TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
غلام آزاد کرنے کا بیان
مکاتب کچھ بدل کتابت دے چکا اور مزید دینے پر وقار نہ ہو یا مرجائے تو کیا حکم ہے
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ حَدَّثَنِي أَبُو عُتْبَةَ إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُکَاتَبُ عَبْدٌ مَا بَقِيَ عَلَيْهِ مِنْ مُکَاتَبَتِهِ دِرْهَمٌ-
ہارون بن عبد اللہ، ابوبدر، ابوعتبہ، اسماعیل بن عیاش، سلیمان بن سلیم، عمرو بن شعیب، اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مکاتب اس وقت تک غلام ہی ہے جب تک کہ اس کے بدل کتابت میں سے ایک درہم بھی باقی ہے۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A slave who has entered into an agreement to purchase his freedom is a slave as long as a dirham of the agreed price remains to be paid.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْجُرَيْرِيُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا عَبْدٍ کَاتَبَ عَلَی مِائَةِ أُوقِيَّةٍ فَأَدَّاهَا إِلَّا عَشْرَةَ أَوَاقٍ فَهُوَ عَبْدٌ وَأَيُّمَا عَبْدٍ کَاتَبَ عَلَی مِائَةِ دِينَارٍ فَأَدَّاهَا إِلَّا عَشْرَةَ دَنَانِيرَ فَهُوَ عَبْدٌ قَالَ أَبُو دَاوُد لَيْسَ هُوَ عَبَّاسٌ الْجُرَيْرِيُّ قَالُوا هُوَ وَهْمٌ وَلَکِنَّهُ هُوَ شَيْخٌ آخَرُ-
محمد بن مثنی، عبدالصمد، ہمام، عباس، عمرو بن شعیب، اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو بھی غلام جس نے عہد کتابت کیا سو اوقیہ چاندی پر اس نے اسے ادا کر دیا سوائے دس اوقیہ چاندی کے تو وہ غلام ہی ہے، اور جس غلام نے عہد کتابت سو دینار پر اور پھر سوائے دس دینار کے سب ادا کر دئیے تب بھی غلام ہی ہے۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If any slave entered into an agreement to buy his freedom for one hundred uqiyahs and he pays them all but ten, he remains a slave (until he pays the remaining ten); and if a slave entered into an agreement to purchase his freedom for one hundred dinars, and he pays them all but ten dinars, he remains a slave (until he pays the remaining ten).
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ نَبْهَانَ مُکَاتَبِ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ تَقُولُ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ کَانَ لِإِحْدَاکُنَّ مُکَاتَبٌ فَکَانَ عِنْدَهُ مَا يُؤَدِّي فَلْتَحْتَجِبْ مِنْهُ-
مسدد بن مسرہد، سفیان، زہری، نبہان، سلمہ جو ام المومنین حضرت سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مکاتب تھے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ام سلمہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کا کوئی مکاتب ہو اس مکاتب کے پاس بدل کتابت کا مقررہ مال موجود ہو تو اسے چاہیے کہ اس مکاتب سے پردہ کرے۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said to us: If one of you has a slave, and he enters into an agreement to purchase his freedom, and can pay the full price, she must veil herself from him.