مومن باندی کا بیان (جو کفارہ میں آزاد کر نے کے لائق ہو

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ الْحَجَّاجِ الصَّوَّافِ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ الْحَکَمِ السُّلَمِيِّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ جَارِيَةٌ لِي صَکَکْتُهَا صَکَّةً فَعَظَّمَ ذَلِکَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ أَفَلَا أُعْتِقُهَا قَالَ ائْتِنِي بِهَا قَالَ فَجِئْتُ بِهَا قَالَ أَيْنَ اللَّهُ قَالَتْ فِي السَّمَائِ قَالَ مَنْ أَنَا قَالَتْ أَنْتَ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ أَعْتِقْهَا فَإِنَّهَا مُؤْمِنَةٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ الشَّرِيدِ أَنَّ أُمَّهُ أَوْصَتْهُ أَنْ يَعْتِقَ عَنْهَا رَقَبَةً مُؤْمِنَةً فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي أَوْصَتْ أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا رَقَبَةً مُؤْمِنَةً وَعِنْدِي جَارِيَةٌ سَوْدَائُ نُوبِيَّةٌ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَرْسَلَهُ لَمْ يَذْکُرْ الشَّرِيدَ-
مسدد، یحیی، حجاج، یحیی بن ابی کثیر، ہلال بن ابی میمونہ، عطاء بن یسار، حضرت معاویہ بن حکم سلمی سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میرے پاس ایک لونڈی ہے جس کو میں نے خوب مارا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مار نے کو بات بہت ناکواری گزری تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! تو کیا میں اس کو آزاد کر دوں؟ آپ نے فرمایا۔ اس کو میرے پاس لے کر آ پس میں اس کو آپ کی خدمت میں لے آیا۔ آپ نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے؟ اس نے کہا آسمان پر۔ پھر پوچھا میں کون ہوں؟ اس نے جواب دیا۔ آپ اللہ کے رسول ہیں۔ آپ نے فرمایا تو اسکو آزاد کر دے۔ یہ مومنہ ہے۔ موسی بن اسماعیل، حماد، محمد بن عمرو، ابی سلمہ، حضرت شرید سے روایت ہے کہ ان کی والدہ نے ان کو وصیت کی تھی کہ (ان کی وفات کے بعد) ان کی طرف سے ایک مومن باندی کو آزاد کریں تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! میری ماں نے ایک مومن لونڈی آزاد کرنے کی وصیت کی تھی لیکن میرے پاس نوبہ کی رہنے والی ایک کالی لونڈی ہے۔ پھر بیان کیا سابقہ حدیث کی مانند۔ ابوداؤد فرماتے ہیں کہ خالد بن عبداللہ نے اس روایت کو شرید کے بغیر مرسلا روایت کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَوْزَجَانِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ أَخْبَرَنِي الْمَسْعُودِيُّ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَارِيَةٍ سَوْدَاءَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عَلَيَّ رَقَبَةً مُؤْمِنَةً فَقَالَ لَهَا أَيْنَ اللَّهُ فَأَشَارَتْ إِلَى السَّمَاءِ بِأُصْبُعِهَا فَقَالَ لَهَا فَمَنْ أَنَا فَأَشَارَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِلَى السَّمَاءِ يَعْنِي أَنْتَ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ أَعْتِقْهَا فَإِنَّهَا مُؤْمِنَةٌ-
مسنگ
Narrated Ash-Sharid ibn Suwayd ath-Thaqafi: Sharid's mother left a will to emancipate a believing slave on her behalf. So he came to the Prophet (peace_be_upon_him) and said: Apostle of Allah, my mother left a will that I should emancipate a believing slave for her, and I have a black Nubian slave-girl. He mentioned a tradition about the test of the girl.