TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
پاکی کا بیان
موزوں پر مسح کرنے کا بیان
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عَبَّادُ بْنُ زِيَادٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ الْمُغِيرَةَ يَقُولُ عَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَعَهُ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ قَبْلَ الْفَجْرِ فَعَدَلْتُ مَعَهُ فَأَنَاخَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَبَرَّزَ ثُمَّ جَائَ فَسَکَبْتُ عَلَی يَدِهِ مِنْ الْإِدَاوَةِ فَغَسَلَ کَفَّيْهِ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثُمَّ حَسَرَ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ کُمَّا جُبَّتِهِ فَأَدْخَلَ يَدَيْهِ فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ فَغَسَلَهُمَا إِلَی الْمِرْفَقِ وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ تَوَضَّأَ عَلَی خُفَّيْهِ ثُمَّ رَکِبَ فَأَقْبَلْنَا نَسِيرُ حَتَّی نَجِدَ النَّاسَ فِي الصَّلَاةِ قَدْ قَدَّمُوا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَصَلَّی بِهِمْ حِينَ کَانَ وَقْتُ الصَّلَاةِ وَوَجَدْنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَقَدْ رَکَعَ بِهِمْ رَکْعَةً مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَفَّ مَعَ الْمُسْلِمِينَ فَصَلَّی وَرَائَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ الرَّکْعَةَ الثَّانِيَةَ ثُمَّ سَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاتِهِ فَفَزِعَ الْمُسْلِمُونَ فَأَکْثَرُوا التَّسْبِيحَ لِأَنَّهُمْ سَبَقُوا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّلَاةِ فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُمْ قَدْ أَصَبْتُمْ أَوْ قَدْ أَحْسَنْتُمْ-
احمد بن صالح، عبداللہ بن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، عباد بن زیاد، عروہ، بن مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ غزوہ تبوک کے موقع پر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز فجر سے قبل مقررہ راستے سے ہٹ کر چلے تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ہو لیا ایک جگہ پہنچ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اونٹ کو بٹھایا اور قضائے حاجت کے لیے (ایک طرف) تشریف لے گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (فراغت کے بعد) واپس آئے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ پر چھاگل سے پانی ڈالا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں کو پہنچوں تک دھویا پھر چہرہ مبارک دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آستین سے اپنے ہاتھ نکالنا چاہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جبہ کی آستین تنگ تھی اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہاتھ اندر کی جانب لے گئے اور جبہ کے نیچے سے ہاتھوں کو نکال کر ان کو کہنیوں تک دھویا اور اپنے سر پر مسح کیا اور پھر اپنے موزوں پر مسح کیا اسکے بعد ہم سوار ہو کر چل پڑے (جب ہم اپنے مقام پر پہنچے) تو ہم نے لوگوں کو نماز میں مشغول پایا (یعنی لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انتظار نہیں کیا) اور انہوں نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کو امامت کے لیے آگے بڑھایا اور انہوں نے انکو مقررہ وقت پر نماز پڑھائی ہم نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کو اس حال میں پایا کہ وہ نماز فجر کی ایک رکعت پڑھا چکے تھے پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دیگر مسلمانوں کے ساتھ صف میں شامل ہوگئے اور عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں دوسری رکعت ادا کی جب حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے سلام پھیرا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اپنی باقی ماندہ ایک رکعت پڑھنے کے لیے) کھڑے ہو گئے مسلمان یہ دیکھ کر گھبرا گئے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے نماز پڑھ لی ہے انہوں نے اپنے اس قصور پر تسبیح کہنا شروع کر دی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا تو انکی تسلی کے لیے فرمایا تم نے ٹھیک کیا ہے یا فرمایا تم نے اچھا کیا ہے
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ التَّيْمِيِّ حَدَّثَنَا بَکْرٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ ابْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ نَاصِيَتَهُ وَذَکَرَ فَوْقَ الْعِمَامَةِ قَالَ عَنْ الْمُعْتَمِرِ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ ابْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَمْسَحُ عَلَی الْخُفَّيْنِ وَعَلَی نَاصِيَتِهِ وَعَلَی عِمَامَتِهِ قَالَ بَکْرٌ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنِ ابْنِ الْمُغِيرَةِ-
مسدد، یحیی، ابن سعید، مسدد، معتمر، بکر، حسن، مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور پیشانی پر (یعنی سر کے ابتادائی حصہ پر) مسح کیا۔ معتمر سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے ابن مغیرہ بن شعبہ سے اور انہوں نے مغیرہ بن شعبہ سے روایت کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے موزوں پر مسح کرتے تھے اور پیشانی پر اور عمامہ پر بکر نے کہا کہ میں نے یہ روایت ابن مغیرہ سے سنی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ يَذْکُرُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَکْبِهِ وَمَعِي إِدَاوَةٌ فَخَرَجَ لِحَاجَتِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ فَتَلَقَّيْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ فَغَسَلَ کَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ مِنْ جِبَابِ الرُّومِ ضَيِّقَةُ الْکُمَّيْنِ فَضَاقَتْ فَادَّرَعَهُمَا ادِّرَاعًا ثُمَّ أَهْوَيْتُ إِلَی الْخُفَّيْنِ لِأَنْزَعَهُمَا فَقَالَ لِي دَعْ الْخُفَّيْنِ فَإِنِّي أَدْخَلْتُ الْقَدَمَيْنِ الْخُفَّيْنِ وَهُمَا طَاهِرَتَانِ فَمَسَحَ عَلَيْهِمَا قَالَ أَبِي قَالَ الشَّعْبِيُّ شَهِدَ لِي عُرْوَةُ عَلَی أَبِيهِ وَشَهِدَ أَبُوهُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
مسدد، عیسیٰ بن یونس، شعبی، حضرت عروہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چند سواروں میں تھے میرے پاس ایک چھاگل تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضائے حاجت کر کے آئے تو میں چھاگل لے کر پہنچا میں نے پانی ڈالا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں ہاتھوں اور چہرہ کو دھویا پھر اپنے بازو آستینوں سے نکالنا چاہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روم کا بنا ہوا ایک اونی جبہ پہنے ہوئے تھے جسکی آستین تنگ تھیں اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان سے ہاتھ نہ نکال سکے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبہ کے نیچے سے ہاتھ نکالے پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موزے اتارنے کے لیے جھکا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان موزوں کو رہنے دو کیونکہ میں نے انکو طہارت کی حالت میں پہنا ہے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے موزوں پر مسح کیا عیسیٰ کہتے ہیں میرے والد یونس نے کہا شعبی نے بیان کیا کہ بلا شبہ میرے سامنے عروہ نے اپنے والد سے یہ روایت کی ہے اور بلا شبہ انکے والد نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے
-
حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ وَعَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ هَذِهِ الْقِصَّةَ قَالَ فَأَتَيْنَا النَّاسَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ يُصَلِّ بِهِمْ الصُّبْحَ فَلَمَّا رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَنْ يَمْضِيَ قَالَ فَصَلَّيْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ رَکْعَةً فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی الرَّکْعَةَ الَّتِي سُبِقَ بِهَا وَلَمْ يَزِدْ عَلَيْهَا قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ وَابْنُ الزُّبَيْرِ وَابْنُ عُمَرَ يَقُولُونَ مَنْ أَدْرَکَ الْفَرْدَ مِنْ الصَّلَاةِ عَلَيْهِ سَجْدَتَا السَّهْوِ-
ہدبہ بن خالد، ہمام، قتادہ حسن زرادہ بن اوفی، حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جماعت سے پیچھے رہ گئے پھر وہ قصہ بیان کیا (جو پچھلی حدیث میں گذر چکا ہے) اس کے بعد مغیرہ نے کہا کہ جب ہم لوگوں کے پاس آئے تو (ہم نے دیکھا کہ) عبدالرحمن بن عوف ان کو (صبح کی) نماز پڑھا رہے ہیں جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آتے دیکھا تو ہٹنا چاہا اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اشارہ سے فرمایا کہ (ہٹو نہیں) پڑھاتے رہو مغیرہ کہتے ہیں کہ پھر میں نے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے پیچھے ایک رکعت ادا کی پس جب انہوں نے سلام پھیرا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور وہ رکعت ادا کی جو چھوٹ گئی تھی اور اس پر کوئی زیادتی نہیں کی (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی سجدہ سہو نہیں کیا) ابوداؤد کہتے ہیں کہ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ، ابن زبیر رضی اللہ عنہ اور ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ جو شخص امام کے ساتھ طاق (ایک یا تین) رکعت پائے تو اس پر سہو کے دو سجدے لازم ہیں۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بَکْرٍ يَعْنِي ابْنَ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ بْنِ سَعْدٍ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ أَنَّهُ شَهِدَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ يَسْأَلُ بِلَالًا عَنْ وُضُوئِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَانَ يَخْرُجُ يَقْضِي حَاجَتَهُ فَآتِيهِ بِالْمَائِ فَيَتَوَضَّأُ وَيَمْسَحُ عَلَی عِمَامَتِهِ وَمُوقَيْهِ قَالَ أَبُو دَاوُد هُوَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَی بَنِي تَيْمِ بْنِ مُرَّةَ-
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، ابی بکر، ابن حفص، بن عمر بن سعد، حضرت ابوعبدالرحمن سلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وضو کا حال پوچھ رہے تھے تو حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلے قضائے حاجت کے لیے جاتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہو کر آتے تو میں پانی لاتا اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وضو کرتے اور اپنے عمامہ اور موزوں پر مسح کرتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ ابوعبداللہ بنی تمیم بن مرّہ کے آزاد کردہ غلام تھے
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الدِّرْهَمِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ دَاوُدَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ أَنَّ جَرِيرًا بَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ فَمَسَحَ عَلَی الْخُفَّيْنِ وَقَالَ مَا يَمْنَعُنِي أَنْ أَمْسَحَ وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ قَالُوا إِنَّمَا کَانَ ذَلِکَ قَبْلَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ قَالَ مَا أَسْلَمْتُ إِلَّا بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ-
علی بن حسین، ابن داؤد، بکیر بن عامر، حضرت ابوذرعہ بن عمرو بن جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جریر بن عبداللہ بحلی نے پیشاب کیا اس کے بعد وضو کیا تو موزوں پر مسح کیا (کسی نے اعتراض کیا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں؟) تو فرمایا کہ میں مسح کیوں نہ کروں جبکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے تو (معترضین نے کہا کہ) یہ واقعہ سورت مائدہ کے نزول سے قبل کا ہوگا تو جواب میں فرمایا کہ میں تو اسلام ہی سورت مائدہ کے نزول کے بعدلایا ہوں۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا دَلْهَمُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ حُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّجَاشِيَّ أَهْدَی إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُفَّيْنِ أَسْوَدَيْنِ سَاذَجَيْنِ فَلَبِسَهُمَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَيْهِمَا قَالَ مُسَدَّدٌ عَنْ دَلْهَمِ بْنِ صَالِحٍ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا مِمَّا تَفَرَّدَ بِهِ أَهْلُ الْبَصْرَةِ-
مسدد، احمد بن ابی شعیب، وکیع، دلہم بن صالح، حجیر بن عبد اللہ، حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (شاہ حبشہ) نجاشی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں دو سادہ اور سیاہ موزے ہدیہ کے طور پر بھیجے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکو پہنا اور وضو میں ان پر مسح کیا مسدد نے عن دلہم بن صالح کہا ہے ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ حدیث ایسی ہے کہ اس کے راویوں میں اہل بصرہ میں سے صرف ایک شخص ہیں
Narrated AbuMusa al-Ash'ari: Negus presented to the Messenger of Allah (peace_be_upon_him) two black and simple socks. He put them on; then he performed ablution and wiped over them.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا ابْنُ حَيٍّ هُوَ الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَامِرٍ الْبَجَلِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَی الْخُفَّيْنِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَسِيتَ قَالَ بَلْ أَنْتَ نَسِيتَ بِهَذَا أَمَرَنِي رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ-
احمد بن یونس، ابن حی، حسن بن صالح، بکیر بن عامر، حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے موزوں پر مسح کیا (یہ دیکھ کر) میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (شاید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پاؤں دھونا) بھول گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (میں نہیں بھولا بلکہ مسح کا حکم) تم بھول گئے مجھ کو تو میرے رب نے ایسا ہی حکم کیا ہے۔
Narrated Al-Mughirah ibn Shu'bah: I poured water while the Prophet (peace_be_upon_him) performed ablution in the battle of Tabuk. He wiped over the upper part of the socks and their lower part.