TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
جنازوں کا بیان
موت کے قریب مریض کے ناخن اور زیر ناف کے بال کاٹنا
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ جَارِيَةَ الثَّقَفِيُّ حَلِيفُ بَنِي زُهْرَةَ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ ابْتَاعَ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ عَامِرِ بْنِ نَوْفَلٍ خُبَيْبًا وَکَانَ خُبَيْبٌ هُوَ قَتَلَ الْحَارِثَ بْنَ عَامِرٍ يَوْمَ بَدْرٍ فَلَبِثَ خُبَيْبٌ عِنْدَهُمْ أَسِيرًا حَتَّی أَجْمَعُوا لِقَتْلِهِ فَاسْتَعَارَ مِنْ ابْنَةِ الْحَارِثِ مُوسًی يَسْتَحِدُّ بِهَا فَأَعَارَتْهُ فَدَرَجَ بُنَيٌّ لَهَا وَهِيَ غَافِلَةٌ حَتَّی أَتَتْهُ فَوَجَدَتْهُ مُخْلِيًا وَهُوَ عَلَی فَخْذِهِ وَالْمُوسَی بِيَدِهِ فَفَزِعَتْ فَزْعَةً عَرَفَهَا فِيهَا فَقَالَ أَتَخْشَيْنَ أَنْ أَقْتُلَهُ مَا کُنْتُ لِأَفْعَلَ ذَلِکَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذِهِ الْقِصَّةَ شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِيَاضٍ أَنَّ ابْنَةَ الْحَارِثِ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُمْ حِينَ اجْتَمَعُوا يَعْنِي لِقَتْلِهِ اسْتَعَارَ مِنْهَا مُوسًی يَسْتَحِدُّ بِهَا فَأَعَارَتْهُ-
موسی بن اسماعیل، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، عمرو بن جاریہ، زہرہ، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ بنی حارث بن عامر بن نوفل نے خبیب بن عدی کو (سو اونٹ کے بدلہ میں) خریدا۔ حبیب نے حارث بن عامر کو بدر کے دن قتل کر دیا تھا۔ پھر خبیب ان کے پاس قیدی بن کر رہے یہاں تک کہ سب لوگ ان کے قتل کے لیے جمع ہو گئے۔ اس وقت خبیب نے حارث کی بیٹی سے زیر ناف کے بال کاٹنے کے لیے استرہ مانگا اس نے استرہ دے دیا۔ اس حالت میں اس کا چھوٹا بچہ خبیب کے پاس جا پہنچا۔ اس کی ماں کو اس کی خبر نہ تھی۔ جب وہ آئی تو دیکھا کہ بچہ خبیب کی ران پر بیٹھا ہے اور استرہ اس کے ہاتھ میں ہے یہ دیکھ کر اس کی ماں ڈر گئی یہاں تک کہ خبیب نے اس کے خوف کو بھانپ لیا تو خبیب نے کہا کیا تجھے اس بات کا ڈر ہے کہ میں اس کو قتل کر دوں گا؟ میں ایسا ہرگز نہ کروں گا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس قصہ کو شعیب بن ابی حمزہ نے بواسطہ زہری روایت کرتے ہوئے کہا کہ خبر دی مجھ کو عبیداللہ بن عیاض نے اور اس کو حارث کی بیٹی نے کہ جب لوگ اس کے قتل کے لیے جمع ہو گئے تو اس نے اس سے ایک استرہ مانگا تاکہ وہ اس سے زیر ناف کے بال صاف کر سکے۔
-