TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
منبر بنانے کا بیان
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيُّ الْقُرَشِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّ رِجَالًا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ وَقَدْ امْتَرَوْا فِي الْمِنْبَرِ مِمَّ عُودُهُ فَسَأَلُوهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مِمَّا هُوَ وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَوَّلَ يَوْمٍ وُضِعَ وَأَوَّلَ يَوْمٍ جَلَسَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی فُلَانَةَ امْرَأَةٌ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ أَنْ مُرِي غُلَامَکِ النَّجَّارَ أَنْ يَعْمَلَ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا کَلَّمْتُ النَّاسَ فَأَمَرَتْهُ فَعَمِلَهَا مِنْ طَرْفَائِ الْغَابَةِ ثُمَّ جَائَ بِهَا فَأَرْسَلَتْهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهَا فَوُضِعَتْ هَاهُنَا فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی عَلَيْهَا وَکَبَّرَ عَلَيْهَا ثُمَّ رَکَعَ وَهُوَ عَلَيْهَا ثُمَّ نَزَلَ الْقَهْقَرَی فَسَجَدَ فِي أَصْلِ الْمِنْبَرِ ثُمَّ عَادَ فَلَمَّا فَرَغَ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا صَنَعْتُ هَذَا لِتَأْتَمُّوا بِي وَلِتَعْلَمُوا صَلَاتِي-
قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن بن محمد بن عبداللہ بن عبدا لقاری، ابوحازم بن دینار سے روایت ہے کہ کچھ لوگ سہل بن سعد ساعدی کے پاس آئے یہ لوگ منبر کے بارے میں جھگڑ رہے تھے کہ کس لکڑی کا بنا ہوا تھا انھوں نے سہل سے پوچھا انھوں نے کہا خدا کی قسم میں جانتا ہوں کہ وہ کس لکڑی کا بنا ہوا تھا اور میں نے اس کو پہلے ہی دن دیکھا تھا جب وہ رکھا گیا تھا اور جب اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرما ہوئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک سہل نامی عورت کے پاس کہلا بھیجا کہ تو اپنے لڑکے کو جو بڑھئی ہے حکم کر کہ وہ میرے لیے چند ایسی لکڑیاں بنا دے جس پر بیٹھ کر میں لوگوں کو خطبہ دے سکوں اس عورت نے لڑکے کو حکم دیا اس کے لڑکے نے ان لکڑیوں کو مقام غابہ کے ایک درخت سے بنایا جس کو طرفاء کہتے ہیں پھر وہ بنا کر عورت کے پاس لایا اس عورت نے وہ منبر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بھیج دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر نماز پڑھی، تکبیر کہی، رکوع کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی پر رہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اترے پیٹھ موڑے ہوئے اور نیچے اتر کر منبر کی جڑ میں سجدہ کیا پھر اوپر چلے گئے جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف رخ کیا اور فرمایا اے لوگو! میں نے یہ اس واسطے کیا ہے تاکہ میری پیروی کرو اور میری طرح نماز پڑھنا سیکھ لو۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَدَّنَ قَالَ لَهُ تَمِيمٌ الدَّارِيُّ أَلَا أَتَّخِذُ لَکَ مِنْبَرًا يَا رَسُولَ اللَّهِ يَجْمَعُ أَوْ يَحْمِلُ عِظَامَکَ قَالَ بَلَی فَاتَّخَذَ لَهُ مِنْبَرًا مِرْقَاتَيْنِ-
حسن بن علی، ابوعاصم، ابن ابی رواد، نافع، ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بدن بھاری ہو گیا تو تمیم داری نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ایک منبر تیار کر دوں جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بوجھ برداشت کر لیا کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں! پس انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے دو سیڑھیوں والا ایک منبر بنا دیا۔
-