معتکف حوائج ضروریہ سے فراغت کے لئے گھر میں جاسکتا ہے

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اعْتَکَفَ يُدْنِي إِلَيَّ رَأْسَهُ فَأُرَجِّلُهُ وَکَانَ لَا يَدْخُلُ الْبَيْتَ إِلَّا لِحَاجَةِ الْإِنْسَانِ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، عروہ، عمرہ بنت عبدالرحمن، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معتکف ہوتے تو اپنا سر (مسجد کے حجرہ میں) میرے قریب کر دیتے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر مبارک میں کنگھی کر دیتی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھر میں نہ آتے تھے مگر حاجت انسانی کے لئے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکَذَلِکَ رَوَاهُ يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَلَمْ يُتَابِعْ أَحَدٌ مَالِکًا عَلَی عُرْوَةَ عَنْ عَمْرَةَ وَرَوَاهُ مَعْمَرٌ وَزِيَادُ بْنُ سَعْدٍ وَغَيْرِهِمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ-
قتیبہ بن سعید، عبداللہ بن مسلمہ، لیث، ابن شہاب، عروہ، عمرہ، حضرت عائشہ سے دوسری سند کیساتھ بھی اسی طرح مروی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ یونس نے زہری سے اسی طرح نقل کیا۔ اور بواسطہ عروہ عمرہ سے نقل کرنے میں کوئی مالک کا متابع نہیں اور معمر و زیاد بن سعد وغیرہ نے بواسطہ زہری بسند عروہ حضرت عائشہ سے نقل کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَکُونُ مُعْتَکِفًا فِي الْمَسْجِدِ فَيُنَاوِلُنِي رَأْسَهُ مِنْ خَلَلِ الْحُجْرَةِ فَأَغْسِلُ رَأْسَهُ وَقَالَ مُسَدَّدٌ فَأُرَجِّلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ-
سلیمان بن حرب، مسدد، حماد ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ مسجد میں اعتکاف کرتے تھے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا سر حجرہ کے سوراخوں سے اندر کر دیتے تھے۔ اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سر دھو دیتی تھی۔ مسدد نے اپنی روایت میں یہ اضافہ نقل کیا کہ میں آپ کے سر میں کنگھی کرتی حالانکہ میں حائضہ ہوتی۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبُّوَيْهِ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ صَفِيَّةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَکِفًا فَأَتَيْتُهُ أَزُورُهُ لَيْلًا فَحَدَّثْتُهُ ثُمَّ قُمْتُ فَانْقَلَبْتُ فَقَامَ مَعِي لِيَقْلِبَنِي وَکَانَ مَسْکَنُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَمَرَّ رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَلَمَّا رَأَيَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْرَعَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رِسْلِکُمَا إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ قَالَا سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ الْإِنْسَانِ مَجْرَی الدَّمِ فَخَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِکُمَا شَيْئًا أَوْ قَالَ شَرًّا-
احمد بن محمد بن شبویہ، عبدالرزاق، معمر، زہری علی بن حصین، ام المومنین حضرت صفیہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اعتکاف میں تھے۔ رات کے وقت میں آپ سے ملنے گئی۔ میں نے آپ سے بات چیت کی جب میں واپسی کے لئے اٹھی تو آپ بھی میرے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ (تاکہ مجھ کو گھر تک پہنچا دیں) ان دنوں میرا ٹھکانہ اسامہ بن زید کے گھر میں تھا۔ پس دو انصاری مرد آپ کے پاس سے گزرے جب انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (اور ان کے ساتھ ایک عورت کو) دیکھا تو وہ تیزی کے ساتھ چلنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی چال چلو یہ صفیہ بنت حی ہے (جو میری بیوی ہے کوئی غیر عورت نہیں) یہ سن کر دونوں نے کہا سبحان اللہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (یعنی ہمارے دل میں آپ کی نسبت ہرگز ایسا خیال نہیں سکتا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں شیطان انسان کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے اس لئے مجھے خوف ہوا کہ مبادا تمہارے دلوں میں وہ کوئی بات (یا یہ کہا کوئی بری بات) نہ ڈال دے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا قَالَتْ حَتَّی إِذَا کَانَ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ الَّذِي عِنْدَ بَابِ أُمِّ سَلَمَةَ مَرَّ بِهِمَا رَجُلَانِ وَسَاقَ مَعْنَاهُ-
محمد بن یحیی بن فارس، ابویمان، شعیب، زہری سے بھی اسی طرح مروی ہے۔ اس میں یہ ہے کہ دو شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرے جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد کے اس دروازہ کے پاس تھے جو ام سلمہ کے دروازے سے متصل ہے۔ اس کے بعد باقی حدیث بیان کیا۔
-