مصدق کو راضی کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ حَفْصٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ رَجُلٍ يُقَالُ لَهُ دَيْسَمٌ وَقَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ مِنْ بَنِي سَدُوسٍ عَنْ بَشِيرِ ابْنِ الْخَصَاصِيَّةِ قَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ فِي حَدِيثِهِ وَمَا کَانَ اسْمُهُ بَشِيرًا وَلَکِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمَّاهُ بَشِيرًا قَالَ قُلْنَا إِنَّ أَهْلَ الصَّدَقَةِ يَعْتَدُونَ عَلَيْنَا أَفَنَکْتُمُ مِنْ أَمْوَالِنَا بِقَدْرِ مَا يَعْتَدُونَ عَلَيْنَا فَقَالَ لَا-
مہدی بن حفص، محمد بن عبید، حماد، ایوب، ولیم نامی ایک شخص نے (بشیر بن خصاصیہ سے) پوچھا کہ زکوة وصول کرنے والے ہم سے زائد مال وصول کیا کرتے ہیں تو کیا ہم اس قدر مال چھپا لیا کریں؟ انہوں نے کہا نہیں۔
Narrated Bashir ibn al-Khasasiyyah: (Ibn Ubayd said in the version of his tradition that his name was not Bashir, but (it was) the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) (who had) named him Bashir) We said: (to the Apostle of Allah): The collectors of sadaqah collect more than is due; can we hide our property to that proportion? He replied: "No."
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَيَحْيَی بْنُ مُوسَی قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَصْحَابَ الصَّدَقَةِ يَعْتَدُونَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَفَعَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ-
حسن بن علی، یحیی، بن موسی، عبدالرزاق، معمر، ایوب حضرت ایوب سے سابقہ بسند اور معنی کے ساتھ روایت ہے اسمیں یہ اضافہ ہے کہ ہم نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ صدقہ وصول کرنے والے ہم سے زیادتی کیا کرتے ہیں ابوداؤد کہتے ہیں کہ عبدالرزاق نے معمر کے واسطہ سے مرفوعاً روایت نقل کی ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَبِي الْغُصْنِ عَنْ صَخْرِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَيَأْتِيکُمْ رُکَيْبٌ مُبْغَضُونَ فَإِنْ جَائُوکُمْ فَرَحِّبُوا بِهِمْ وَخَلُّوا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَبْتَغُونَ فَإِنْ عَدَلُوا فَلِأَنْفُسِهِمْ وَإِنْ ظَلَمُوا فَعَلَيْهَا وَأَرْضُوهُمْ فَإِنَّ تَمَامَ زَکَاتِکُمْ رِضَاهُمْ وَلْيَدْعُوا لَکُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو الْغُصْنِ هُوَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ غُصْنٍ-
عباس بن عبدالعظیم، محمد بن مثنی، بشر بن عمر، ابی غصن، صخر بن اسحاق ، عبدالرحمن بن جابر بن عتیک، حضرت جابر بن عتیک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عنقریب ایسے لوگ تم سے زکوة وصول کرنے آئیں گے جنکو تم نا پسند کرتے ہوگے پس جب وہ آئیں تو تم انکو خوش آمدید کہنا اور جو لینا چاہیں وہ دے دینا اگر وہ انصاف سے کام کریں گے تو اسکا اجر پائیں گے اور اگر ظلم کریں گے تو اسکا وبال بھی انہی پر ہوگا انکو راضی رکھنا کیونکہ تمہاری زکوة جبھی پوری ہوگی جب وہ خوش ہو جائیں گے اور تمھارے لیے دعائے خیر کریں گے ابوداؤد کہتے ہیں کہ ابوالغصن سے مراد ثابت بن قیس بن غصن ہیں۔
Narrated Jabir ibn Atik: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Riders who are objects of dislike to you will come to you, but you must welcome them when they come to you, and give them a free hand regarding what they desire. If they are just, they will receive credit for it, but if they are unjust, they will be held responsible. Please them, for the perfection of your zakat consists in their good pleasure, and let them ask a blessing for you .
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ وَهَذَا حَدِيثُ أَبِي کَامِلٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هِلَالٍ الْعَبْسِيُّ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَائَ نَاسٌ يَعْنِي مِنْ الْأَعْرَابِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا إِنَّ نَاسًا مِنْ الْمُصَدِّقِينَ يَأْتُونَا فَيَظْلِمُونَا قَالَ فَقَالَ أَرْضُوا مُصَدِّقِيکُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَإِنْ ظَلَمُونَا قَالَ أَرْضُوا مُصَدِّقِيکُمْ زَادَ عُثْمَانُ وَإِنْ ظُلِمْتُمْ قَالَ أَبُو کَامِلٍ فِي حَدِيثِهِ قَالَ جَرِيرٌ مَا صَدَرَ عَنِّي مُصَدِّقٌ بَعْدَ مَا سَمِعْتُ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا وَهُوَ عَنِّي رَاضٍ-
ابو کامل، عبدالواحد بن زیاد، عثمان بن ابی شیبہ، عبدالرحیم بن سلیمان، محمد بن اسماعیل، عبدالرحمن بن ہلال، جریر، بن عبداللہ حضرت جریر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ چند اعرابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ زکوة وصول کرنے والے ہم پر زیادتی کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انکو راضی رکھو انہوں نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگرچہ وہ ہم پر ظلم کریں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انکو راضی رکھو اگرچہ وہ تم پر ظلم کریں، حضرت جریر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ سنا ہے اسوقت سے کوئی مصدق میرے پاس سے نہیں لوٹا مگر خوش ہو کر۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: There is to be no collecting of sadaqah (zakat) from a distance, nor must people who own property remove it far away, and their sadaqahs are to be received in their dwelling.