مشرکین سے کس بات پر جنگ کی جائے؟

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَال قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَإِذَا قَالُوهَا مَنَعُوا مِنِّي دِمَائَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَی اللَّهِ تَعَالَی-
مسدد، ابومعاویہ، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے جنگ کروں یہاں تک کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں پس جب وہ اس کا اقرار کرلیں تو انہوں نے مجھ سے اپنے خون اور مالوں کو بچا لیا مگر کسی حق کی وجہ سے اور ان کا حساب اللہ پر ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَنْ يَسْتَقْبِلُوا قِبْلَتَنَا وَأَنْ يَأْکُلُوا ذَبِيحَتَنَا وَأَنْ يُصَلُّوا صَلَاتَنَا فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِکَ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا لَهُمْ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَی الْمُسْلِمِينَ ِ-
سعید بن یعقوب، عبداللہ بن مبارک، حمید، حضرت انس سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں یہاں تک کہ وہ اس کی گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کا بندہ اور رسول ہے اور ہمارے قبلہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھیں اور ہمارا ذبح کیا ہوا جانور کھائیں اور ہماری طرح (پنج وقتہ) نماز پڑھیں پس جب وہ یہ سب کچھ کرلیں تو ان کے خون اور ان کے مال ہم پر حرام ہیں مگر کسی اور حق کی وجہ سے اور ان کے وہی حقوق ہوں گے جو عام مسلمانوں کے ہیں اور وہی فرائض ہونگے جو عام مسلمانوں پر لازم ہیں۔
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet (peace_be_upon_him) said: I am commanded to fight with men till they testify that there is no god but Allah, and that Muhammad is His servant and His Apostle, face our qiblah (direction of prayer), eat what we slaughter, and pray like us. When they do that, their life and property are unlawful for us except what is due to them. They will have the same rights as the Muslims have, and have the same responsibilities as the Muslims have.
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ الْمُشْرِکِينَ بِمَعْنَاهُ-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، یحیی بن ایوب، حمید، حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ مشرکوں سے لڑوں اس کے بعد حسب سابق مضمون ذکر کیا۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا يَعْلَی بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً إِلَی الْحُرَقَاتِ فَنَذِرُوا بِنَا فَهَرَبُوا فَأَدْرَکْنَا رَجُلًا فَلَمَّا غَشِينَاهُ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَضَرَبْنَاهُ حَتَّی قَتَلْنَاهُ فَذَکَرْتُهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ لَکَ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا قَالَهَا مَخَافَةَ السِّلَاحِ قَالَ أَفَلَا شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِهِ حَتَّی تَعْلَمَ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ قَالَهَا أَمْ لَا مَنْ لَکَ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَمَا زَالَ يَقُولُهَا حَتَّی وَدِدْتُ أَنِّي لَمْ أُسْلِمْ إِلَّا يَوْمَئِذٍ-
حسن بن علی، عثمان بن ابی شیبہ، ، یعلی بن عبید، اعمش، ابی ظبیان، حضرت اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو ایک چھوٹے لشکر میں حرقات کی طرف بھیجا ان کو ہمارے حملہ کی خبر ہوگئی پس وہ بھاگ کھڑے ہوئے لیکن ایک آدمی کو ہم نے پکڑ لیاجب ہم نے اس پر قابو پا لیا تو اس نے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھا (یعنی اپنے اسلام کا اقرار کیا) لیکن ہم نے اس کو مارا یہاں تک کہ قتل کر ڈالا پھر میں نے اس واقعہ کا ذکر جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن کلمہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کے مقابلہ میں کون تیری مدد کرے گا؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے یہ کلمہ ہتھیار سے ڈر کر پڑھا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اس کا دل چیر کر دیکھا جو تجھے اس کی وجہ معلوم ہوگئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر فرمایا روز قیامتلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کے مقابلہ میں کون تیری مدد فرمائے گا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہی کلمات باربار دہراتے رہے یہاں تک کہ میں نے خواہش کی کاش میں آج ہی مسلمان ہوا ہوتا (تا کہ سابقہ تمام گناہ معاف ہو جاتے)۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ لَقِيتُ رَجُلًا مِنْ الْکُفَّارِ فَقَاتَلَنِي فَضَرَبَ إِحْدَی يَدَيَّ بِالسَّيْفِ ثُمَّ لَاذَ مِنِّي بِشَجَرَةٍ فَقَالَ أَسْلَمْتُ لِلَّهِ أَفَأَقْتُلُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَعْدَ أَنْ قَالَهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ قَطَعَ يَدِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ فَإِنْ قَتَلْتَهُ فَإِنَّهُ بِمَنْزِلَتِکَ قَبْلَ أَنْ تَقْتُلَهُ وَأَنْتَ بِمَنْزِلَتِهِ قَبْلَ أَنْ يَقُولَ کَلِمَتَهُ الَّتِي قَالَ-
قتیبہ بن سعید، لیث ابن شہاب، عطاء بن یزید لیثی، عبیداللہ بن عدی بن خیار، حضرت مقداد بن الاسود سے روایت ہے کہ انہوں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ اگر میں کسی کافر سے ملوں (اس کے مقابلہ ہونے لگے) اور وہ مجھ سے لڑے اور تلوار سے میرا ایک ہاتھ کاٹ ڈالے اور اس کے بعد کسی درخت کی آڑ میں چھپ جائے اور کہے میں اسلام لے آیا خدا کے واسطے تو کیا اس اقرار کے بعد میں اس کو قتل کر دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو قتل مت کر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے میرا ہاتھ کاٹ ڈالا اس کا کیا ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو قتل مت کر اگر تو اس کو قتل کرے گا تو وہ تیری مثل ہو جائے گا قتل سے پہلے (یعنی وہ تو معصوم الدم ہوجائے گا) اور تو اس کی مثل ہوجائے گا جب تک کہ اس نے کلمہ نہ پڑھا تھا (یعنی تو مباح الدم ہوجائے گا)
-