مسواک کا بیان

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَرْفَعُهُ قَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی الْمُؤْمِنِينَ لَأَمَرْتُهُمْ بِتَأْخِيرِ الْعِشَائِ وَبِالسِّوَاکِ عِنْدَ کُلِّ صَلَاةٍ-
قتیبہ بن سعید، سفیان، ابی زناد، الاعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر مجھ کو مومنین کے دشواری میں پڑ جانے کا خوف نہ ہوتا تو میں نماز عشاء میں تاخیر کرنے اور ہر نماز کے لیے مسواک کرنے کا حکم دیتا۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاکِ عِنْدَ کُلِّ صَلَاةٍ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ فَرَأَيْتُ زَيْدًا يَجْلِسُ فِي الْمَسْجِدِ وَإِنَّ السِّوَاکَ مِنْ أُذُنِهِ مَوْضِعَ الْقَلَمِ مِنْ أُذُنِ الْکَاتِبِ فَکُلَّمَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ اسْتَاکَ-
ابراہیم بن موسی، عیسیٰ بن یونس، محمد بن اسحاق محمد بن ابراہیم تیمی، حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن، زید بن خالد جہنی کے حوالہ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر مجھ کو اپنی امت کے دشواری میں پڑھ جانے کا خوف نہ ہوتا تو میں انکو ہر نماز کے لیے مسواک کرنے کا حکم دیتا ابوسلمہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوزید کو دیکھا کہ وہ (نماز کے انتظار) بیٹھے رہتے تھے اور مسواک ان کے کان پر اس جگہ رکھی رہتی تھی جہاں کاتب کے کان پر قلم رکھا رہتا ہے وہ جب بھی نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو مسواک کرتے۔
Narrated Zayd ibn Khalid al-Juhani: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Were it not hard on my ummah, I would order them to use the tooth-stick at the time of every prayer. AbuSalamah said: Zayd ibn Khalid used to attend the prayers in the mosque with his tooth-stick on his ear where a clerk carries a pen, and whenever he got up for prayer he used it.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ أَرَأَيْتَ تَوَضُّؤَ ابْنِ عُمَرَ لِکُلِّ صَلَاةٍ طَاهِرًا وَغَيْرَ طَاهِرٍ عَمَّ ذَاکَ فَقَالَ حَدَّثَتْنِيهِ أَسْمَائُ بِنْتُ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِي عَامِرٍ حَدَّثَهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرَ بِالْوُضُوئِ لِکُلِّ صَلَاةٍ طَاهِرًا وَغَيْرَ طَاهِرٍ فَلَمَّا شَقَّ ذَلِکَ عَلَيْهِ أُمِرَ بِالسِّوَاکِ لِکُلِّ صَلَاةٍ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يَرَی أَنَّ بِهِ قُوَّةً فَکَانَ لَا يَدَعُ الْوُضُوئَ لِکُلِّ صَلَاةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ رَوَاهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ-
محمد بن عوف طائی، محمد بن یحیی بن حبان سے روایت ہے کہ میں نے عبداللہ بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ ہر نماز کے لیے وضو کرتے ہیں خواہ ان کا وضو ہو یا نہ ہو تو اسکی کیا وجہ ہے؟ فرمایا مجھ سے بیان کیا اسماء بنت زید بن خطاب نے کہ عبداللہ بن حنظلہ بن عامرنے ان سے بیان کیا کہ (ابتداء میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہر نماز کے لیے وضو کا حکم دیا گیا تھا خواہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وضو ہو یا نہ ہو لیکن جب یہ عمل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے باعث مشقت ہو گیا تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہر نماز کے لیے مسواک کا حکم دیا گیا پس ابن عمر اپنے بارے میں یہ خیال کرتے تھے کہ ان میں اس کام کے برداشت کی قوت ہے اس لیے وہ ہر نماز کے لیے وضو کرتے تھے۔
Narrated Abdullah ibn Hanzalah ibn AbuAmir: Muhammad ibn Yahya ibn Habban asked Abdullah ibn Abdullah ibn Umar about the reason for Ibn Umar's performing ablution for every prayer, whether he was with or without ablution. He replied: Asma', daughter of Zayd ibn al-Khattab, reported to me that Abdullah ibn Hanzalah ibn AbuAmir narrated to her that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was earlier commanded to perform ablution for every prayer whether or not he was with ablution. When it became a burden for him, he was ordered to use tooth-stick for every prayer. As Ibn Umar thought that he had the strength (to perform the ablution for every prayer), he did not give up performing ablution for every prayer.