مسلمان کا اپنے مسلمان بھائی کو چھوڑنے کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبَاغَضُوا وَلَا تَحَاسَدُوا وَلَا تَدَابَرُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا وَلَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آپس میں بغض مت رکھو آپس میں حسد نہ کیا کرو اور نہ ہی ایک دوسرے سے پشت پھیرا کرو آپس کی میل ملاقات ترک مت کرو۔ اور سب اللہ کے بندے بھائی بھائی بن جاؤ اور کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ اپنے مسلمان بھائی کو تین رات سے زیادہ چھوڑے رکھے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ يَلْتَقِيَانِ فَيُعْرِضُ هَذَا وَيُعْرِضُ هَذَا وَخَيْرُهُمَا الَّذِي يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، عطاء بن یزید لیسی، حضرت ابوایوب الانصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ اپنے مسلمان بھائی کو تین دن سے زیادہ چھوڑے رکھے کہ دونوں کا آمنا سامنا ہو تو یہ اس سے منہ پھیرتا ہے وہ اس سے اعراض کرتا ہے اور وہ دونوں میں بہتر ہے جو سلام میں ابتداء کرے۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ السَّرْخَسِيُّ أَنَّ أَبَا عَامِرٍ أَخْبَرَهُم حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِمُؤْمِنٍ أَنْ يَهْجُرَ مُؤْمِنًا فَوْقَ ثَلَاثٍ فَإِنْ مَرَّتْ بِهِ ثَلَاثٌ فَلْيَلْقَهُ فَلْيُسَلِّمْ عَلَيْهِ فَإِنْ رَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ فَقَدْ اشْتَرَکَا فِي الْأَجْرِ وَإِنْ لَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ فَقَدْ بَائَ بِالْإِثْمِ زَادَ أَحْمَدُ وَخَرَجَ الْمُسَلِّمُ مِنْ الْهِجْرَةِ-
عبیداللہ بن عمر بن میسیرہ، احمد بن سعید سرخسی، ابوعامر، محمد بن ہلال، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مومن کے لیے جائز نہیں کہ دوسرے مومن کو تین دن سے زیادہ چھوڑے رکھے اگر تین سے زیادہ دن گذر جائیں تو اسے چاہیے کہ دوسرے سے ملاقات کرے۔ اسے اسلام کرے اگر وہ سلام کا جواب دے تو دونوں اجر میں مشترک ہیں اگر وہ سلام کا جواب نہ دیں تو سارا وبال اور گناہ اسی نے اٹھایا۔ احمد کی روایت نے یہ اضافہ کیا ہے کہ سلام کرنے والا مسلمان کو تین دن چھوڑنے کے گناہ سے نکل جائے گا۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: It is not allowable for a believer to keep from a believer for more than three days. If three days pass, he should meet him and give him a salutation, and if he replies to it they will both have shared in the reward; but if he does not reply he will bear his sin (according to Ahmad's version) and the one who gives the salutation will have come forth from the sin of keeping apart.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثٍ فَمَنْ هَجَرَ فَوْقَ ثَلَاثٍ فَمَاتَ دَخَلَ النَّارَ-
محمد بن صباح بزار، یزید بن ہارون، سفیان ثوری، منصور، ابوحازم ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کے لیے تین دن سے زائد اپنے مسلمان بھائی کو چھوڑنا ناجائز ہے جس نے تین دن سے زائد چھوڑ دیا اور اسی حالت میں مر گیا تو جہنم میں جائے گا۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: It is not allowable for a Muslim to keep apart from his brother for more than three days, for one who does so and dies will enter Hell.
حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ حَيْوَةَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي الْوَلِيدِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ عَنْ أَبِي خِرَاشٍ السُّلَمِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ هَجَرَ أَخَاهُ سَنَةً فَهُوَ کَسَفْکِ دَمِهِ-
ابن السرح، ابن وہب، حیوہ، ابوعثمان، ولید بن ابولولید، عمران بن انس، حضرت ابوخراش السلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے کہ جس نے اپنے مسلمان بھائی کو ایک سال چھوڑے رکھا تو وہ گویا اس کا خون بہانے کے مترادف ہے۔
Narrated AbuKhirash as-Sulami: AbuKhirash heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: If one keeps apart from his brother for a year, it is like shedding his blood.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُفْتَحُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ کُلَّ يَوْمِ اثْنَيْنِ وَخَمِيسٍ فَيُغْفَرُ فِي ذَلِکَ الْيَوْمَيْنِ لِکُلِّ عَبْدٍ لَا يُشْرِکُ بِاللَّهِ شَيْئًا إِلَّا مَنْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَخِيهِ شَحْنَائُ فَيُقَالُ أَنْظِرُوا هَذَيْنِ حَتَّی يَصْطَلِحَا قَالَ أَبُو دَاوُد النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَجَرَ بَعْضَ نِسَائِهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا وَابْنُ عُمَرَ هَجَرَ ابْنًا لَهُ إِلَی أَنْ مَاتَ قَالَ أَبُو دَاوُد إِذَا کَانَتْ الْهِجْرَةُ لِلَّهِ فَلَيْسَ مِنْ هَذَا بِشَيْئٍ وَإِنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ غَطَّی وَجْهَهُ عَنْ رَجُلٍ-
مسدد، ابوعوانہ، سہل بن ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر پیر اور جمعرات کو جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور ان دونوں ایام میں ہر اس بندہ کی مغفرت کردی جاتی ہے جو اللہ کے ساتھ ذرہ بھر شریک نہیں کرتا سوائے وہ شخص جس کے مسلمان بھائی اور اس کے درمیان بغض وعداوت ہو اور کہا جاتا ہے کہ ان دونوں کو مہلت یہاں تک کہ دونوں صلح کرلیں۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اگر ترک تعلقات اللہ کے لیے ہو تو وہ ان احادیث کے گناہ میں شامل نہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبدالعزیز نے ایک شخص سے چہرہ ڈھانپ لیا تھا۔
-