TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
مسجد بنانے کا بیان
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ أَبِي فَزَارَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أُمِرْتُ بِتَشْيِيدِ الْمَسَاجِدِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَتُزَخْرِفُنَّهَا کَمَا زَخْرَفَتْ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَی-
محمد بن صباح بن سفیان، بن عیینہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے اونچی اونچی مسجدیں بنا نے کا حکم نہیں دیا گیا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تم مسجدوں کو اسی طرح آراستہ کرو گے جس طرح یہودونصاری نے (اپنے اپنے معبودوں کو) آراستہ کیا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: I was not commanded to build high mosques. Ibn Abbas said: You will certainly adorn them as the Jews and Christians did.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ وَقَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی يَتَبَاهَی النَّاسُ فِي الْمَسَاجِدِ-
محمد بن عبد اللہ، حماد بن سلمہ، ایوب، ابوقلابہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت قائم نہ ہوگی جب تک کہ لوگ مسجدوں پر فخر نہ کریں گے۔
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The Last Hour will not come until people vie with one another about mosques.
حَدَّثَنَا رَجَائُ بْنُ الْمُرَجَّی حَدَّثَنَا أَبُو هَمَّامٍ الدَّلَّالُ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَبَّبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيَاضٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يَجْعَلَ مَسْجِدَ الطَّائِفِ حَيْثُ کَانَ طَوَاغِيتُهُمْ-
رجاء بن مرجی، ابوہمام، محمد بن محبب، سعید بن سائب، محمد بن عبداللہ بن عیاض، عثمان بن ابی علص، حضرت عثمان بن ابوالعاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکو شہر طائف میں اس مقام پر مسجد بنانے کا حکم دیا جہاں (مشرکین کے) بت رکھے رہا کرتے تھے۔
Narrated Uthman ibn Abul'As: The Prophet (nay peace be upon him) commanded him to build a mosque at Ta'if where the idols were placed.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ وَمُجَاهِدُ بْنُ مُوسَی وَهُوَ أَتَمُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمَسْجِدَ کَانَ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَبْنِيًّا بِاللَّبِنِ وَالْجَرِيدِ قَالَ مُجَاهِدٌ وَعُمُدُهُ مِنْ خَشَبِ النَّخْلِ فَلَمْ يَزِدْ فِيهِ أَبُو بَکْرٍ شَيْئًا وَزَادَ فِيهِ عُمَرُ وَبَنَاهُ عَلَی بِنَائِهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّبِنِ وَالْجَرِيدِ وَأَعَادَ عُمُدَهُ قَالَ مُجَاهِدٌ عُمُدَهُ خَشَبًا وَغَيَّرَهُ عُثْمَانُ فَزَادَ فِيهِ زِيَادَةً کَثِيرَةً وَبَنَی جِدَارَهُ بِالْحِجَارَةِ الْمَنْقُوشَةِ وَالْقَصَّةِ وَجَعَلَ عُمُدَهُ مِنْ حِجَارَةٍ مَنْقُوشَةٍ وَسَقْفَهُ بِالسَّاجِ قَالَ مُجَاهِدٌ وَسَقَّفَهُ السَّاجَ قَالَ أَبُو دَاوُد الْقَصَّةُ الْجِصُّ-
محمد بن یحیی بن فارس، مجاہد بن موسی، یعقوب بن ابراہیم، صالح نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں مسجد (مسجد نبوی) کچی اینٹوں کی بنی ہوئی تھی اور اسکی چھت کھجور کی شاخوں سے بنی تھی مجاہد کہتے ہیں کہ اسکے ستون کھجور کی لکڑیوں کے تھے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے (اپنے زمانہ خلافت میں) اسمیں اضافہ کیا مگر اسکو اسی طریقہ پر بنایا جس طریقہ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں بنی ہوئی تھی یعنی کچی اینٹوں اور کھجور کی شاخوں سے۔ مجاہد کا بیان ہے کہ اسکے ستون لکڑی کے بنائے البتہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے (دروخلافت میں) اسکو بدل ڈالا اور اسمیں غیر معمولی اضافہ کیا یعنی اسکی دیواریں چونے اور منقش پتھروں سے بنوائی اور اس کے ستونوں میں نقش و نگار والے پتھر لگوائے اور چھت ساگوان کی ڈلوائی ابوداؤد کہتے ہیں کہ قصَّہ چونے کو کہتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ شَيْبَانَ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ مَسْجِدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ سَوَارِيهِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جُذُوعِ النَّخْلِ أَعْلَاهُ مُظَلَّلٌ بِجَرِيدِ النَّخْلِ ثُمَّ إِنَّهَا نَخِرَتْ فِي خِلَافَةِ أَبِي بَکْرٍ فَبَنَاهَا بِجُذُوعِ النَّخْلِ وَبِجَرِيدِ النَّخْلِ ثُمَّ إِنَّهَا نَخِرَتْ فِي خِلَافَةِ عُثْمَانَ فَبَنَاهَا بِالْآجُرِّ فَلَمْ تَزَلْ ثَابِتَةً حَتَّی الْآنَ-
محمد بن حاتم، عبیداللہ بن موسی، شیبان، فراس، عطیہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں مسجد نبوی کے ستون کھجور کے تنوں کے تھے جن پر کھجور کی شاخیں سایہ کئے ہوئے تھیں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں وہ گل گئیں تو انہوں نے کھجور کے نئے تنے لگوائے اور (چھت پر) کھجور کی نئی شاخیں ڈلوائی اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں جب وہ بھی گل گئیں تو انہوں نے مسجد کو پکی اینٹوں سے تعمیر کرایا جو اب تک قائم ہے (یعنی روایت حدیث کے وقت تک)۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَنَزَلَ فِي عُلْوِ الْمَدِينَةِ فِي حَيٍّ يُقَالُ لَهُمْ بَنُو عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَأَقَامَ فِيهِمْ أَرْبَعَ عَشْرَةَ لَيْلَةً ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَی بَنِي النَّجَّارِ فَجَائُوا مُتَقَلِّدِينَ سُيُوفَهُمْ فَقَالَ أَنَسٌ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رَاحِلَتِهِ وَأَبُو بَکْرٍ رِدْفُهُ وَمَلَأُ بَنِي النَّجَّارِ حَوْلَهُ حَتَّی أَلْقَی بِفِنَائِ أَبِي أَيُّوبَ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي حَيْثُ أَدْرَکَتْهُ الصَّلَاةُ وَيُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ وَإِنَّهُ أَمَرَ بِبِنَائِ الْمَسْجِدِ فَأَرْسَلَ إِلَی بَنِي النَّجَّارِ فَقَالَ يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي بِحَائِطِکُمْ هَذَا فَقَالُوا وَاللَّهِ لَا نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلَّا إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ أَنَسٌ وَکَانَ فِيهِ مَا أَقُولُ لَکُمْ کَانَتْ فِيهِ قُبُورُ الْمُشْرِکِينَ وَکَانَتْ فِيهِ خِرَبٌ وَکَانَ فِيهِ نَخْلٌ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقُبُورِ الْمُشْرِکِينَ فَنُبِشَتْ وَبِالْخِرَبِ فَسُوِّيَتْ وَبِالنَّخْلِ فَقُطِعَ فَصَفُّوا النَّخْلَ قِبْلَةَ الْمَسْجِدِ وَجَعَلُوا عِضَادَتَيْهِ حِجَارَةً وَجَعَلُوا يَنْقُلُونَ الصَّخْرَ وَهُمْ يَرْتَجِزُونَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَهُمْ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَا خَيْرَ إِلَّا خَيْرُ الْآخِرَهْ فَانْصُرْ الْأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَهْ-
مسدد، عبدالوارث، ابی تیاح، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مکہ سے ہجرت کر کے) مدینہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک محلہ میں اترے جو مدینہ میں بلندی پر واقع تھا اور وہاں قبیلہ بنو عمرو بن عوف کے لوگ رہتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں میں چودہ راتیں بسر کیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنو نجار کو بلایا تو وہ آئے اس شان سے کہ انکے کاندھوں سے تلواریں لٹک رہی تھیں حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (وہ منظر مجھے اس طرح یاد ہے) گویا میں اب بھی (اپنی آنکوں سے) دیکھ رہا ہوں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے اونٹ پر سوار ہیں اور انکے پیچھے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ بیٹھے ہوئے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارد گرد بنو نجار کے لوگ حلقہ ڈالے چل رہے ہیں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ صحن میں اترے (اس وقت صورت یہ تھی کہ جہاں بھی نماز کا وقت ہوتا وہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا فرمالیتے اور بکریوں کے باڑے میں بھی نماز پڑھ لیتے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد تعمیر کرنے کا حکم فرمایا اور بنی نجار کے پاس قاصد بھیج کر انکو بلایا اور کہا کہ تم اپنے باغ کی قیمت لے لو انہوں نے جواب دیا بخدا ہم قیمت نہ لیں گے مگر اللہ سے حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں تم کو بتائے دیتا ہوں کہ (اسوقت) اس باغ میں کیا کیا چیزیں تھیں اس میں مشرکین کی قبریں تھیں گڑھے تھے اور چند کھجور کے درخت تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا تو مشرکین کی قبریں کھود ڈالی گئیں گڑھے برابر کر دئے گئے اور درخت کاٹ ڈالے گئے اور انکی لکڑیاں مسجد کے سامنے لگا دی گئیں اس دروازوں کے چوکھٹے پتھر سے بنائے گئے صحابہ کرام پتھر ڈھوتے جاتے تھے اور یہ پکڑتے جاتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ان کے ساتھ کام میں شریک تھے اور فرماتے جاتے تھے کہ بھلائی تو صرف آخرت کی بھلائی ہے پس تو انصار و مہاجرین کی مدد فرما۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ مَوْضِعُ الْمَسْجِدِ حَائِطًا لِبَنِي النَّجَّارِ فِيهِ حَرْثٌ وَنَخْلٌ وَقُبُورُ الْمُشْرِکِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَامِنُونِي بِهِ فَقَالُوا لَا نَبْغِي بِهِ ثَمَنًا فَقُطِعَ النَّخْلُ وَسُوِّيَ الْحَرْثُ وَنُبِشَ قُبُورُ الْمُشْرِکِينَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فَاغْفِرْ مَکَانَ فَانْصُرْ قَالَ مُوسَی وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بِنَحْوِهِ وَکَانَ عَبْدُ الْوَارِثِ يَقُولُ خَرِبٌ وَزَعَمَ عَبْدُ الْوَارِثِ أَنَّهُ أَفَادَ حَمَّادًا هَذَا الْحَدِيثَ-
موسی بن اسماعیل، حماد بن سلمہ، ابوتیاح، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں) مسجد نبوی کی جگہ بنو نجار کا ایک باغ تھا جس میں ایک کھیت تھا چند کھجور کے درخت تھے اور مشرکین کی قبریں تھیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ تم مجھ سے ان کی قیمت لے لو انہوں نے کہا کہ ہم قیمت کے طلب گار نہیں ہیں (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ویسے ہی لے لیجئے) پس اس کے درخت کاٹ دئیے گئے کھیت برابر کر دیا گیا اور مشرکین کی قبر منہدم کر دی گئیں آگے پوری حدیث بیان کی مگر اس میں دعا کے کلمات میں بجائے مدد کرنے کے بخش دینے کا ذکر ہے (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یوں دعا فرما رہے تھے کہ اے اللہ انصارو مہاجرین کی بخشش فرما) موسیٰ کہتے ہیں عبدالوارث نے بھی ہم سے اسی طرح حدیث بیان کی ہے اس میں خَرِبَ ہے اور عبدالوارث نے کہا یہ حدیث انہوں نے حماد کو سکھائی ہے۔
-