مستحاضہ دو نمازوں کے لیے ایک غسل کرے

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتُحِيضَتْ امْرَأَةٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُمِرَتْ أَنْ تُعَجِّلَ الْعَصْرَ وَتُؤَخِّرَ الظُّهْرَ وَتَغْتَسِلَ لَهُمَا غُسْلًا وَأَنْ تُؤُخِّرَ الْمَغْرِبَ وَتُعَجِّلَ الْعِشَائَ وَتَغْتَسِلَ لَهُمَا غُسْلًا وَتَغْتَسِلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ غُسْلًا فَقُلْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا أُحَدِّثُکَ إِلَّا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْئٍ-
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں ایک عورت کو استحاضہ ہوا تو اسکو یہ حکم دیا گیا کہ عصر کی نماز جلدی پڑھے اور ظہر کی نماز دیر سے پڑھے اور دونوں نمازوں کے لیے ایک غسل کرے اور اسی طرح مغرب کی نماز میں دیر کرے اور عشاء کی نماز میں جلدی کرے اور دونوں نمازوں کے لیے ایک غسل کرے اور صبح کی نماز کے لیے ایک غسل کرے شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے (اس حدیث کے راوی) عبدالرحمن بن قاسم سے پوچھا کہ کیا آپ یہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے نقل کر رہے ہیں فرمایا میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہی نقل کر رہا ہوں۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: A woman had a prolonged flow of blood in the time of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). She was commanded to advance the afternoon prayer and delay the noon prayer, and to take a bath for them only once; and to delay the sunset prayer and advance the night prayer and to take a bath only once for them; and to take a bath separately for the dawn prayer. I (Shu'bah) asked AbdurRahman: (Is it) from the Prophet (peace_be_upon_him)? I do not report to you anything except from the Prophet (peace_be_upon_him).
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ سَهْلَةَ بِنْتَ سُهَيْلٍ اسْتُحِيضَتْ فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا أَنْ تَغْتَسِلَ عِنْدَ کُلِّ صَلَاةٍ فَلَمَّا جَهَدَهَا ذَلِکَ أَمَرَهَا أَنْ تَجْمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِغُسْلٍ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِغُسْلٍ وَتَغْتَسِلَ لِلصُّبْحِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ امْرَأَةً اسْتُحِيضَتْ فَسَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا بِمَعْنَاهُ-
عبدالعزیز بن یحیی، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سہلہ بنت سہیل کو استحاضہ کا خون آیا تو (مسئلہ دریافت کرنے لیے) آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکو ہر نماز کے لیے غسل کرنے کا حکم فرمایا جب ان پر یہ عمل دشوار ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک غسل سے ظہر و عصر اور دوسرے غسل سے مغرب و عشاء جمع کرنے کا حکم دیا اور تیسرے غسل سے نماز فجر پڑھنے کا حکم فرمایا ابوداؤد کہتے ہیں کہ ابن عیینہ نے اس حدیث کو بواسطہ عبدا لرحمن بن القاسم، انکے والد قاسم سے اس طرح روایت کیا ہے کہ ایک عورت کو استحاضہ کی شکایت ہوگئی اس نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے وہی حکم فرمایا جو پہلی حدیث میں گذرا۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: Sahlah daughter of Suhayl had a prolonged flow of blood. She came to the Prophet (peace_be_upon_him). He commanded her to take a bath for every prayer. When it became hard for her, he commanded her to combine the noon and afternoon prayers with one bath and the sunset and night prayer with one bath, and to take a bath (separately) for the dawn prayer.
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ سُهَيْلٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي صَالِحٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ اسْتُحِيضَتْ مُنْذُ کَذَا وَکَذَا فَلَمْ تُصَلِّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبْحَانَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا مِنْ الشَّيْطَانِ لِتَجْلِسْ فِي مِرْکَنٍ فَإِذَا رَأَتْ صُفْرَةً فَوْقَ الْمَائِ فَلْتَغْتَسِلْ لِلظُّهْرِ وَالْعَصْرِ غُسْلًا وَاحِدًا وَتَغْتَسِلْ لِلْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ غُسْلًا وَاحِدًا وَتَغْتَسِلْ لِلْفَجْرِ غُسْلًا وَاحِدًا وَتَتَوَضَّأْ فِيمَا بَيْنَ ذَلِکَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ مُجَاهِدٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ لَمَّا اشْتَدَّ عَلَيْهَا الْغُسْلُ أَمَرَهَا أَنْ تَجْمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهُوَ قَوْلُ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ-
وہب بن بقیہ، خالد، سہیل، ابن ابوصالح، زہری، عروہ بن زبیر، حضرت اسامہ بنت عمیس سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمہ بنت ابی حبیش کو اتنی مدت سے استحاضہ کا خون آرہا ہے اور وہ نماز نہیں پڑھ رہی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سبحان اللہ یہ تو شیطان کی شرارت ہے اسے چاہیئے کہ ایک لگن (ٹپ) میں بیٹھ جائے اور جب پانی پر زردی دیکھے تو ایک غسل ظہر و عصر کے لیے کرے اور ایک غسل مغرب و عشاء کے لیے کرے اور ایک غسل فجر کے لیے کرے اور اسکے درمیان وضو کرتی رہے ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسکو مجاہد نے ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ جب ان پر (فاطمہ بنت ابی حبیش پر ہر نماز کے لیے غسل کرنا) دشوار ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک غسل سے دو نمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کا حکم فرمایا ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس ابراہیم نے ابن عباس سے روایت کیا ہے اور ابراہیم نخعی، عبداللہ بن شداد کا یہی قول ہے
-