مستحاضہ ایام طہر میں غسل کیا کرے

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُثْمَانَ أَنَّهُ سَأَلَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ الْمُسْتَحَاضَةِ فَقَالَ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا ثُمَّ تَغْتَسِلُ فَتُصَلِّي ثُمَّ تَغْتَسِلُ فِي الْأَيَّامِ-
قعنبی، عبدالعزیز، محمد بن عثمان نے قاسم بن محمد سے مستحاضہ کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ وہ ایام حیض میں نماز چھوڑ دے پھر (جب ایام حیض گذر جائیں تو) غسل کر کے نماز پڑھے اور پھر ایام (طہر) میں غسل کرتی رہے (ایام طہر میں غسل کی تاکید علاجاً ہے تشریعاً نہیں)
-