مزدلفہ میں نماز کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ بِالْمُزْدَلِفَةِ جَمِيعًا-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نماز ملا کر پڑھی۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ وَقَالَ بِإِقَامَةٍ إِقَامَةِ جَمْعٍ بَيْنَهُمَا قَالَ أَحْمَدُ قَالَ وَکِيعٌ صَلَّی کُلَّ صَلَاةٍ بِإِقَامَةٍ-
ابن حنبل، حماد بن خالد، ابن ابی ذئب، زہری سے اسی سند و مفہوم کی روایت مذکور ہے اسمیں یہ اضافہ ہے کہ الگ الگ تکبیر سے اور احمد نے وکیع سے نقل کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں نمازیں ایک ہی تکبیر سے پڑھیں۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ح و حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ الْمَعْنَی أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِإِسْنَادِ ابْنِ حَنْبَلٍ عَنْ حَمَّادٍ وَمَعْنَاهُ قَالَ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ لِکُلِّ صَلَاةٍ وَلَمْ يُنَادِ فِي الْأُولَی وَلَمْ يُسَبِّحْ عَلَی إِثْرِ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا قَالَ مَخْلَدٌ لَمْ يُنَادِ فِي وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا-
عثمان بن ابی شیبہ، شبابہ، مخلد بن خالد عثمان بن عمر، ابن ابی ذئب، حضرت زہری سے سابقہ سند و مفہوم کے ساتھ روایت مروی ہے اسمیں یہ اضافہ ہے کہ ہر نماز کے لیے ایک تکبیر کہی اور پہلی نماز کے لیے اذان نہ دی اور نہ ان دونوں نمازوں میں سے کسی نماز کے بعد نفل پڑھے مخلد نے کہا کسی نماز کے لیے اذان نہ دی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ الْمَغْرِبَ ثَلَاثًا وَالْعِشَائَ رَکْعَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ مَالِکُ بْنُ الْحَارِثِ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ قَالَ صَلَّيْتُهُمَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَکَانِ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ-
محمد بن کثیر، سفیان، ابی اسحاق ، حضرت عبداللہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ مغرب کی تین اور عشاء کی دو رکعتیں پڑھیں تو مالک بن حارث نے پوچھا یہ کس طرح کی نماز ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ان دونوں نمازوں کو اسی جگہ ایک تکبیر سے پڑھا تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ يُوسُفَ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِکٍ قَالَا صَلَّيْنَا مَعَ ابْنِ عُمَرَ بِالْمُزْدَلِفَةِ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ فَذَکَرَ مَعْنَی حَدِيثِ ابْنِ کَثِيرٍ-
محمد بن سلیمان، اسحاق بن یوسف، شریک، ابواسحاق سعید، بن جبیر، عبداللہ بن مالک سے روایت ہے کہ ہم نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ایک تکبیر کے ساتھ پڑھی اس کے بعد ابن کثیر کی حدیث (سابقہ حدیث) کا مضمون ذکر کیا۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ أَفَضْنَا مَعَ ابْنِ عُمَرَ فَلَمَّا بَلَغْنَا جَمْعًا صَلَّی بِنَا الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ ثَلَاثًا وَاثْنَتَيْنِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لَنَا ابْنُ عُمَرَ هَکَذَا صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَکَانِ-
ابن علاء ابواسامہ، اسماعیل، ابواسحاق ، حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم عرفات سے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ لوٹے جب مزدلفہ میں پہنچے تو انہوں نے ہم کو مغرب کی تین اور عشاء کی دو رکعتیں پڑھائیں ایک ہی تکبیر سے۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو ابن عمر رضی اللہ عنہ ہم سے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو اس جگہ اسی طرح نماز پڑھائی تھی (یعنی دونوں نمازیں ایک ہی تکبیر سے)
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ کُهَيْلٍ قَالَ رَأَيْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ أَقَامَ بِجَمْعٍ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثَلَاثًا ثُمَّ صَلَّی الْعِشَائَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ شَهِدْتُ ابْنَ عُمَرَ صَنَعَ فِي هَذَا الْمَکَانِ مِثْلَ هَذَا وَقَالَ شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مِثْلَ هَذَا فِي هَذَا الْمَکَانِ-
مسدد، یحیی، شعبہ، سلمہ بن کہیل سے روایت ہے کہ میں نے سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے مزدلفہ میں تکبیر کہی اور مغرب کی تین رکعتیں پڑھیں پھر عشاء کی دو رکعتیں پڑھیں اس کے بعد فرمایا میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا انہوں نے اس جگہ ایسا ہی کیا تھا اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس جگہ ایسا ہی کیا تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَقْبَلْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ مِنْ عَرَفَاتٍ إِلَی الْمُزْدَلِفَةِ فَلَمْ يَکُنْ يَفْتُرُ مِنْ التَّکْبِيرِ وَالتَّهْلِيلِ حَتَّی أَتَيْنَا الْمُزْدَلِفَةَ فَأَذَّنَ وَأَقَامَ أَوْ أَمَرَ إِنْسَانًا فَأَذَّنَ وَأَقَامَ فَصَلَّی بِنَا الْمَغْرِبَ ثَلَاثَ رَکَعَاتٍ ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَيْنَا فَقَالَ الصَّلَاةُ فَصَلَّی بِنَا الْعِشَائَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ دَعَا بِعَشَائِهِ قَالَ وَأَخْبَرَنِي عِلَاجُ بْنُ عَمْرٍو بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فَقِيلَ لِابْنِ عُمَرَ فِي ذَلِکَ فَقَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَکَذَا-
مسدد، ابواحوص، اشعث بن سلیم سے روایت ہے کہ میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ عرفات سے مزدلفہ کو آیا راستے میں وہ برابر تکبیر وتہلیل میں مشغول رہے یہاں تک کہ ہم مزدلفہ پہنچ گئے پس انہوں نے اذان دی اور اقامت کہی یا یہ کہا کہ انہوں نے کسی شخص کو حکم کیا اس نے اذان دی اور اقامت کہی اس کے بعد انہوں نے ہم کو مغرب کی تین رکعت پڑھائیں اور پھر ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا ایک اور نماز پڑھو اور انہوں نے ہم کو عشاء کی دو رکعتیں پڑھائیں اس کے بعد انہوں نے اپنا رات کا کھانا طلب کیا اشعث کہتے ہیں کہ علاج بن عمرو نے مجھ سے اسی طرح بیان کیا جس طرح میرے والد سلیم نے ابن عمر سے روایت کیا ہے کہ جب اس طریقہ کے متعلق ابن عمر سے کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اسی طرح نماز پڑھی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَنَّ عَبْدَ الْوَاحِدِ بْنَ زَيَادٍ وَأَبَا عَوَانَةَ وَأَبَا مُعَاوِيَةَ حَدَّثُوهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عِمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی صَلَاةً إِلَّا لِوَقْتِهَا إِلَّا بِجَمْعٍ فَإِنَّهُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ وَصَلَّی صَلَاةَ الصُّبْحِ مِنْ الْغَدِ قَبْلَ وَقْتِهَا-
مسدد، عبدالواحد بن زیاد، ابوعوانہ، ابومعاویہ، اعمش، عمارہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کبھی غیر وقت پر نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا سوائے مزدلفہ کے وہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مغرب و عشاء کی نماز جمع کی اور اگلے دن صبح کی نماز معمول کے وقت (اسفار) سے پہلے پڑھی۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ فَلَمَّا أَصْبَحَ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَقَفَ عَلَی قُزَحَ فَقَالَ هَذَا قُزَحُ وَهُوَ الْمَوْقِفُ وَجَمْعٌ کُلُّهَا مَوْقِفٌ وَنَحَرْتُ هَا هُنَا وَمِنًی کُلُّهَا مَنْحَرٌ فَانْحَرُوا فِي رِحَالِکُمْ-
احمد بن حنبل، یحیی بن آدم، سفیان بن عبدالرحمن بن عیاش، زید بن علی، عبداللہ بن ابورافع، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب (مزدلفہ میں) رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قزح (پہاڑ کا نام) کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا یہ قزح ہے اور یہ وقوف کی جگہ ہے اور سارا مزدلفہ وقوف کی جگہ ہے (اور منی تشریف لائے تو فرمایا) میں نے یہاں نحر کیا اور منی نحر کی جگہ ہے پس تم اپنے ٹھکانوں پر نحر (قربانی) کرو۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَقَفْتُ هَا هُنَا بِعَرَفَةَ وَعَرَفَةُ کُلُّهَا مَوْقِفٌ وَوَقَفْتُ هَا هُنَا بِجَمْعٍ وَجَمْعٌ کُلُّهَا مَوْقِفٌ وَنَحَرْتُ هَا هُنَا وَمِنًی کُلُّهَا مَنْحَرٌ فَانْحَرُوا فِي رِحَالِکُمْ-
مسدد، حفص بن غیاث، جعفر بن محمد، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں عرفات میں یہاں پر کھڑا اور عرفات سارا کا سارا ٹھہرنے کی جگہ ہے اور میں مزدلفہ میں یہاں پر ٹھہرا اور سارا مزدلفہ ٹھہرنے کی جگہ ہے (اور منی میں فرمایا کہ) میں نے یہاں قربانی کی اور سارا منی قربانی کی جگہ ہے پس تم اپنے اپنے ٹھکانوں پر قربانی کرو۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلُّ عَرَفَةَ مَوْقِفٌ وَکُلُّ مِنًی مَنْحَرٌ وَکُلُّ الْمُزْدَلِفَةِ مَوْقِفٌ وَکُلُّ فِجَاجِ مَکَّةَ طَرِيقٌ وَمَنْحَرٌ-
حسن بن علی، ابواسامہ بن زید، عطاء، حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سارا عرفات ٹھہرنے کی جگہ ہے اور سارا منی نحر (قربانی) کی جگہ ہے اور سارا مزدلفہ ٹھہرنے کی جگہ ہے اور مکہ کے تمام راستے چلنے کی جگہ ہیں اور قربانی کی جگہ ہیں۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ کَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ لَا يُفِيضُونَ حَتَّی يَرَوْا الشَّمْسَ عَلَی ثَبِيرٍ فَخَالَفَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ-
ابن کثیر، سفیان، ابواسحاق ، حضرت عمرو بن میمون رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ دور جہالت کے لوگ (مزدلفہ سے) نہیں لوٹتے تھے تاوقت یہ کہ ثبیر پہاڑ پر سورج کو نہ دیکھ لیتے تھے پس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکی مخالفت کی اور سورج نکلنے سے پہلے (مزدلفہ سے لوٹ آئے۔)
-