مرد کے لیے بالوں کو گوندھ کر جوڑا بنانے کا حکم

حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَتْ أُمُّ هَانِئٍ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَکَّةَ وَلَهُ أَرْبَعُ غَدَائِرَ تَعْنِي عَقَائِصَ-
نفیلی، سفیان، ابن ابونجیح، حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرت ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ میں تشریف لائے اور آپ کی چار گچھیاں تھیں بالوں کی۔ (یعنی چار حصوں میں بالوں کو تقسیم کر کے ہر حصہ کو باندھ دیا تھا۔ ممکن ہے سفر کی وجہ سے ایسا کیا ہو لیکن مرد کو عموما چٹیا باندھنا یا جوڑا باندھنا صحیح نہیں ہے)۔
Narrated Umm Hani: The Prophet (peace_be_upon_him) came to Mecca and he had four plaits of hair.