TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
مناسک حج کا بیان
مدینہ کے حرم کا بیان
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا کَتَبْنَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الْقُرْآنَ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَائِرَ إِلَی ثَوْرٍ فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا أَوْ آوَی مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ وَذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ يَسْعَی بِهَا أَدْنَاهُمْ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ وَمَنْ وَالَی قَوْمًا بِغَيْرِ إِذْنِ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ-
محمد بن کثیر، سفیان، اعمش، ابراہیم، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قرآن اور اس صحیفہ کے علاوہ کچھ نہیں لکھا (صحیفہ سے مراد دیت کے وہ احکام ہیں جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو لکھوائے تھے اور وہ انکی تلوار کے نیام میں رہتے تھے حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مدینہ عائر سے لے کر ثور تک حرم ہے جو کوئی دین میں نئی بات نکالے یا ایسے شخص کو پناہ دے اس پر اللہ فرشتوں اور تمام لوگوں کی طرف سے لعنت ہے ایسے شخص کا نہ فرض قبول ہوگا اور نہ نفل اور تمام مسلمانوں کا ذمہ ایک ہے جب ان میں سے کسی ادنی شخص نے کسی کافر کو پناہ دی اور کسی مسلمان نے اسکی پناہ کو توڑا تو اس پر اللہ فرشتوں اور تمام لوگوں کی طرف سے لعنت ہے ایسے شخص کا نہ فرض قبول ہوگا نہ نفل اور جو شخص ولا (دوستی کرے) کسی قوم سے بغیر اپنے دوستوں کی اجازت کے اس پر اللہ فرشتوں اور تمام لوگوں کی طرف سے لعنت ہے ایسے شخص کا نہ فرض قبول ہوگا اور نہ نفل۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُخْتَلَی خَلَاهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمَنْ أَشَادَ بِهَا وَلَا يَصْلُحُ لِرَجُلٍ أَنْ يَحْمِلَ فِيهَا السِّلَاحَ لِقِتَالٍ وَلَا يَصْلُحُ أَنْ يُقْطَعَ مِنْهَا شَجَرَةٌ إِلَّا أَنْ يَعْلِفَ رَجُلٌ بَعِيرَهُ-
ابن مثنی، عبدالصمد، ہمام، قتادہ، ابوحسان، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مدینہ کی نہ گھاس کاٹی جائے اور نہ وہاں جانور شکار کے لیے دوڑا جائے اور نہ وہاں کی گری پڑی چیز اٹھائی جائے سوائے اس شخص کے جو اسکا اعلان کرے اور نہ وہاں قتال کے لیے ہتھیار اٹھانا درست ہے اور نہ وہاں کا درخت کاٹنا درست ہے مگر یہ کہ کوئی شخص اپنے اونٹ کے چارے کے لیے کاٹے
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَنَّ زَيْدَ بْنَ الْحُبَابِ حَدَّثَهُمْ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ کِنَانَةَ مَوْلَی عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ زَيْدٍ قَالَ حَمَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلَّ نَاحِيَةٍ مِنْ الْمَدِينَةِ بَرِيدًا بَرِيدًا لَا يُخْبَطُ شَجَرُهُ وَلَا يُعْضَدُ إِلَّا مَا يُسَاقُ بِهِ الْجَمَلُ-
محمد بن علاء، زید بن حباب، سلیمان بن کثیر، عثمان بن عفان، عبداللہ بن ابوسفیان، حضرت عدی بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مدینہ کے ہر طرف سے ایک ایک برید کو محفوظ قرار دیدیا یعنی نہ وہاں کا درخت کاٹا جائے اور نہ پتے توڑے جائیں مگر اونٹ کے چارے کے واسطے
-
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ حَدَّثَنِي يَعْلَی بْنُ حَکِيمٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ أَخَذَ رَجُلًا يَصِيدُ فِي حَرَمِ الْمَدِينَةِ الَّذِي حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَبَهُ ثِيَابَهُ فَجَائَ مَوَالِيهِ فَکَلَّمُوهُ فِيهِ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ هَذَا الْحَرَمَ وَقَالَ مَنْ أَخَذَ أَحَدًا يَصِيدُ فِيهِ فَلْيَسْلُبْهُ ثِيَابَهُ فَلَا أَرُدُّ عَلَيْکُمْ طُعْمَةً أَطْعَمَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَکِنْ إِنْ شِئْتُمْ دَفَعْتُ إِلَيْکُمْ ثَمَنَهُ-
ابو سلمہ، جریر، ابن حازم، یعلی بن حکیم، حضرت سلیمان بن ابی عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے مدینہ میں ایک شکار والے شخص کو پکڑا اور اس کے کپڑے چھین لیے اس پر اس شخص کے لوگوں نے حضرت سعد بن وقاص رضی اللہ عنہ کے پاس آ کر گفتگو کی حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس حرم کو حرام ٹھہرایا ہے اور فرمایا اگر کوئی اس حرم میں کسی کو کوئی شکار کرتا ہوا پائے تو وہ اسکے کپڑے چھین لے اور میں تم کو وہ سامان ہرگز نہ دوں گا جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے دلایا ہے ہاں اگر تم چاہو تو میں تم کو اسکی قیمت دے سکتا ہوں
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَةِ عَنْ مَوْلًی لِسَعْدٍ أَنَّ سَعْدًا وَجَدَ عَبِيدًا مِنْ عَبِيدِ الْمَدِينَةِ يَقْطَعُونَ مِنْ شَجَرِ الْمَدِينَةِ فَأَخَذَ مَتَاعَهُمْ وَقَالَ يَعْنِي لِمَوَالِيهِمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی أَنْ يُقْطَعَ مِنْ شَجَرِ الْمَدِينَةِ شَيْئٌ وَقَالَ مَنْ قَطَعَ مِنْهُ شَيْئًا فَلِمَنْ أَخَذَهُ سَلَبُهُ-
عثمان بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، ابن ابی ذئب، صالح، حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے ایک غلام سے روایت ہے کہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے مدینہ میں ایک شخص کو درخت کاٹتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے اسکا مال اس سے چھین لیا اور اسکے مالکوں سے فرمایا کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منع فرماتے تھے مدینہ کے درخت کو کاٹنے سے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جو شخص مدینہ کے درخت کاٹے اور پھر کوئی اسکو پکڑے تو وہ اسکے کپڑے چھین لے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَفْصٍ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ الْحَارِثِ الْجُهَنِيُّ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُخْبَطُ وَلَا يُعْضَدُ حِمَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَکِنْ يُهَشُّ هَشًّا رَفِيقًا-
محمد بن حفص، ابوعبدالرحمن، محمد بن خالد، خارجہ بن حارث، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مدینہ کے حرم میں سے نہ پتے توڑے جائیں اور نہ درخت کاٹا جائے مگر آہستگی سے پتے توڑ لیے جائیں
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی ح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ عَنْ ابْنِ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْتِي قِبَائَ مَاشِيًا وَرَاکِبًا زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ وَيُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ-
مسدد، یحیی، عثمان بن ابی شیبہ، ابن نمیر، عبید اللہ، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد قباء میں کبھی تشریف لاتے اور کبھی سوار ہو کر ابن نمیر نے یہ اضافہ کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہاں آ کر دو رکعت نماز پڑھتے تھے۔
-