مدت رضاعت میں جماعت کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ يَزِيدَ بْنِ السَّکَنِ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَکُمْ سِرًّا فَإِنَّ الْغَيْلَ يُدْرِکُ الْفَارِسَ فَيُدَعْثِرُهُ عَنْ فَرَسِهِ-
ربیع بن نافع، ابوتوبہ، محمد بن مہاجر، اسماء بنت یزید بن سکن فرماتی ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اپنی اولاد کو خفیہ قتل مت کیا کرو اس لیے کہ مدت رضاعت میں جماع کرنا شہسوار کو اس کے گھوڑے سے پھسلا دیتا ہے۔
Narrated Asma', daughter of Yazid ibn as-Sakan,: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as saying: Do not kill your children secretly, for the milk, with which a child is suckled while his mother is pregnant, overtakes the horseman and throws him from his horse.
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ جُدَامَةَ الْأَسَدِيَّةِ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَی عَنْ الْغِيلَةِ حَتَّی ذَکَرْتُ أَنَّ الرُّومَ وَفَارِسَ يَفْعَلُونَ ذَلِکَ فَلَا يَضُرُّ أَوْلَادَهُمْ قَالَ مَالِکٌ الْغِيلَةُ أَنْ يَمَسَّ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ تُرْضِعُ-
قعنبی، مالک، محمد بن عبدالرحمن بن نوفل، عروہ بن زبیر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جدامہ اسدیہ سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے ارادہ کیا کہ میں مدت رضاعت میں جماع سے منع کروں یہاں تک کہ میرے سامنے تذکرہ کیا گیا اہل روم وفارس کا اسی طرح کرتے ہیں اور ان کی اولاد کو نقصان نہیں پہنچتا ہے، مالک فرماتے ہیں کہ، غیلہ، یہ ہے کہ مرد اپنی بیوی سے حالت رضاعت میں جماع کرے۔
-