محارم سے زنا کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ عَنْ أَبِي الْجَهْمِ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ بَيْنَا أَنَا أَطُوفُ عَلَی إِبِلٍ لِي ضَلَّتْ إِذْ أَقْبَلَ رَکْبٌ أَوْ فَوَارِسُ مَعَهُمْ لِوَائٌ فَجَعَلَ الْأَعْرَابُ يَطِيفُونَ بِي لِمَنْزِلَتِي مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَتَوْا قُبَّةً فَاسْتَخْرَجُوا مِنْهَا رَجُلًا فَضَرَبُوا عُنُقَهُ فَسَأَلْتُ عَنْهُ فَذَکَرُوا أَنَّهُ أَعْرَسَ بِامْرَأَةِ أَبِيهِ-
مسدد، خالد بن عبد اللہ، مطرف، ابوجہم، حضرت براء بن عازب کہتے ہیں کہ میرے کچھ اونٹ گم ہو گئے تھے اور میں انہیں ڈھونڈتا پھر رہا تھا کہ اچانک سامنے سے کچھ سہوار یا شہسوار جھنڈا لیے آئے تو دیہاتی لوگ (میری حفاظت کی غرض سے) میرے اردگرد گھومنے لگے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک میرے مرتبہ کی وجہ سے پھر وہ سوار ایک گنبد نما مکان پہ آئے اور اس میں سے ایک آدمی کو نکال کر اس کی گردن مار دی میں نے ان سے اس کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے بتلایا کہ اس آدمی (مقتول) نے اپنے باپ کی بیوی سے نکاح کر لیا تھا۔
Narrated Al-Bara' ibn Azib: while I was wandering in search of my camels which had strayed, a caravan or some horsemen carrying a standard came forward. The bedouin began to go round me for my position with the Prophet (peace_be_upon_him). They came to a domed structure, took out a man from it, and struck his neck. I asked about him. They told me that he had married his father's wife.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ قُسَيْطٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْبَرَائِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَقِيتُ عَمِّي وَمَعَهُ رَايَةٌ فَقُلْتُ لَهُ أَيْنَ تُرِيدُ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی رَجُلٍ نَکَحَ امْرَأَةَ أَبِيهِ فَأَمَرَنِي أَنْ أَضْرِبَ عُنُقَهُ وَآخُذَ مَالَهُ-
عمربن قسیط رقعی، عبیداللہ بن عمر، زید بن ابوانیسہ، عدی بن ثابت، یز ید بن حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں اپنے چچا سے اس حال میں ملا کہ ان کے پاس جھنڈا تھا تو میں نے کہا کہ آپ کا کہاں کا ارادہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھیجا ہے ایک آدمی کی طرف جس نے اپنی ماں (باپ کی بیوی) سے نکاح کرلیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ اس کی گردن ماردوں اور اس کا مال ضبط کرلوں۔
Narrated Al-Bara' ibn Azib: I met my uncle who was carrying a standard. I asked him: Where are you going? He said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) has sent me to a man who has married his father's wife. He has ordered me to cut off his head and take his property.