مال فئی کی تقسیم کا بیان

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَائِ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ دَخَلَ عَلَی مُعَاوِيَةَ فَقَالَ حَاجَتَکَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ عَطَائُ الْمُحَرَّرِينَ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَ مَا جَائَهُ شَيْئٌ بَدَأَ بِالْمُحَرَّرِينَ-
ہارون بن زید بن ابی زرقاء، ہشام بن سعد، حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر حضرت معاویہ کے پاس گئے تو حضرت معاویہ نے پوچھا کہ اے ابوعبدالرحمن! کیا کوئی ضرورت ہے؟ انھوں نے کہا مکاتب غلاموں کا حصہ دیجئے کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہے کہ جب مال فئے آتا تو آپ مکاتب غلاموں سے تقسیم کا آغاز فرماتے۔
Narrated Abdullah ibn Umar: Zayd ibn Aslam said: Abdullah ibn Umar entered upon Mu'awiyah. He asked: (Tell me) your need, AbuAbdurRahman. He replied: Give (the spoils) to those who were set free, for I saw the first thing the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) did when anything came to him was to give something to those who had been set free.
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی الرَّازِيُّ أَخْبَرَنَا عِيسَی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نِيَارٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِظَبْيَةٍ فِيهَا خَرَزٌ فَقَسَمَهَا لِلْحُرَّةِ وَالْأَمَةِ قَالَتْ عَائِشَةُ کَانَ أَبِي رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقْسِمُ لِلْحُرِّ وَالْعَبْدِ-
ابراہیم بن موسی، عیسیٰ بن ابی ذئب، قاسم بن عباس، عبداللہ بن دینار، عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک تھیلا آیا جس میں نگینے تھے۔ آپ نے ان نگینوں کو باندیوں اور آزاد عورتوں میں تقسیم فرما دیا۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میرے والد (حضرت ابوبکر) مال فئے کو آزاد اور غلاموں میں تقسیم فرماتے تھے۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Prophet (peace_be_upon_him) was brought a pouch containing bead and divided it among free women and slave women. Aisha said: My father used to divide things between free men and slave.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُصَفَّی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ جَمِيعًا عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَتَاهُ الْفَيْئُ قَسَمَهُ فِي يَوْمِهِ فَأَعْطَی الْآهِلَ حَظَّيْنِ وَأَعْطَی الْعَزَبَ حَظًّا زَادَ ابْنُ الْمُصَفَّی فَدُعِينَا وَکُنْتُ أُدْعَی قَبْلَ عَمَّارٍ فَدُعِيتُ فَأَعْطَانِي حَظَّيْنِ وَکَانَ لِي أَهْلٌ ثُمَّ دُعِيَ بَعْدِي عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ فَأَعْطَی لَهُ حَظًّا وَاحِدًا-
سعید بن منصور، عبداللہ بن مبارک، ابن مصفی، ابومغیرہ، صفوان بن عمرو بن عبدالرحمن بن جبیر بن نفیر، حضرت عوف بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جب مال فئی آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو اسی دن تقسیم فرما دیتے۔ آپ عیالدار کو دو حصے دیتے اور تنہا شخص کو ایک حصہ ابن المصفی کی روایت میں یہ اضافہ بھی ہے کہ ہم بلائے گئے اور مجھے عمار سے پہلے بلایا جاتا ۔ پس مجھے بلا کر دو حصے مرحمت فرمائے کیونکہ میرے بیوی بچے تھے۔ میرے بعد عمار بن یاسر کو بلایا گیا اور اس کو ایک ہی حصہ ملا۔
-