لڑکے کا پیشاب کپڑے پر لگ جائے تو کیا کرنا چاہئیے؟

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ أَنَّهَا أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ لَمْ يَأْکُلْ الطَّعَامَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حِجْرِهِ فَبَالَ عَلَی ثَوْبِهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، بن مسعود، حضرت ام قیس بنت محصن سے روایت ہے کہ وہ اپنے ایک چھوٹے بچے کو جو کہ روٹی نہیں کھاتا تھا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسکو اپنی گود میں بٹھا لیا اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگا کر چھینٹا دے لیا اور دھویا نہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ وَالرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ قَابُوسَ عَنْ لُبَابَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ کَانَ الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي حِجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَالَ عَلَيْهِ فَقُلْتُ الْبَسْ ثَوْبًا وَأَعْطِنِي إِزَارَکَ حَتَّی أَغْسِلَهُ قَالَ إِنَّمَا يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْأُنْثَی وَيُنْضَحُ مِنْ بَوْلِ الذَّکَرِ-
مسدد بن مسرہد، ربیع بن نافع، ابوتوبہ، ابواحوص، سماک، قابوس، حضرت لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہاسے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ حسین ابن علی رضی اللہ عنہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گود میں تھے انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پیشاب کردیا تو میں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوسرا کپڑا پہن لیجئے اور اپنا ازار مجھ کو دھونے کے لیے دے دیجئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لڑکی کا پیشاب دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر چھنیٹا مار لینا کافی ہے۔
Narrated Lubabah daughter of al-Harith: Al-Husayn ibn Ali was (sitting) in the lap of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He passed water on him. I said: Put on (another) clothe, and give me your wrapper to wash. He said: The urine of a female child should be washed (thoroughly) and the urine of a male child should be sprinkled over.
حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَی وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنِي مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ حَدَّثَنِي أَبُو السَّمْحِ قَالَ کُنْتُ أَخْدِمُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَغْتَسِلَ قَالَ وَلِّنِي قَفَاکَ فَأُوَلِّيهِ قَفَايَ فَأَسْتُرُهُ بِهِ فَأُتِيَ بِحَسَنٍ أَوْ حُسَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَبَالَ عَلَی صَدْرِهِ فَجِئْتُ أَغْسِلُهُ فَقَالَ يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُرَشُّ مِنْ بَوْلِ الْغُلَامِ قَالَ عَبَّاسٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ أَبُو الزَّعْرَائِ قَالَ هَارُونُ بْنُ تَمِيمٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ الْأَبْوَالُ کُلُّهَا سَوَائٌ-
مجاہد بن موسی، عباس بن عبدالعظیم، عبدالرحمن بن مہدی، یحیی بن ولید، محل بن خلیفہ، ابوسمح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غسل کا ارادہ فرماتے تو مجھ سے فرماتے کہ پیٹھ موڑ کر کھڑا ہو جا تو میں پیٹھ موڑ کر کھڑا ہو جاتا اور آڑ کیے رہتا ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حسن یا حسین آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ مبارک پر پیشاب کر دیا تو میں دھونے کے لیے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لڑکی کا پیشاب دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑک دیا جاتا ہے عباس نے کہا کہ ہم نے یحیی بن ولید سے حدیث بیان کی ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ ابوالزعرا ہیں ہارون بن تمیم نے حسن سے نقل کیا ہے کہ پیشاب سب برابر ہیں۔
Narrated AbusSamh: I used to serve the Prophet (peace_be_upon_him). Whenever he intended to wash himself, he would say: Turn your back towards me, So I would turn my back and hide him. (Once) Hasan or Husayn (may Allah be pleased with them) was brought to him and he passed water on his chest. I came to wash it. He said: It is only the urine of a female which should be washed; the urine of a male should be sprinkled over.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُنْضَحُ مِنْ بَوْلِ الْغُلَامِ مَا لَمْ يَطْعَمْ-
مسدد، یحیی، ابن ابی عروبہ، قتادہ، ابی حرب، بن ابی اسود، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لڑکی کا پیشاب دھویا جائیگا اور لڑکے کا پیشاب پر پانی چھڑکا جائیگا جب تک کہ وہ کھانا نہ کھانے لگے۔
Narrated Ali ibn AbuTalib: The urine of a female (child) should be washed and the urine of a male (child) should be sprinkled over until the age of eating.
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَذَکَرَ مَعْنَاهُ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا لَمْ يَطْعَمْ زَادَ قَالَ قَتَادَةُ هَذَا مَا لَمْ يَطْعَمَا الطَّعَامَ فَإِذَا طَعِمَا غُسِلَا جَمِيعًا-
ابن مثنی، معاذ بن ہشام قتادہ، ابوحرب بن ابی اسود، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر پہلی حدیث کی طرح بیان کیا مگر اس میں مالم یطعم مذکور نہیں اور اس حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ یہ حکم صرف اس صورت میں ہے جب کہ وہ دونوں کھانا نہ کھاتے ہوں اور جب وہ کھانا کھانے لگیں تو دونوں کا پیشاب دھویا جائیگا۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أُمِّهِ أَنَّهَا أَبْصَرَتْ أُمَّ سَلَمَةَ تَصُبُّ الْمَائَ عَلَی بَوْلِ الْغُلَامِ مَا لَمْ يَطْعَمْ فَإِذَا طَعِمَ غَسَلَتْهُ وَکَانَتْ تَغْسِلُ بَوْلَ الْجَارِيَةِ-
عبداللہ بن عمرو بن ابی حجاج، عبدالوارث، یونس، حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اپنی والدہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ لڑکا جب تک کھانا کھانے کے قابل نہ ہوتا تو وہ اسکے پیشاب پر پانی چھڑک دیا کرتی تھیں اور جب کھانا کھانے لگتا تو اسکو دھوتیں اور لڑکی کے پیشاب کو ہمیشہ دھویا کرتیں۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: Al-Hasan reported on the authority of his mother that she was Umm Salamah pouring water on the urine of the male child until the age when he did not eat food. When he began to eat food, she would wash (his urine). And she would wash the urine of the female child.