لوہے کی انگوٹھی پہننا

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ الْمَعْنَی أَنَّ زَيْدَ بْنَ حُبَابٍ أَخْبَرَهُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ السُّلَمِيِّ الْمَرْوَزِيِّ أَبِي طَيْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ خَاتَمٌ مِنْ شَبَهٍ فَقَالَ لَهُ مَا لِي أَجِدُ مِنْکَ رِيحَ الْأَصْنَامِ فَطَرَحَهُ ثُمَّ جَائَ وَعَلَيْهِ خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ فَقَالَ مَا لِي أَرَی عَلَيْکَ حِلْيَةَ أَهْلِ النَّارِ فَطَرَحَهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ أَيِّ شَيْئٍ أَتَّخِذُهُ قَالَ اتَّخِذْهُ مِنْ وَرِقٍ وَلَا تُتِمَّهُ مِثْقَالًا وَلَمْ يَقُلْ مُحَمَّدٌ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُسْلِمٍ وَلَمْ يَقُلْ الْحَسَنُ السُّلَمِيَّ الْمَرْوَزِيَّ-
حسن بن علی، محمد بن عبدالعزیز، ابورزمہ، ابن حباب، حضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک پیتل کی انگوٹھی پہنے آیا ایک شخص۔ تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ مجھے کیا ہوا کہ میں تیرے اندر سے بتوں کی بو محسوس کرتا ہوں تو اس نے وہ انگوٹھی پھینک دی پھر ایک مرتبہ وہ لوہے کی انگوٹھی پہنے آیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے کیا ہوا کہ میں تجھ پر اہل دوزخ کا زیور دیکھ رہا ہوں اس نے اسے بھی پھینک دیا اور کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کس چیز کی انگوٹھی بنواؤ فرمایا کہ چاندی کی انگوٹھی بنواؤ اور مثقال پورا مت کرنا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ محمد بن عبدالعزیز نے (جوروای ہیں) السلمی المروزی نہیں کہا عبداللہ بن مسلم کے ساتھ۔
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: A man came to the Prophet (peace_be_upon_him) and he was wearing a signet-ring of yellow copper. He said to him: How is it that I notice the odour of idols in you? So he threw it away, and came wearing an iron signet ring. He (the Prophet) said: What is it that I see you wearing the adornment of the inhabitants of Hell? So he threw it away. He asked: Apostle of Allah, what material I must use? He said: Make it of silver, but do not weigh it as much as a mithqal,
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی وَزِيَادُ بْنُ يَحْيَی وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ قَالُوا حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ أَبُو عَتَّابٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَکِينٍ نُوحُ بْنُ رَبِيعَةَ حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ الْمُعَيْقِيبِ وَجَدُّهُ مِنْ قِبَلِ أُمِّهِ أَبُو ذُبَابٍ عَنْ جَدِّهِ قَالَ کَانَ خَاتَمُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ حَدِيدٍ مَلْوِيٌّ عَلَيْهِ فِضَّةٌ قَالَ فَرُبَّمَا کَانَ فِي يَدِهِ قَالَ وَکَانَ الْمُعَيْقِيبُ عَلَی خَاتَمِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ابن مثنی وزیاد، یحیی، حسن بن علی، سہل، ابوعتاب، ابومکین، نوح بن ربیعة، جوایاس بن الحارث بن معقیب کے نانا تھے ان کے دادا معقیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگوٹھی لوہے کی تھی جس پر چاندی لپٹی ہوئی تھی۔ راوی کہتے ہیں کہ بعض اوقات وہ انگوٹھی میرے ہاتھ میں ہوا کرتی تھی۔ اور کہتے ہیں کہ معقیب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگوٹھی کی حفاظت کیا کرتے تھے۔
Narrated AbuDhubab: The signet-ring of the Prophet (peace_be_upon_him) was of iron polished with silver. Sometimes it remained in my possession. Al-Mu'ayqib was in charge of the signet-ring of the Prophet (peace_be_upon_him).
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ اللَّهُمَّ اهْدِنِي وَسَدِّدْنِي وَاذْکُرْ بِالْهِدَايَةِ هِدَايَةَ الطَّرِيقِ وَاذْکُرْ بِالسَّدَادِ تَسْدِيدَکَ السَّهْمَ قَالَ وَنَهَانِي أَنْ أَضَعَ الْخَاتَمَ فِي هَذِهِ أَوْ فِي هَذِهِ لِلسَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَی شَکَّ عَاصِمٌ وَنَهَانِي عَنْ الْقَسِّيَّةِ وَالْمِيثَرَةِ قَالَ أَبُو بُرْدَةَ فَقُلْنَا لِعَلِيٍّ مَا الْقَسِّيَّةُ قَالَ ثِيَابٌ تَأْتِينَا مِنْ الشَّامِ أَوْ مِنْ مِصْرَ مُضَلَّعَةٌ فِيهَا أَمْثَالُ الْأُتْرُجِّ قَالَ وَالْمِيثَرَةُ شَيْئٌ کَانَتْ تَصْنَعُهُ النِّسَائُ لِبُعُولَتِهِنَّ-
مسدد، بشر بن المفضل، عاصم بن کلیب، ابی ھریرہ، علی، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ کہو اے اللہ مجھے ہدایت عطا فرما، مجھے سیدھا راستہ دکھا، اور ہدایت سے یہ ذکر کیا کرو کہ صراط مستقیم فرما اور سیدھا کرنے سے یہ نیت کیا کرو کہ مجھے تیر سیدھا کرنے کی توفیق فرما۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے منع فرمایا کہ میں انگوٹھی کو اس انگلی میں یا اس انگلی میں یعنی انگشت شہادت میں یا درمیانی انگلی میں رکھوں اور مجھے منع فرمایا کہ ریشمی کپڑے پہنوں اور فخروالی مسندوں سے۔ ابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ قسیہ کیا چیز ہے فرمایا کہ وہ کپڑے جو ہمارے پاس شام یا مصر سے آتے ہیں چوکور چیک والے جن میں اترج کی تصاویر بنی ہوتی ہیں میں نے پوچھا کہ میثرہ کیا ہے فرمایا کہ وہ مسندیں ہیں جو عورتیں اپنے شوہروں کے لیے بنایا کرتی ہیں۔
-