لوگوں سے ان کے مرتبہ کے مطابق برتاؤ کرنا

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ إِسْمَعِيلَ وَابْنُ أَبِي خَلَفٍ أَنَّ يَحْيَی بْنَ الْيَمَانِ أَخْبَرَهُمْ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ أَنَّ عَائِشَةَ مَرَّ بِهَا سَائِلٌ فَأَعْطَتْهُ کِسْرَةً وَمَرَّ بِهَا رَجُلٌ عَلَيْهِ ثِيَابٌ وَهَيْئَةٌ فَأَقْعَدَتْهُ فَأَکَلَ فَقِيلَ لَهَا فِي ذَلِکَ فَقَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْزِلُوا النَّاسَ مَنَازِلَهُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد وَحَدِيثُ يَحْيَی مُخْتَصَرٌ قَالَ أَبُو دَاوُد مَيْمُونٌ لَمْ يُدْرِکْ عَائِشَةَ-
یحیی بن اسماعیل، ابن ابوحلف، یحیی یمان، سفیان، حبیب بن ابوثابت، حضرت میمون بن ابی شیب کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ کے پاس ایک بھکاری گذرا تو انہوں نے اسے ٹکڑا دیدیا اور ایک مناسب لباس میں ملبوس اور مناسب حلیہ والا شخص گذرا تو حضرت عائشہ نے اسے بٹھلایا اور اس نے کھانا کھایا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا گیا کہ اس کی کیا وجہ ہے؟ فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں سے ان کی حثییت کے مطابق برتاؤ کیا کرو۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ یحیی الیمان کی حدیث مختصر ہے اور فرمایا کہ میمون بن ابی الشیب نے حضرت عائشہ کو نہیں پایا۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: Maymun ibn AbuShabib said: A beggar passed by Aisha and gave him a piece of bread. Another man who wore clothes and had good appearance passed by her, and she made her seated and he ate (with her). When she was asked about that, she replied: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: treat the people according to their ranks.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُمْرَانَ أَخْبَرَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ عَنْ أَبِي کِنَانَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ إِجْلَالِ اللَّهِ إِکْرَامَ ذِي الشَّيْبَةِ الْمُسْلِمِ وَحَامِلِ الْقُرْآنِ غَيْرِ الْغَالِي فِيهِ وَالْجَافِي عَنْهُ وَإِکْرَامَ ذِي السُّلْطَانِ الْمُقْسِطِ-
اسحاق بن ابراہیم، عبداللہ بن حمران، عوف بن ابوحمید، زیاد، مخراق ابوکنانہ، حضرت ابوموسی اشعری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی تعظیم اور بزرگی کہ سفید بالوں والے مسلمان کا اکرام کیا جائے اور قرآن کریم کے حامل (حافظ وعالم) کا اکرام کیا جائے سوائے اس میں غلو اور کمی کرنے والے کے اور عادل بادشاہ کا اکرام کیا جائے ۔
Narrated AbuMusa al-Ash'ari: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Glorifying Allah involves showing honour to a grey-haired Muslim and to one who can expound the Qur'an, but not to one who acts extravagantly regarding it, or turns away from it, and showing honour to a just ruler.