لشکر کے ایک حصہ کو انعام کے طور پر کچھ زیادہ دینا

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ح و حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَنْطَاکِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُبَشَّرٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ أَنَّ الْحَکَمَ بْنَ نَافِعٍ حَدَّثَهُمْ الْمَعْنَی کُلُّهُمْ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَيْشٍ قِبَلَ نَجْدٍ وَانْبَعَثَتْ سَرِيَّةٌ مِنْ الْجَيْشِ فَکَانَ سُهْمَانُ الْجَيْشِ اثْنَيْ عَشَرَ بَعِيرًا اثْنَيْ عَشَرَ بَعِيرًا وَنَفَّلَ أَهْلَ السَّرِيَّةِ بَعِيرًا بَعِيرًا فَکَانَتْ سُهْمَانُهُمْ ثَلَاثَةَ عَشَرَ ثَلَاثَةَ عَشَرَ-
عبدالوہاب بن نجدہ، ابن مسلم، موسیٰ بن عبدالرحمن، مبشر، محمد بن عوف، شعیب بن ابی حمزہ، نافع، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو ایک لشکر کے ساتھ نجد کی طرف بھیجا۔ اور اسی لشکر میں سے ایک حصہ کو دشمن سے مقابلہ کے لیے روانہ فرمایا (پھر جب مال غنیمت تقسیم ہوا تو) لشکر کے لوگوں کو بارہ بارہ اونٹ ملے اور لشکر کے اس حصہ کو (جودشمن سے لڑا تھا) ایک ایک اونٹ مزید ملا اس طرح ان کے حصہ میں تیرہ تیرہ اونٹ آئے۔
Narrated Abdullah ibn Umar: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) sent us along with an army towards Najd, and he sent a detachment of that army (to face the enemy). The whole army got twelve camels per head as their portion, but he gave the detachment one additional camel (apart from the division made to the army). Thus they got thirteen camels each (as a reward).
حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ الدِّمَشْقِيُّ قَالَ قَالَ الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ حَدَّثْتُ ابْنَ الْمُبَارَکِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قُلْتُ وَکَذَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فَرْوَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ لَا تَعْدِلُ مَنْ سَمَّيْتَ بِمَالِکٍ هَکَذَا أَوْ نَحْوَهُ يَعْنِي مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ-
ولید بن عتبہ، ابن مسلم، ابن مبارک، ولید بن مسلمہ نے یہ حدیث ابن مبارک کے سامنے بیان کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے ابی فردہ نے بسند نافع روایت کیا۔ تو ابن مبارک نے کہا تو نے جس راوی (ابی فردہ) کا نام لیا ہے وہ انس بن مالک کے برابر نہیں ہو سکتا۔
-
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ الْکِلَابِيَّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً إِلَی نَجْدٍ فَخَرَجْتُ مَعَهَا فَأَصَبْنَا نَعَمًا کَثِيرًا فَنَفَّلَنَا أَمِيرُنَا بَعِيرًا بَعِيرًا لِکُلِّ إِنْسَانٍ ثُمَّ قَدِمْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَسَمَ بَيْنَنَا غَنِيمَتَنَا فَأَصَابَ کُلُّ رَجُلٍ مِنَّا اثْنَيْ عَشَرَ بَعِيرًا بَعْدَ الْخُمُسِ وَمَا حَاسَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالَّذِي أَعْطَانَا صَاحِبُنَا وَلَا عَابَ عَلَيْهِ بَعْدَ مَا صَنَعَ فَکَانَ لِکُلِّ رَجُلٍ مِنَّا ثَلَاثَةَ عَشَرَ بَعِيرًا بِنَفْلِهِ-
ہناد بن عبدہ، محمد، اسحاق ، نافع، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دستہ کو نجد کی طرف روانہ کیا میں بھی اس دستہ میں شامل تھا۔ پھر ہم نے مال غنیمت میں بہت سا مال پایا اور ہمارے دستہ کے سردار نے ہم میں سے ہر ہر شخص کو ایک ایک اونٹ بطور انعام کے دیا اس کے بعد ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے آپ نے مال غنیمت کو ہم میں تقسیم کیا تو خمس نکالنے کے بعد ہم میں سے ہر آدمی کو بارہ بارہ اونٹ ملے اور جو ایک ایک ہمارے دستہ کے سردار نے ہم کو انعام کے طور پر دیا تھا آپ نے اس کو حساب میں شمار نہیں کیا اور نہ اس سردار کے فعل پر آپ نے کوئی اعتراض کیا تو اس طرح ہم میں سے ہر شخص کو انعام سمیت تیرہ تیرہ اونٹ ملے (اور لشکر کے باقی لوگوں کو بارہ بارہ اونٹ ملے)
Narrated Abdullah ibn Umar: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) sent a detachment to Najd. I went out along with them, and got abundant riches. Our commander gave each of us a camel as a reward. We then came upon the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and he divided the spoils of war among us. Each of us received twelve camels after taking a fifth of it. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) did not take account of our companion (i.e. the commander of the army), nor did he blame him for what he had done. Thus each man of us had received thirteen camels with the reward he gave.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ الْمَعْنَی عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً فِيهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قِبَلَ نَجْدٍ فَغَنِمُوا إِبِلًا کَثِيرَةً فَکَانَتْ سُهْمَانُهُمْ اثْنَيْ عَشَرَ بَعِيرًا وَنُفِّلُوا بَعِيرًا بَعِيرًا زَادَ ابْنُ مَوْهَبٍ فَلَمْ يُغَيِّرْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، عبداللہ بن مسلمہ، یزید، خالد بن موہب، لیث، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لشکر روانہ کیا نجد کی طرف جس میں عبداللہ بن عمر بھی تھے۔ غنیمت میں بہت سے اونٹ حاصل ہوئے۔ ہر ایک کے حصہ میں بارہ بارہ اونٹ آئے اور ایک ایک اونٹ زیادہ دیا گیا۔ ابن موہب نے یہ اضافہ کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس تقسیم کو نہیں بدلا۔
Narrated Abdullah ibn Umar: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to give to some of the detachments he sent out (something extra) for themselves in particular apart from the division made to the whole army. The fifth is necessary in all that.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَرِيَّةٍ فَبَلَغَتْ سُهْمَانُنَا اثْنَيْ عَشَرَ بَعِيرًا وَنَفَّلَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا بَعِيرًا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ بُرْدُ بْنُ سِنَانٍ عَنْ نَافِعٍ مِثْلَ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَرَوَاهُ أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ وَنُفِّلْنَا بَعِيرًا بَعِيرًا لَمْ يَذْکُرْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
مسدد، یحیی، عبید اللہ، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو ایک لشکر کے ساتھ روانہ فرمایا تو مال غنیمت میں ہم کو بارہ بارہ اونٹ ملے اور ایک ایک اونٹ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بطور انعام مرحمت فرمایا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس حدیث کو بردہ بن سنان نے بواسطہ نافع عبیداللہ کی حدیث کی مانند روایت کیا ہے اور ایوب نے بھی بواسطہ نافع اسی طرح روایت کیا مگر اس میں یوں ہے کہ ہم کو ایک ایک اونٹ زیادہ ملا۔ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حوالہ نہیں ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي ح و حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنِي حُجَيْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَ يُنَفِّلُ بَعْضَ مَنْ يَبْعَثُ مِنْ السَّرَايَا لِأَنْفُسِهِمْ خَاصَّةَ النَّفَلِ سِوَی قَسْمِ عَامَّةِ الْجَيْشِ وَالْخُمُسُ فِي ذَلِکَ وَاجِبٌ کُلُّهُ-
عبدالملک بن شعیب بن لیث، حجاج بن ابی یعقوب، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دستوں کو جن کو لشکر میں سے الگ کر کے دشمن سے مقابلہ کے لیے بھیجتے تھے حصہ رسدی کے علاوہ جو سب کو ملتا تھا انعام کے طور پر مزید کچھ اور بھی دیتے تھے جو صرف انہی کا حصہ ہوتا تھا اس میں باقی لشکر کے لوگ شریک نہ ہوتے تھے۔ لیکن خمس ہر صورت میں نکالا جاتا تھا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا حُيَيٌّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ بَدْرٍ فِي ثَلَاثِ مِائَةٍ وَخَمْسَةَ عَشَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ حُفَاةٌ فَاحْمِلْهُمْ اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ عُرَاةٌ فَاکْسُهُمْ اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ جِيَاعٌ فَأَشْبِعْهُمْ فَفَتَحَ اللَّهُ لَهُ يَوْمَ بَدْرٍ فَانْقَلَبُوا حِينَ انْقَلَبُوا وَمَا مِنْهُمْ رَجُلٌ إِلَّا وَقَدْ رَجَعَ بِجَمَلٍ أَوْ جَمَلَيْنِ وَاکْتَسَوْا وَشَبِعُوابَاب فِيمَنْ قَالَ الْخُمُسُ قَبْلَ النَّفْلِ-
احمد بن صالح، عبداللہ بن وہب، حی، ابوعبدالرحمن، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بدر کے دن اپنے ساتھ تین سو پندرہ آدمی لے کر نکلے اور آپ نے دعا فرمائی اے اللہ! یہ لوگ پاپیادہ ہیں ان کو سواری عطا فرما۔ اے اللہ! یہ لوگ ننگے ہیں ان کو لباس عطا فرما۔ اے اللہ! یہ لوگ بھوکے ہیں ان کو سیر فرما دے۔ پھر اللہ نے بدر کے دن مسلمانوں کو فتح عنایت فرمائی اور جب یہ لوگ مدینہ لوٹے تو ان میں سے کوئی ایسا نہ تھا جو اپنے ساتھ ایک یا دو اونٹ نہ لایا ہو۔ ان کو لباس بھی ملا اور وہ سیر بھی ہو گئے۔
Narrated Abdullah ibn Umar: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) went out on the day of Badr along with three hundred and fifteen (men). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: O Allah, they are on foot, provide mount for them; O Allah , they are naked, clothe them; O Allah, they are hungry, provide food for them. Allah then bestowed victory on them. They returned when they were clothed. There was no man of them but he returned with one or two camels; they were clothed and ate to their fill.