قیدی کو پکڑ کر مار ڈالنا

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الرَّقِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَرَادَ الضَّحَّاکُ بْنُ قَيْسٍ أَنْ يَسْتَعْمِلَ مَسْرُوقًا فَقَالَ لَهُ عُمَارَةُ بْنُ عُقْبَةَ أَتَسْتَعْمِلُ رَجُلًا مِنْ بَقَايَا قَتَلَةِ عُثْمَانَ فَقَالَ لَهُ مَسْرُوقٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ وَکَانَ فِي أَنْفُسِنَا مَوْثُوقَ الْحَدِيثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَرَادَ قَتْلَ أَبِيکَ قَالَ مَنْ لِلصِّبْيَةِ قَالَ النَّارُ فَقَدْ رَضِيتُ لَکَ مَا رَضِيَ لَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
علی بن حسین، عبداللہ بن جعفر، عبداللہ بن عمرو، زید بن ابی انیسہ، عمرو بن مرہ، ابراہیم، ضحاک بن قیس، حضرت ابراہیم سے روایت ہے کہ ضحاک بن قیس نے مسروق کو عامل بنانا چاہا تو عمارہ بن عقبہ نے اس سے کہا کیا تو ایسے شخص کو عامل بناتا ہے جو قاتلین عثمان میں سے ہے؟ مسروق نے اس سے کہا کہ مجھ سے عبداللہ بن مسعود نے حدیث بیان کی اور وہ ہم میں ثقہ ترین آدمی تھے کہ جب آپ نے تیرے باپ عقبہ بن ابی معیط کے قتل کا ارادہ کیا تو وہ بولا میرے بچوں کی کون خبر گیری کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پس میں تیرے لیے اس چیز سے راضی ہوں جس کے لئے تیرے حق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راضی ہوئے۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: Ibrahim said: Ad-Dahhak ibn Qays intended to appoint Masruq as governor. Thereupon Umarah ibn Uqbah said to him: Are you appointing a man from the remnants of the murderers of Uthman? Masruq said to him: Ibn Mas'ud narrated to us, and he was trustworthy in respect of traditions, that when the Prophet (peace_be_upon_him) intended to kill your father, he said: Who will look after my children? He replied: Fire. I also like for you what the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) liked for you.