قیدی کو باندھ کرتیروں سے مار ڈالنا

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ ابْنِ تِعْلَی قَالَ غَزَوْنَا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ فَأُتِيَ بِأَرْبِعَةِ أَعْلَاجٍ مِنْ الْعَدُوِّ فَأَمَرَ بِهِمْ فَقُتِلُوا صَبْرًا قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ لَنَا غَيْرُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ بِالنَّبْلِ صَبْرًا فَبَلَغَ ذَلِکَ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ قَتْلِ الصَّبْرِ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ کَانَتْ دَجَاجَةٌ مَا صَبَرْتُهَا فَبَلَغَ ذَلِکَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ فَأَعْتَقَ أَرْبَعَ رِقَابٍ-
سعید بن منصور، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، بکیر بن اشج، حضرت عبید بن یعلی سے روایت ہے کہ ہم نے عبدالرحمن بن خالد بن ولید کے ساتھ جہاد میں شرکت کی۔ آب کے سامنے چار طاقتور دشمن لائے گئے پس ان کے لیے انہوں نے حکم کیا تو وہ پکڑ کر قتل کر ڈالے گئے ابوداؤد کہتے ہیں کہ سعید کے سوا دوسرے لوگوں نے اس حدیث کے ذیل میں ابن وہب ہی کے واسطہ سے یوں روایت کیا ہے کہ ان کو پکڑ کر تیروں سے مار ڈالا گیا۔ جب یہ حدیث ابوایوب انصاری کو پہنچی تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوں پکڑ کر اور باندھ کر قتل کرنے سے منع فرمایا ہے پس اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر مرغی بھی ہو تو میں اس کو یوں باندھ کر نہ ماروں۔ جب یہ حدیث حضرت خالد بن ولید کو پہنچی تو انہوں نے (اپنی خطا پر بطور کفارہ) چارغلام آزاد کیے۔
Narrated Ibn Ti'li: We fought along with AbdurRahman ibn Khalid ibn al-Walid. Four infidels from the enemy were brought to him. He commanded about them and they were killed in confinement.Narrated AbuAyyub al-Ansari: AbuDawud said: The narrators other than Sa'id reported from Ibn Wahb in this tradition: "(Killed him) with arrows in confinement." When AbuAyyub al-Ansari was informed about it, he said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prohibiting to kill in confinement. By Him in Whose hands my soul is, if there were a hen, I would not kill it in confinement. AbdurRahman ibn Khalid ibn al-Walid was informed about it (the Prophet's prohibition). He set four slaves free.