TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
لڑائی اور جنگ وجدل کا بیان
قیامت قائم ہونے کا بیان
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ سُلَيْمَانَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ صَلَاةَ الْعِشَائِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ فَقَالَ أَرَأَيْتُکُمْ لَيْلَتَکُمْ هَذِهِ فَإِنَّ عَلَی رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَوَهِلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ فِيمَا يَتَحَدَّثُونَ عَنْ هَذِهِ الْأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ وَإِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ يُرِيدُ بِأَنْ يَنْخَرِمَ ذَلِکَ الْقَرْنُ-
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم بن عبد اللہ، ابوبکر بن سلیمان، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی آخری حیات میں ایک رات ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا تو کھڑے ہوگئے اور فرمایا کہ کیا تم نے یہ رات دیکھی؟ اس لیے کہ جو لوگ آج کی رات روئے زمین پر موجود ہیں ان میں سے کوئی باقی نہیں رہے گا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ پس لوگوں میں مغالطہ پیدا ہوگیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس قول کے بارے میں وہ ان احادیث سے بیان کرتے ہیں کہ سو سال کے بارے میں سو سال کے بعد قیامت قائم ہو جائے گی (حالانکہ یہ غلط ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو یہ فرمایا کہ جو آج کی رات روئے زمین پر موجود ہیں ان میں سے کوئی باقی نہیں رہے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مقصد تھا کہ یہ صدی گذر جائے گی اور اگلی صدی شروع ہوگی جس میں نئے پیدا ہونے والی نسل ہوگی (نہ یہ کہ قیامت قائم ہوجائے گی)۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ يُعْجِزَ اللَّهُ هَذِهِ الْأُمَّةَ مِنْ نِصْفِ يَوْمٍ-
موسی بن سہل، حجاج بن ابراہیم، ابن وہب، معاویہ بن صالح، عبدالرحمن بن جبیر، ، حضرت ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ اس امت کو آدھے دن سے کم میں نہ ختم کرے گا آدھے دن سے مراد قیامت کا دن سے یعنی اا برس سے کم میں یہ امت ختم نہ ہوگی اور قیامت نہیں آئے گی۔
Narrated AbuTha'labah al-Khushani: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Allah will not fail to detain this community for less than half a day.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ لَا تَعْجِزَ أُمَّتِي عِنْدَ رَبِّهَا أَنْ يُؤَخِّرَهُمْ نِصْفَ يَوْمٍ قِيلَ لِسَعْدٍ وَکَمْ نِصْفُ ذَلِکَ الْيَوْمِ قَالَ خَمْسُ مِائَةِ سَنَةٍ-
عمروبن عثمان، مغیرہ، صفوان، شریح بن عبید، حضرت سعد بن ابی وقاص فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک میں امید کرتا ہوں کہ یہ امت اپنے پروردگار کے نزدیک اتنی عاجز تو نہیں ہوگی کہ وہ اسے آدھے دن کی بھی مہلت نہ دے، حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا گیا کہ نصف یوم کتنا ہے؟ فرمایا کہ 5500 برس۔ (کیونکہ قرآن کریم کے مطابق آخرت کا ایک دن 100برس کا ہوگا)
Narrated Sa'd ibn AbuWaqqas: The Prophet (peace_be_upon_him) said: I hope my community will not fail to maintain their position in the sight of their Lord if He delays them half a day. Sa'd was asked: How long is half a day? He said: It is five hundred years.