قیافہ شناسی کا بیان

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَی وَابْنُ السَّرْحِ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مُسَدَّدٌ وَابْنُ السَّرْحِ يَوْمًا مَسْرُورًا وَقَالَ عُثْمَانُ تُعْرَفُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ فَقَالَ أَيْ عَائِشَةُ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا الْمُدْلِجِيَّ رَأَی زَيْدًا وَأُسَامَةَ قَدْ غَطَّيَا رُئُوسَهُمَا بِقَطِيفَةٍ وَبَدَتْ أَقْدَامُهُمَا فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ قَالَ أَبُو دَاوُد کَانَ أُسَامَةُ أَسْوَدَ وَکَانَ زَيْدٌ أَبْيَضَ-
مسدد، عثمان بن ابی شیبہ، ابن سرح، سفیان، زہری، عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے مسدد اور ابن سرح نے روایت کیا کہ اس دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش تھے اور عثمان نے روایت کیا کہ خوشی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرے سے پھوٹی پڑتی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ کیا تمھیں پتہ ہے کہ آج مجزر مدلجی نے زید اور اسامہ کو دیکھا اس حال میں کہ ان کے سر چھپے ہوئے تھے صرف پاؤں دکھائی دے رہے تھے اس نے کہا یہ پاؤں ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں ابوداؤد نے کہا اسامہ کا رنگ کالا تھا اور زید کا سفید۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) entered upon me. The version of Musaddad and Ibn as-Sarh has: one day looking pleased". The version of Uthman has: "The lines of his forehead were realised." He said: O Aisha, are you not surprised to hear that Mujazziz al-Mudlaji saw that Zayd and Usamah had a rug over them concerning their heads and letting their feet appear. He said: These feet are related.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ قَالَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ-
قتیبہ، لیث، ابن شہاب کی روایت میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرے کے خطوط چمکنے لگے۔
-