قسم کے کفارہ میں میں کونسا صاع معتبر ہے؟

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی أَنَسِ بْنِ عِيَاضٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبٍ بِنْتِ ذُؤَيْبِ بْنِ قَيْسٍ الْمُزَنِيَّةِ وَکَانَتْ تَحْتَ رَجُلٍ مِنْهُمْ مِنْ أَسْلَمَ ثُمَّ کَانَتْ تَحْتَ ابْنِ أَخٍ لِصَفِيَّةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ابْنُ حَرْمَلَةَ فَوَهَبَتْ لَنَا أُمُّ حَبِيبٍ صَاعًا حَدَّثَتْنَا عَنْ ابْنِ أَخِي صَفِيَّةَ عَنْ صَفِيَّةَ أَنَّهُ صَاعُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَسٌ فَجَرَّبْتُهُ أَوْ قَالَ فَحَزَرْتُهُ فَوَجَدْتُهُ مُدَّيْنِ وَنِصْفًا بِمُدِّ هِشَامٍ-
احمد بن صالح، انس بن عیاض، عبدالرحمن بن حرملہ، ام حبیب بنت ذویب بن قیس، حضرت ام حبیب بنت ذویب سے روایت ہے کہ قبیلہ مزن کے بنی اسلم کے ایک شخص کے نکاح میں تھیں پھر انھوں نے زوجہ رسول حضرت صفیہ کے بھتیجہ سے نکاح کیا ابن حرملہ نے کہا کہ ہم کو اب حبیب نے ایک صاع دیا اور نقل کیا (اپنے دوسرے شوہر) حضرت صفیہ کے بھتیجہ سے اور انھوں نے نقل کیا حضرت صفیہ سے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا صاع۔ انس (ابن عیاض) نے کہا کہ میں نے اس کا اندازہ کیا تو وہ ہشام بن عبدالملک کے مد سے ڈھائی مد تھا (یہی حجازی صاع کہلاتا ہے اور تمام کفارات وصدقات میں یہی معتبر ہے۔ )
Narrated Safiyyah bint Huyayy: Ibn Harmalah said: Umm Habib gave us a sa' and told us narration from the nephew of Safiyyah on the authority of Safiyyah that it was the sa' of the Prophet (peace_be_upon_him). Anas ibn Ayyad said: I tested it and found its capacity two and half mudd according to the mudd of Hisham.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خَلَّادٍ أَبُو عُمَرَ قَالَ كَانَ عِنْدَنَا مَكُّوكٌ يُقَالُ لَهُ مَكُّوكُ خَالِدٍ وَكَانَ كَيْلَجَتَيْنِ بِكَيْلَجَةِ هَارُونَ قَالَ مُحَمَّدٌ صَاعُ خَالِدٍ صَاعُ هِشَامٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْمَلِكِ-
مسنگ
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خَلَّادٍ أَبُو عُمَرَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ لَمَّا وُلِّيَ خَالِدٌ الْقَسْرِيُّ أَضْعَفَ الصَّاعَ فَصَارَ الصَّاعُ سِتَّةَ عَشَرَ رِطْلًا قَالَ أَبُو دَاوُد مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خَلَّادٍ قَتَلَهُ الزِّنْجُ صَبْرًا فَقَالَ بِيَدِهِ هَكَذَا وَمَدَّ أَبُو دَاوُدَ يَدَهُ وَجَعَلَ بُطُونَ كَفَّيْهِ إِلَى الْأَرْضِ قَالَ وَرَأَيْتُهُ فِي النَّوْمِ فَقُلْتُ مَا فَعَلَ اللَّهُ بِكَ قَالَ أَدْخَلَنِي الْجَنَّةَ فَقُلْتُ فَلَمْ يَضُرَّكَ الْوَقْفُ-
مسنگ
-