قربانی کے لیے کس عمر کا جانور ہونا چاہئے

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَذْبَحُوا إِلَّا مُسِنَّةً إِلَّا أَنْ يَعْسُرَ عَلَيْکُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَةً مِنْ الضَّأْنِ-
احمد بن ابی شعیب، زہیر بن معاویہ، ابوزبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صرف مسنّہ کو ذبح کرو لیکن اگر مسنّہ نہ ملے تو پھر جذعہ دنبہ یا بھیڑ ذبح کرو۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صُدْرَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طُعْمَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَصْحَابِهِ ضَحَايَا فَأَعْطَانِي عَتُودًا جَذَعًا قَالَ فَرَجَعْتُ بِهِ إِلَيْهِ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّهُ جَذَعٌ قَالَ ضَحِّ بِهِ فَضَحَّيْتُ بِهِ-
محمد بن صدران، عبدالاعلی بن عبدالاعلی، محمد بن اسحاق ، عمار بن عبداللہ بن طمعہ، حضرت زید بن خالدجہنی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اصحاب میں قربانی کے جانور تقسیم فرمائے۔ آپ نے مجھ کو بھی دنبہ کا ایک بچہ دیا جو جذعہ تھا۔ میں اس کو آپ کے پاس لوٹا کر لایا اور عرض کیا یہ تو جذعہ ہے (یعنی پورے ایک سال کا نہیں ہے) آپ نے فرمایا تو اسکی قربانی کر پس میں نے اس کی قربانی کی۔
Narrated Zayd ibn Khalid al-Juhani: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) distributed sacrificial animals among his Companions. He gave me a kid (of less than a year). I took it to him and said: This is a kid. He said: Sacrifice it. so I sacrificed it.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا الثَّوْرِيُّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لَهُ مُجَاشِعٌ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ فَعَزَّتْ الْغَنَمُ فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَی أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ إِنَّ الْجَذَعَ يُوَفِّي مِمَّا يُوَفِّي مِنْهُ الثَّنِيُّ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ مُجَاشِعُ بْنُ مَسْعُودٍ-
حسن بن علی، عبدالرزاق، ثور، عاصم بن کلیب نے اپنے والد سے روایت کیا ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک صحابی کے ساتھ تھے۔ جن کا نام مجاشع تھا اور وہ قبیلہ بنی سلیم سے تعلق رکھتے تھے ایک مرتبہ بھیڑ بکریاں بہت مہنگی ہو گئیں۔ انھوں نے ایک شخص سے کہا کہ یہ اعلان کر دے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے جذعہ کافی ہے اس چیز سے جو ثنی سے کافی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ فَقَالَ مَنْ صَلَّی صَلَاتَنَا وَنَسَکَ نُسُکَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُکَ وَمَنْ نَسَکَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَتِلْکَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَامَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ نَسَکْتُ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ إِلَی الصَّلَاةِ وَعَرَفْتُ أَنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ فَتَعَجَّلْتُ فَأَکَلْتُ وَأَطْعَمْتُ أَهْلِي وَجِيرَانِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ إِنَّ عِنْدِي عَنَاقًا جَذَعَةً وَهِيَ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ فَهَلْ تُجْزِئُ عَنِّي قَالَ نَعَمْ وَلَنْ تُجْزِئَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَکَ-
مسدد، ابواحوص، منصور، شعبی، حضرت براء بن عازب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بقر عید کے دن عید کی نماز کے بعد خطبہ پڑھا جس میں آپ نے فرمایا کہ جس نے ہماری جیسی نماز پڑھی اور ہماری جیسی قربانی کی تو اس نے قربانی کی (یعنی اس کو قربانی کا ثواب ملے گا) اور جو شخص عید کی نماز سے پہلے قربانی کرلے تو وہ تو بس بکری کا گوشت ہے (یعنی اس کو قربانی کا ثواب نہیں ملے گا) یہ سن کر ابوبردہ بن نیار کھڑے ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! میں نے تو نماز کو جانے سے پہلے قربانی کر لی۔ اور میں یہ سمجھا کہ یہ دن تو کھانے پینے کا ہے پس میں نے جلدی کی میں نے خود بھی کھایا اور اپنے اہل وعیال کو بھی کھلایا اور اپنے پڑوسیوں کو بھی۔ آپ نے فرمایا یہ بکری تو گوشت کی بکری ہوئی (یعنی قربانی نہ ہوئی) تو ابوبردہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! میرے پاس ایک جذعہ بکری ہے وہ گوشت کی دو بکریوں سے بہتر ہے کیا وہ میرے لیے قربانی کے طور پر کافی ہوگی؟ آپ نے فرمایا ہاں! مگر تیرے سوا کسی کے لیے پھر کافی نہ ہوگی (یعنی یہ حکم سب کے لیے نہیں بلکہ تیرے لیے خاص ہے)
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ ضَحَّی خَالٌ لِي يُقَالُ لَهُ أَبُو بُرْدَةَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاتُکَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عِنْدِي دَاجِنًا جَذَعَةً مِنْ الْمَعْزِ فَقَالَ اذْبَحْهَا وَلَا تَصْلُحُ لِغَيْرِکَ-
مسدد، خالد بن مطرف، عامر، حضرت براء بن عازب سے روایت ہے کہ میرے ایک ماموں ابوبردہ نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا تیری یہ بکری گوشت کی بکری ہے۔ (یعنی اسکی قربانی درست نہیں ہوئی) میرے ماموں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس ایک پلی ہوئی جذعہ ہے۔ بکریوں میں سے۔ آپ نے فرمایا تب تو اس کو ذبح کر لیکن یہ رعایت صرف تیرے لیے ہے دوسرے کے لیے ایسا کرنا درست نہ ہوگا۔
Narrated Al-Bara' ibn Azib: A maternal uncle of mine called AbuBurdah sacrificed before the prayer (for 'Id). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Your goat is meant for flesh. He said: Apostle of Allah, I have a domestic kid with me. He said: Sacrifice it, but it is not valid for any man other than you.