TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
قربانی کا بیان
قربانی کے جانور پر شفقت کرنا
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ خَصْلَتَانِ سَمِعْتُهُمَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ کَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا قَالَ غَيْرُ مُسْلِمٍ يَقُولُ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ وَلْيُحِدَّ أَحَدُکُمْ شَفْرَتَهُ وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ-
مسلم بن ابراہیم، شعبہ، خالد، ابوقلابہ، ابواشعث، حضرت شداد بن اوس سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دوخصلتوں کے بارے میں سنا ہے۔ ایک تو یہ کہ اللہ نے تم پر ہر معاملہ میں احسان کو لازم کیا ہے (حتی کہ قتل میں بھی) لہذا جب تم کسی کو (قصاص وغیرہ میں) قتل کرو تو اچھی طرح قتل کرو (یعنی ترسا کر اور تڑپا کر نہ مارو بلکہ اس کے قتل سے جلد از جلد فراغت حاصل کرو) دوسرے یہ کہ جب کسی جانور کو ذبح کرو تو اچھی طرح ذبح کرو یعنی تمہیں چاہئے کہ ذبح سے پہلے چھری کو تیز کرلو اور ذبح کر نے میں راحت پہنچاؤ۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَنَسٍ عَلَی الْحَکَمِ بْنِ أَيُّوبَ فَرَأَی فِتْيَانًا أَوْ غِلْمَانًا قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا فَقَالَ أَنَسٌ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ-
ابو ولید، شعبہ، حضرت ہشام بن زید سے روایت ہے کہ میں حضرت انس بن مالک کے ساتھ حکم بن ایوب کے پاس گیا تو دیکھا کہ چند جوانوں نے (یا یہ کہا کہ چند غلاموں نے) ایک مرغی کو نشانہ بنا رکھا ہے اور اس پر تیر اندازی کر رہے ہیں۔ یہ دیکھ کر حضرت انس نے ایک حدیث بیان فرمائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جانوروں کو اس طرح باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔
-