قران کا بیان

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَقَ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ وَحُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُمْ سَمِعُوهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ جَمِيعًا يَقُولُ لَبَّيْکَ عُمْرَةً وَحَجًّا لَبَّيْکَ عُمْرَةً وَحَجًّا-
احمد بن حنبل، ہشیم، یحیی ابن ابی اسحاق، عبدالعزیزبن صہیب، حمید، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حج اور عمرہ کا ایک ساتھ تلبیہ پڑھتے ہوئے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یوں فرما رہے تھے لَبَّيْکَ عُمْرَةً وَحَجًّا لَبَّيْکَ عُمْرَةً وَحَجًّا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَاتَ بِهَا يَعْنِي بِذِي الُحُلَيْفَةِ حَتَّی أَصْبَحَ ثُمَّ رَکِبَ حَتَّی إِذَا اسْتَوَتْ بِهِ عَلَی الْبَيْدَائِ حَمِدَ اللَّهُ وَسَبَّحَ وَکَبَّرَ ثُمَّ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ وَأَهَلَّ النَّاسُ بِهِمَا فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَ النَّاسَ فَحَلُّوا حَتَّی إِذَا کَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ أَهَلُّوا بِالْحَجِّ وَنَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ بَدَنَاتٍ بِيَدِهِ قِيَامًا قَالَ أَبُو دَاوُد الَّذِي تَفَرَّدَ بِهِ يَعْنِي أَنَسًا مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّهُ بَدَأَ بِالْحَمْدِ وَالتَّسْبِيحِ وَالتَّکْبِيرِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ-
ابو سلمہ، موسیٰ بن اسماعیل، وہیب، ایوب، ابوقلابہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رات ذوالحلیفہ میں گذاری اگلے دن صبح کو (ظہر کی نماز کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روانہ ہوئے جب بیداء پر پہنچے تو اللہ کی حمد بیان کی اور تسبیح و تکبیر کہی پھر حج و عمرہ کا ایک ساتھ احرام باندھا اور باقی لوگوں نے بھی ایسا ہی کیا جب ہم مکہ میں آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں کو (جن کے ساتھ ہدی کا جانور نہ تھا) احرام کھول دینے کا حکم فرمایا اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعمیل کرتے ہوئے احرام کھول ڈالا اور ترویہ کے دن (آٹھویں تاریخ کو) لوگوں نے حج کا احرم باندھا اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے سات اونٹ کھڑے کر کے قربان کیے۔
-
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُعِينٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ عَلِيٍّ حِينَ أَمَّرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْيَمَنِ قَالَ فَأَصَبْتُ مَعَهُ أَوَاقِيَ فَلَمَّا قَدِمَ عَلِيٌّ مِنْ الْيَمَنِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَجَدْتُ فَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَدْ لَبِسَتْ ثِيَابًا صَبِيغًا وَقَدْ نَضَحَتْ الْبَيْتَ بِنَضُوحٍ فَقَالَتْ مَا لَکَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَرَ أَصْحَابَهُ فَأَحَلُّوا قَالَ قُلْتُ لَهَا إِنِّي أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي کَيْفَ صَنَعْتَ فَقَالَ قُلْتُ أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَإِنِّي قَدْ سُقْتُ الْهَدْيَ وَقَرَنْتُ قَالَ فَقَالَ لِي انْحَرْ مِنْ الْبُدْنِ سَبْعًا وَسِتِّينَ أَوْ سِتًّا وَسِتِّينَ وَأَمْسِکْ لِنَفْسِکَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ وَأَمْسِکْ لِي مِنْ کُلِّ بَدَنَةٍ مِنْهَا بَضْعَةً-
یحیی بن معین، حجاج، یونس، ابی اسحاق ، حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یمن کا امیر بنا کر بھیجا تو میں ان کے ساتھ تھا میں نے وہاں کئی اوقیہ چاندی جمع کی جب حضرت علی رضی اللہ عنہ یمن سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تشریف لائے تو انہوں نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کو رنگین کپڑے پہنے ہوئے دیکھا اور دیکھا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے گھر میں خوشبو بسا رکھی ہے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دیکھ کر کہا کہ آپ کو کیا ہوا کہ جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اصحاب کو احرام کھولنے کا حکم فرمایا تو انہوں نے احرام کھول ڈالا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے اس چیز کی نیت کی جس چیز کی نیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کی (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قران کیا ہے اور میں نے بھی قران کی نیت کی) پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے پوچھا تم نے کیا کیا؟ وہ بولے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نیت پر نیت کی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں تو ہدی ساتھ لایا ہوں اور قران کر چکا ہوں حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے چھیاسٹھ (یا سرسٹھ) اونٹ قربان کرنے کا حکم فرمایا اور فرمایا تینتیس (یا چونتیس) اپنے لیے رکھ لے (یعنی چھیاسٹھ یا سرسٹھ اونٹ میری طرف سے قربان کر اور باقی اپنی طرف سے) اور فرمایا ہر اونٹ میں سے گوشت کا ایک ٹکڑا میرے لیے رکھ چھوڑ۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ الصُّبَيُّ بْنُ مَعْبَدٍ أَهْلَلْتُ بِهِمَا مَعًا فَقَالَ عُمَرُ هُدِيتَ لِسُنَّةِ نَبِيِّکَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عثمان بن ابی شیبہ، جریربن عبدالحمید، منصور، حضرت ابووائل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صبی بن معبد نے بیان کیا کہ میں نے حج اور عمرہ کا احرام باندھا (یعنی قران کیا) تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا تو نے نبی کی سنت پر عمل کیا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ بْنِ أَعْيَنَ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ الصُّبَيُّ بْنُ مَعْبَدٍ كُنْتُ رَجُلًا أَعْرَابِيًّا نَصْرَانِيًّا فَأَسْلَمْتُ فَأَتَيْتُ رَجُلًا مِنْ عَشِيرَتِي يُقَالُ لَهُ هُذَيْمُ بْنُ ثُرْمُلَةَ فَقُلْتُ لَهُ يَا هَنَاهْ إِنِّي حَرِيصٌ عَلَى الْجِهَادِ وَإِنِّي وَجَدْتُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ مَكْتُوبَيْنِ عَلَيَّ فَكَيْفَ لِي بِأَنْ أَجْمَعَهُمَا قَالَ اجْمَعْهُمَا وَاذْبَحْ مَا اسْتَيْسَرَ مِنْ الْهَدْيِ فَأَهْلَلْتُ بِهِمَا مَعًا فَلَمَّا أَتَيْتُ الْعُذَيْبَ لَقِيَنِي سَلْمَانُ بْنُ رَبِيعَةَ وَزَيْدُ بْنُ صُوحَانَ وَأَنَا أُهِلُّ بِهِمَا جَمِيعًا فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِلْآخَرِ مَا هَذَا بِأَفْقَهَ مِنْ بَعِيرِهِ قَالَ فَكَأَنَّمَا أُلْقِيَ عَلَيَّ جَبَلٌ حَتَّى أَتَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنِّي كُنْتُ رَجُلًا أَعْرَابِيًّا نَصْرَانِيًّا وَإِنِّي أَسْلَمْتُ وَأَنَا حَرِيصٌ عَلَى الْجِهَادِ وَإِنِّي وَجَدْتُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ مَكْتُوبَيْنِ عَلَيَّ فَأَتَيْتُ رَجُلًا مِنْ قَوْمِي فَقَالَ لِي اجْمَعْهُمَا وَاذْبَحْ مَا اسْتَيْسَرَ مِنْ الْهَدْيِ وَإِنِّي أَهْلَلْتَ بِهِمَا مَعًا فَقَالَ لِي عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هُدِيتَ لِسُنَّةِ نَبِيِّكَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
مسنگ
-
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مِسْکِينٌ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَتَانِي اللَّيْلَةَ آتٍ مِنْ عِنْدِ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ قَالَ وَهُوَ بِالْعَقِيقِ وَقَالَ صَلِّ فِي هَذَا الْوَادِي الْمُبَارَکِ وَقَالَ عُمْرَةٌ فِي حَجَّةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ فِي هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ وَقُلْ عُمْرَةٌ فِي حَجَّةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکَذَا رَوَاهُ عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ وَقَالَ وَقُلْ عُمْرَةٌ فِي حَجَّةٍ-
نفیلی، مسکین، اوزاعی، یحیی بن ابی کثیر، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھ سے حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد سنا ہے جس وقت کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عقیق میں تھے کہ رات میں اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ میرے پاس آیا اور بولا اس برکت والی وادی میں نماز پڑھ اور کہا کہ عمرہ حج کے اندر ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ ولید بن مسلم اور عمر بن عبدالواحد نے اس حدیث میں اوزاعی سے (قال عمرة فی حجة کے بجائے) قل عمرة فی حجة کا جملہ نقل کیا ہے نیز علی بن مبارک نے ابن کثیر سے یہی جملہ نقل کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنِي الرَّبِيعُ بْنُ سَبْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِعُسْفَانَ قَالَ لَهُ سُرَاقَةُ بْنُ مَالِکٍ الْمُدْلَجِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ اقْضِ لَنَا قَضَائَ قَوْمٍ کَأَنَّمَا وُلِدُوا الْيَوْمَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَی قَدْ أَدْخَلَ عَلَيْکُمْ فِي حَجِّکُمْ هَذَا عُمْرَةً فَإِذَا قَدِمْتُمْ فَمَنْ تَطَوَّفَ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَقَدْ حَلَّ إِلَّا مَنْ کَانَ مَعَهُ هَدْيٌ-
ہناد بن سری، ابن ابی زائد، عبدالعزیزبن عمر بن عبدالعزیز، حضرت سبرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ سے نکلے جب ہم مقام عسفان پر پہنچے تو سراقہ بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس طرح بیان فرمائیے جس طرح بہت چھوٹے بچوں کے لیے بیان کیا جاتا ہے (یعنی خوب وضاحت کے ساتھ بیان فرمائیے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ نے تمہارے اس حج میں عمرہ کو شریک کر دیا ہے لہذا جب تم مکہ میں آؤ اور طواف و سعی سے فارغ ہو چکو تو تم حلال ہو جاؤ گے مگر جو شخص اپنے ساتھ ہدی کا جانور لایا ہوگا وہ حلال نہ ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنِ خَلَّادٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی الْمَعْنَی عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ أَخْبَرَهُ قَالَ قَصَّرْتُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ عَلَی الْمَرْوَةِ أَوْ رَأَيْتُهُ يُقَصِّرُ عَنْهُ عَلَی الْمَرْوَةِ بِمِشْقَصٍ قَالَ ابْنُ خَلَّادٍ إِنَّ مُعَاوِيَةَ لَمْ يَذْکُرْ أَخْبَرَهُ-
عبدالوہاب بن نجدہ، شعیب بن اسحاق ، ابوبکر بن خلاد، ابن جریج، حسن، ابومسلم، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت معاویہ بن ابی سفیان کا بیان ہے کہ میں نے تیر کی نوک سے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال کاٹے (یا یہ کہا کہ) میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تیر کی پیکان سے بال کترتے دیکھا ہے۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَمَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْمَعْنَی قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ مُعَاوِيَةَ قَالَ لَهُ أَمَا عَلِمْتَ أَنِّي قَصَّرْتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصِ أَعْرَابِيٍّ عَلَی الْمَرْوَةِ زَادَ الْحَسَنُ فِي حَدِيثِهِ لِحَجَّتِهِ-
حسن بن علی، مخلد بن خالد، محمد بن یحیی، عبدالرزاق، معمر، ابن طاؤس، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت معاویہ نے مجھ سے کہا کہ کیا تمہیں نہیں معلوم کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال ایک اعرابی کی تیر کی پیکان سے کترے تھے حسن نے اپنی حدیث میں جملہ کے آخر میں یہ اضافہ نقل کیا ہے کہ حج کے موقعہ پر۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ مُعَاذٍ أَخْبَرَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُسْلِمٍ الْقُرِّيِّ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُمْرَةٍ وَأَهَلَّ أَصْحَابُهُ بِحَجٍّ-
ابن معاذ، شعبہ، مسلم، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمرہ کا احرام باندھا اور صحابہ نے حج کیا۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنِ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ تَمَتَّعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ فَأَهْدَی وَسَاقَ مَعَهُ الْهَدْيَ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَبَدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ فَکَانَ مِنْ النَّاسِ مَنْ أَهْدَی وَسَاقَ الْهَدْيَ وَمِنْهُمْ مَنْ لَمْ يُهْدِ فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَکَّةَ قَالَ لِلنَّاسِ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ أَهْدَی فَإِنَّهُ لَا يَحِلُّ لَهُ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی يَقْضِيَ حَجَّهُ وَمَنْ لَمْ يَکُنْ مِنْکُمْ أَهْدَی فَلْيَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلْيُقَصِّرْ وَلْيَحْلِلْ ثُمَّ لِيُهِلَّ بِالْحَجِّ وَلْيُهْدِ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا فَلْيَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ وَسَبْعَةً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَهْلِهِ وَطَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَدِمَ مَکَّةَ فَاسْتَلَمَ الرُّکْنَ أَوَّلَ شَيْئٍ ثُمَّ خَبَّ ثَلَاثَةَ أَطْوَافٍ مِنْ السَّبْعِ وَمَشَی أَرْبَعَةَ أَطْوَافٍ ثُمَّ رَکَعَ حِينَ قَضَی طَوَافَهُ بِالْبَيْتِ عِنْدَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَانْصَرَفَ فَأَتَی الصَّفَا فَطَافَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَبْعَةَ أَطْوَافٍ ثُمَّ لَمْ يُحْلِلْ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی قَضَی حَجَّهُ وَنَحَرَ هَدْيَهُ يَوْمَ النَّحْرِ وَأَفَاضَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ حَلَّ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ وَفَعَلَ النَّاسُ مِثْلَ مَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَهْدَی وَسَاقَ الْهَدْيَ مِنْ النَّاسِ-
عبدالملک بن شعیب بن لیث، عقیل، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجة الوداع میں تمتع کیا یعنی عمرہ کر کے حج کیا اس موقعہ پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ساتھ ذوالحلیفہ سے ہدی لے کر گئے تھے اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے عمرہ کو پکارا پھر حج کو (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے لبیک بعمرہ کہا اور پھر لبیک بحجة) اور لوگوں نے بھی ایسا ہی کیا یعنی تمتع کیا مگر بعض لوگ ہدی لے گئے تھے اور بعض نہیں لے گئے تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ تشریف لائے تو لوگوں سے فرمایا تم میں سے جو شخص ہدی ساتھ لایا ہو اسکے لیے کوئی چیز حلال نہیں ہے بلکہ حرام ہے جب تک کہ حج پورا نہ کرے اور جو ہدی ساتھ نہ لایا ہو تو وہ طواف و سعی کر کے بال کتروائے اور احرام کھول ڈالے اور اسکے بعد حج کا احرام باندھے اور ہدی دے اگر اسکے ساتھ ہدی نہ ہو تو تین روزے حج میں رکھے اور سات روزے اپنے گھر واپس جا کر رکھے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ میں آئے تو سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجر اسود کو چوما پھر تین مرتبہ دوڑ کر اور تن کر بیت اللہ کا طواف کیا اور چار مرتبہ معمولی رفتار سے چل کر طواف کیا جب طواف سے فارغ ہوئے تو مقام ابراہیم کے پاس جا کر دو رکعت نماز پڑھی اور سلام پھیرا نماز سے فارغ ہو کر کوہ صفا پر تشریف لے گئے اور صفا مروہ کے درمیان سات چکر لگائے اور حج کے پورا ہونے تک احرام نہیں کھولا اور یوم النحر میں (دس تاریخ کو) ہدی کی قربانی کی اور مکہ میں آکر طواف کیا (طواف الزیارة) اسکے بعد احرام کھول دیا اور وہ سب کام کرنے لگے جو حالت احرام میں ممنوع تھے اور جن لوگوں کے ساتھ ہدی تھی انہوں نے بھی ایسا ہی کیا جیسا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا تھا۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ قَدْ حَلُّوا وَلَمْ تُحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِکَ فَقَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أُحِلُّ حَتَّی أَنْحَرَ الْهَدْيَ-
قعنبی، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر، زوجہ رسول حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا کیا حال ہے کہ عمرہ کر کے احرام کھول ڈالا حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہیں کھولا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے اپنے سر کی تلبید کی اور ہدی کی تقلید کی تو میں حلال نہیں ہو سکتا جب تک کہ ہدی کا جانور قربان نہ کر لوں۔
-