TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
قرائت میں کس طرح سے ترتیل کرنا مستحب ہے
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لِصَاحِبِ الْقُرْآنِ اقْرَأْ وَارْتَقِ وَرَتِّلْ کَمَا کُنْتَ تُرَتِّلُ فِي الدُّنْيَا فَإِنَّ مَنْزِلَکَ عِنْدَ آخِرِ آيَةٍ تَقْرَؤُهَا-
مسدد، یحیی، سفیان، عاصم بن بہدلۃ، زر، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن صاحب قرآن سے فرمائے گا پڑھتا جا اور چڑھتا جا ٹھہر ٹھہر کر پڑھ جیسا کہ دنیا میں ٹھہر ٹھہر کر پڑھتا تھا کیونکہ تیرا مقام وہ ہے جہاں تو آخری آیت پڑھے گا۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا عَنْ قِرَائَةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَانَ يَمُدُّ مَدًّا-
مسلم بن ابراہیم، جریر، حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات کا حال دریافت کیا تو انہوں نے کہا کے آپ ہر مد کو ادا فرماتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ مَمْلَکٍ أَنَّهُ سَأَلَ أُمَّ سَلَمَةَ عَنْ قِرَائَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَلَاتِهِ فَقَالَتْ وَمَا لَکُمْ وَصَلَاتَهُ کَانَ يُصَلِّي وَيَنَامُ قَدْرَ مَا صَلَّی ثُمَّ يُصَلِّي قَدْرَ مَا نَامَ ثُمَّ يَنَامُ قَدْرَ مَا صَلَّی حَتَّی يُصْبِحَ وَنَعَتَتْ قِرَائَتَهُ فَإِذَا هِيَ تَنْعَتُ قِرَائَتَهُ حَرْفًا حَرْفًا-
یزید بن خالد بن موہب، لیث، ابن ابی ملیکہ، حضرت یعلی بن مملک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرات اور نماز کا حال دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہاں تمھاری نماز اور کہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کا طریقہ یہ تھا کہ رات میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھتے اور پھر اتنی ہی دیر کے لیے سوجاتے جتنی دیر تک نماز پڑھی تھی پھر سونے کے بعد اتنی ہی دیر نماز میں مشغول رہتے جتنی دیر سوئے تھے اور یہ سلسلہ صبح تک جاری رہتا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرات کا حال بیان کیا تو کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرات کا ایک ایک حرف الگ الگ ہوتا تھا۔ (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرات کے ہر حرف کو اچھی طرح سنا جاسکتا تھا)
-
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ وَهُوَ عَلَی نَاقَةٍ يَقْرَأُ بِسُورَةِ الْفَتْحِ وَهُوَ يُرَجِّعُ-
حفص بن عمر، شعبہ، معاویہ بن قرہ، حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس دن مکہ فتح ہوا اس دن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اونٹ پر سوار ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سورت فتح پڑھ رہے ہیں اور ایک آیت کو کئی کئی مرتبہ پڑھ رہے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَةَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ-
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، اعمش، طلحہ، عبدالرحمن بن عوسجہ، حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنی آوازوں کے ذریعہ قرآن کو زینت بخشو۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ بِمَعْنَاهُ أَنَّ اللَّيْثَ حَدَّثَهُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَهِيکٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَقَالَ يَزِيدُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ وَقَالَ قُتَيْبَةُ هُوَ فِي کِتَابِي عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ-
ابو ولید، قتیبہ بن سعید، یزید بن خالد بن موہب، حضرت سعید بن ابی سعید سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص قرآن کو خوش آوازی سے نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَهِيکٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ-
عثمان بن ابی شیبہ، سفیان بن عیینہ، عمرو، ابن ابی ملیکہ، عبیداللہ بن ابی نہیک، حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے بھی اسی کے مانند روایت ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْوَرْدِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْکَةَ يَقُولُ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ مَرَّ بِنَا أَبُو لُبَابَةَ فَاتَّبَعْنَاهُ حَتَّی دَخَلَ بَيْتَهُ فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ فَإِذَا رَجُلٌ رَثُّ الْبَيْتِ رَثُّ الْهَيْئَةِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ قَالَ فَقُلْتُ لِابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ أَرَأَيْتَ إِذَا لَمْ يَکُنْ حَسَنَ الصَّوْتِ قَالَ يُحَسِّنُهُ مَا اسْتَطَاعَ-
عبدالاعلی بن حماد، عبدالجبار رضی اللہ عنہ بن ورد سے روایت ہے کہ میں نے ابن ابی ملیکہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ عبداللہ بن ابی یزید کا کہنا ہے کہ ابولبابہ ہمارے پاس سے گزرے ہم ان کے ساتھ تھے یہاں تک کہ وہ اپنے گھر میں گئے ان کے ساتھ ہم بھی گھر میں داخل ہوئے ہم نے دیکھا کہ ایک شخص پھٹے پرانے حال میں بیٹھا ہے میں نے اس سے سنا وہ کہتا تھا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص قرآن کو خوش آواز سے نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے عبدالجبار کہتے ہیں کہ میں نے ابن ابی ملیکہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کی اے ابومحمد اگر کوئی شخص خوش آواز نہ ہو تو کیا کرے؟ جہاں تک ممکن ہو اچھی آواز سے پڑھے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ قَالَ قَالَ وَکِيعٌ وَابْنُ عُيَيْنَةَ يَعْنِي يَسْتَغْنِي بِهِ-
محمد بن سلیمان، وکیع، محمد بن سلیمان انباری کہتے ہیں کہ وکیع اور ابن عیینہ نے یستغنی بالقرآن نقل کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مَالِکٍ وَحَيْوَةُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَيْئٍ مَا أَذِنَ لِنَبِيٍّ حَسَنِ الصَّوْتِ يَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ يَجْهَرُ بِهِ-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، عمر بن مالک، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کسی کلام کو اس طرح متوجہ ہو کر نہیں سنتا جتنا کہ کسی نبی کی خوش آوازی کے ساتھ قرات قرآن کو یعنی بآواز بلند قرات کو۔
-