قتل ہونے میں کیا امید کی جائے

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَزَالُ هَذَا الدِّينُ قَائِمًا حَتَّی يَکُونَ عَلَيْکُمْ اثْنَا عَشَرَ خَلِيفَةً کُلُّهُمْ تَجْتَمِعُ عَلَيْهِ الْأُمَّةُ فَسَمِعْتُ کَلَامًا مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ أَفْهَمْهُ قُلْتُ لِأَبِي مَا يَقُولُ قَالَ کُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ-
عمربن عثمان، نامر، معاویہ، اسماعیل، ابی خالد، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا یہاں تک کہ تم پر بارہ خلفاء ہوں گے سب کے سب ایسے ہوں گے کہ امت کا ان پر اجتماع واتفاق ہوجائے گا پس میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کلام سنا اور اسے سمجھ نہ سکا تو میں نے اپنے والد سے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا کہہ رہے تھے؟ فرمایا کہ وہ سب خلفاء قریش میں سے ہوں گے۔
Narrated Jabir ibn Samurah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The religion will continue to be established till there are twelve caliphs over you, and the whole community will agree on each of them. I then heard from the Prophet (peace_be_upon_him) some remarks which I could not understand. I asked my father: What is he saying: He said: all of them will belong to Quraysh.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَزَالُ هَذَا الدِّينُ عَزِيزًا إِلَی اثْنَيْ عَشَرَ خَلِيفَةً قَالَ فَکَبَّرَ النَّاسُ وَضَجُّوا ثُمَّ قَالَ کَلِمَةً خَفِيفَةً قُلْتُ لِأَبِي يَا أَبَتِ مَا قَالَ قَالَ کُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ-
موسی بن اسماعیل، وہیب، دواؤد، عامر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن سمرہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ دین مسلسل معزز رہے گا بارہ خلفاء کے ہونے تک۔ یہ سن کر لوگوں نے نعرہ تکبیر لگایا پھر زور سے چلائے۔ پھر آپ نے آہستہ سے کچھ فرمایا۔ میں نے اپنے والد سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا فرمایا ؟ کہا کہ یہ فرمایا کہ وہ سب خلفاء قریش میں سے ہوں گے۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ نُفَيْلٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ بِهَذَا الْحَدِيثِ زَادَ فَلَمَّا رَجَعَ إِلَی مَنْزِلِهِ أَتَتْهُ قُرَيْشٌ فَقَالُوا ثُمَّ يَکُونُ مَاذَا قَالَ ثُمَّ يَکُونُ الْهَرْجُ-
ابن نفیل۔ زہیر، زیاد، ابن خثیمہ، اسود بن سعیدہمدانی، جابر، سمرہ، اس سند سے بھی سابقہ حدیث منقول ہے اس اجافہ کے ساتھ کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے گھر واپس لوٹے تو قریش کے کچھ لوگ آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ پھر کیا ہوگا یعنی ان خلفاء کے بعد کیا ہوگا؟ فرمایا کہ قتل عام ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَهُمْ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ يَعْنِي ابْنَ عَيَّاشٍ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا زَائِدَةُ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ فِطْرٍ الْمَعْنَی وَاحِدٌ کُلُّهُمْ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ لَمْ يَبْقَ مِنْ الدُّنْيَا إِلَّا يَوْمٌ قَالَ زَائِدَةُ فِي حَدِيثِهِ لَطَوَّلَ اللَّهُ ذَلِکَ الْيَوْمَ ثُمَّ اتَّفَقُوا حَتَّی يَبْعَثَ فِيهِ رَجُلًا مِنِّي أَوْ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي يُوَاطِئُ اسْمُهُ اسْمِي وَاسْمُ أَبِيهِ اسْمُ أَبِي زَادَ فِي حَدِيثِ فِطْرٍ يَمْلَأُ الْأَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلًا کَمَا مُلِئَتْ ظُلْمًا وَجَوْرًا وَقَالَ فِي حَدِيثِ سُفْيَانَ لَا تَذْهَبُ أَوْ لَا تَنْقَضِي الدُّنْيَا حَتَّی يَمْلِکَ الْعَرَبَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي يُوَاطِئُ اسْمُهُ اسْمِي قَالَ أَبُو دَاوُد لَفْظُ عُمَرَ وَأَبِي بَکْرٍ بِمَعْنَی سُفْيَانَ-
مسدد، عمربن عبید، محمد بن علاء، ابوبکر یعنی ابن عیاش، مسدد، یحیی، سفیان، احمد بن ابراہیم ، عبداللہ بن موسی، زائدہ احمد بن ابراہیم ، عبیداللہ بن موسی، فترمغنی، عاصم، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دنیا کے ختم ہونے میں ایک دن بھی باقی ہوگا۔ زائدہ نے فرمایا کہ اللہ نے اس دن کو اتنا لمبا کر دیں گے یہاں تک کہ ایک آدمی مجھ سے یا فرمایا کہ اہل بیت میں سے بھیجیں گے جس کا نام میرے نام سے اور جس کے باپ کے نام میرے باپ کے نام سے مطابقت رکھتا ہوگا۔ فطر نے اپنی حدیث میں فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ زمین کو عدل وانصاف سے بھر دیں گے جیسے وہ ظلم وجور سے بھردی گئی تھی جبکہ سفیان نے اپنی روایت میں فرمایا کہ دنیا جائے گی نہیں یاختم نہیں ہوگی یہاں تک کہ ملک عرب کا مالک میرے اہل بیت میں سے ایک شخص ہوجائے گا جس کا نام میرے نام کے مطابق ہوگا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ ابوبکر بن عیاش اور عمر بن عبید کے الفاظ سفیان ہی کی طرح ہیں۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If only one day of this world remained. Allah would lengthen that day (according to the version of Za'idah), till He raised up in it a man who belongs to me or to my family whose father's name is the same as my father's, who will fill the earth with equity and justice as it has been filled with oppression and tyranny (according to the version of Fitr). Sufyan's version says: The world will not pass away before the Arabs are ruled by a man of my family whose name will be the same as mine.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ حَدَّثَنَا فِطْرٌ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ أَبِي بَزَّةَ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَنْ عَلِيٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ لَمْ يَبْقَ مِنْ الدَّهْرِ إِلَّا يَوْمٌ لَبَعَثَ اللَّهُ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ بَيْتِي يَمْلَؤُهَا عَدْلًا کَمَا مُلِئَتْ جَوْرًا-
عثمان بن ابوشیبہ، فضل ابن دکین ، فطر قاسم، ابوبکرہ، ابوطفیل، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ جب زمانہ میں سے صرف ایک دن (باعتبار آخرت) باقی رہ جائے گا تو اللہ تعالیٰ میرے اہل بیت میں سے ایک آدمی کو بھیجیں گے جو زمین کو عدل وانصاف سے اس طرح بھر دیں گے جس طرح وہ پہلے ظلم سے بھر دی گئی تھی۔
Narrated Ali ibn AbuTalib: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If only one day of this time (world) remained, Allah would raise up a man from my family who would fill this earth with justice as it has been filled with oppression.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِيحِ الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ عَنْ زِيَادِ بْنِ بَيَانٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ نُفَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمَهْدِيُّ مِنْ عِتْرَتِي مِنْ وَلَدِ فَاطِمَةَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ وَسَمِعْتُ أَبَا الْمَلِيحِ يُثْنِي عَلَی عَلِيِّ بْنِ نُفَيْلٍ وَيَذْکُرُ مِنْهُ صَلَاحًا-
احمد بن ابراہیم ، عبداللہ بن جعفر رقعی، ابوملیح حسن ابن عمر، زیاد بن بیان، علی بن نفیل، سعید بن مسیب، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (ام المومنین) فرماتی ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ، ، مہدی میرے خاندان سے اور فاطمہ کی اولاد میں سے ہوں گے۔ عبداللہ بن جعفر کہتے ہیں کہ میں نے ابوالملیح حسن بن عمر علی بن نفیل کی تعریف کرتے اور ان کی نیکی وصلح کا ذکر کرتے سنا ہے۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The Mahdi will be of my family, of the descendants of Fatimah. Abdullah ibn Ja'far said: I heard AbulMalih praising Ali ibn Nufayl and describing his good qualities.
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ تَمَّامِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَهْدِيُّ مِنِّي أَجْلَی الْجَبْهَةِ أَقْنَی الْأَنْفِ يَمْلَأُ الْأَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلًا کَمَا مُلِئَتْ جَوْرًا وَظُلْمًا يَمْلِکُ سَبْعَ سِنِينَ-
سہل بن تمام بن بزیع، عمران، قطان، قتادہ، ابونضرہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہدی مجھ سے ہوں گے روشن پیشانی اور بلند ناک والے ہوں گے زمین کو عدل وانصاف سے اس طرح بھریں گے جس طرح وہ ظم وجور سے بھر دی گئی تھی اور سات سال تک حکومت کریں گے، پھر اس کے بعد حضرت عیسیٰ نازل ہوجائیں گے جن کی اقتداء میں حضرت مہدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ دجال سے لڑیں گے۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The Mahdi will be of my stock, and will have a broad forehead a prominent nose. He will fill the earth will equity and justice as it was filled with oppression and tyranny, and he will rule for seven years.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ صَالِحٍ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ صَاحِبٍ لَهُ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَکُونُ اخْتِلَافٌ عِنْدَ مَوْتِ خَلِيفَةٍ فَيَخْرُجُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ هَارِبًا إِلَی مَکَّةَ فَيَأْتِيهِ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ فَيُخْرِجُونَهُ وَهُوَ کَارِهٌ فَيُبَايِعُونَهُ بَيْنَ الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ وَيُبْعَثُ إِلَيْهِ بَعْثٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ فَيُخْسَفُ بِهِمْ بِالْبَيْدَائِ بَيْنَ مَکَّةَ وَالْمَدِينَةِ فَإِذَا رَأَی النَّاسُ ذَلِکَ أَتَاهُ أَبْدَالُ الشَّامِ وَعَصَائِبُ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَيُبَايِعُونَهُ بَيْنَ الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ ثُمَّ يَنْشَأُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ أَخْوَالُهُ کَلْبٌ فَيَبْعَثُ إِلَيْهِمْ بَعْثًا فَيَظْهَرُونَ عَلَيْهِمْ وَذَلِکَ بَعْثُ کَلْبٍ وَالْخَيْبَةُ لِمَنْ لَمْ يَشْهَدْ غَنِيمَةَ کَلْبٍ فَيَقْسِمُ الْمَالَ وَيَعْمَلُ فِي النَّاسِ بِسُنَّةِ نَبِيِّهِمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيُلْقِي الْإِسْلَامُ بِجِرَانِهِ فِي الْأَرْضِ فَيَلْبَثُ سَبْعَ سِنِينَ ثُمَّ يُتَوَفَّی وَيُصَلِّي عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ بَعْضُهُمْ عَنْ هِشَامٍ تِسْعَ سِنِينَ و قَالَ بَعْضُهُمْ سَبْعَ سِنِينَ-
محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، ابوقتادہ، صالح ابوخلیل صاحب، حضرت ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک خلیفہ کی موت کے وقت لوگوں میں (اگلاخلیفہ منتخب کرنے میں) اختلاف ہوجائے گا اس دوران ایک آدمی مدینہ سے نکل کر مکہ کی طرف بھاگے گا لوگ اسے خلافت کے لیے نکالیں گے لیکن وہ اسے ناپسند کرتے ہوں گے پھر لوگ ان کے ہاتھ پر حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان بیعت کریں گے پھر وہ ایک لشکر شام سے بھیجیں گے تو وہ لشکر، ، بیدائ، ، کے مقام پر زمین میں دھنس جائے گا جو مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ ہے جب لوگ اس لشکر کو دیکھیں گے تو اہل شام کے ابدال اور اہل عراق کی جماعتیں ان کے پاس آئیں گی ان سے بیعت کریں گی پھر ایک آدمی اٹھے گا قریش میں سے جس کی ننھیال بنی کلب میں ہوگی وہ ان کی طرف ایک لشکر بھیجے گا تو وہ اس لشکر پر غلبہ حاصل کرلیں گے اور وہ بنوکلب کا لشکر ہوگا اور ناکامی ہو اس شخص کے لیے جو بنوکلب کے اموال غنیمت کی تقسیم کے موقع پر حاضر نہ ہو، مہدی مال غنیمت تقسیم کریں گے اور لوگوں میں انکے نبی کی سنت کو جاری کریں گے اور اسلام پر اپنی گردن زمین پر ڈال دے گا (سارے کرہ ارض پر اسلام پھیل جائے گا) پھر اس کے بعد سات سال تک وہ زندہ رہیں گے پھر ان کا انتقال ہوجائے گا اور مسلمان انکی نماز جنازہ پڑھیں گے امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ بعض ہشام کے حوالہ سے یہ کہا کہ وہ نوسال تک زندہ رہیں گے جبکہ بعض نے کہا کہ سات سال تک رہیں گے۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Disagreement will occur at the death of a caliph and a man of the people of Medina will come flying forth to Mecca. Some of the people of Mecca will come to him, bring him out against his will and swear allegiance to him between the Corner and the Maqam. An expeditionary force will then be sent against him from Syria but will be swallowed up in the desert between Mecca and Medina. When the people see that, the eminent saints of Syria and the best people of Iraq will come to him and swear allegiance to him between the Corner and the Maqam. Then there will arise a man of Quraysh whose maternal uncles belong to Kalb and send against them an expeditionary force which will be overcome by them, and that is the expedition of Kalb. Disappointed will be the one who does not receive the booty of Kalb. He will divide the property, and will govern the people by the Sunnah of their Prophet (peace_be_upon_him) and establish Islam on Earth. He will remain seven years, then die, and the Muslims will pray over him.
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَقَالَ تِسْعَ سِنِينَ قَالَ أَبُو دَاوُد و قَالَ غَيْرُ مُعَاذٍ عَنْ هِشَامٍ تِسْعَ سِنِينَ-
ہارون بن عبد اللہ، عبدصمد، ہمام، قتادہ، ابودواؤد، معاذ، ہشام حضرت قتادہ سے یہی حدیث منقول ہے انہوں نے سال کہے ہیں۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ معاذ کے علاوہ سب نے ہشام کے حوالہ سے سال ہی کہے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَوَّامِ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَحَدِيثُ مُعَاذٍ أَتَمُّ-
ابن مثنی، عمر بن عاصم، ابوالعوام، قتادہ، ابوخلیل، عبداللہ بن حارث، ام سلمہ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث نقل کرتی ہیں لیکن معاذ بن ہشام کی حدیث زیادہ مکمل ہے۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقِصَّةِ جَيْشِ الْخَسْفِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَيْفَ بِمَنْ كَانَ كَارِهًا قَالَ يُخْسَفُ بِهِمْ وَلَكِنْ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى نِيَّتِهِ-
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، عبدالعزیز، رفیع، عبید اللہ، ام سلمۃ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہتی ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین میں دھنس جانے والے لشکر کا تذکرہ کیا تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس شخص کا کیا حال ہوگا جو بادل نخواستہ اس لشکر میں شامل ہوا ہو؟ فرمایا کہ سب کے سب زمین میں دھنس جائیں گے لیکن قیامت کے روز اپنی نیت کے مطابق اٹھائے جائیں گے۔
Narrated Ali ibn AbuTalib: AbuIshaq told that Ali looked at his son al-Hasan and said: This son of mine is a sayyid (chief) as named by the Prophet (peace_be_upon_him), and from his loins will come forth a man who will be called by the name of your Prophet (peace_be_upon_him) and resemble him in conduct but not in appearance. He then mentioned the story about his filling the earth with justice.
قَالَ أَبُو دَاوُد حُدِّثْتُ عَنْ هَارُونَ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي قَيْسٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَنَظَرَ إِلَى ابْنِهِ الْحَسَنِ فَقَالَ إِنَّ ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ كَمَا سَمَّاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَيَخْرُجُ مِنْ صُلْبِهِ رَجُلٌ يُسَمَّى بِاسْمِ نَبِيِّكُمْ يُشْبِهُهُ فِي الْخُلُقِ وَلَا يُشْبِهُهُ فِي الْخَلْقِ ثُمَّ ذَكَرَ قِصَّةً يَمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلًا و قَالَ هَارُونُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي قَيْسٍ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ طَرِيفٍ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ عَنْ هِلَالِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ رَجُلٌ مِنْ وَرَاءِ النَّهْرِ يُقَالُ لَهُ الْحَارِثُ بْنُ حَرَّاثٍ عَلَى مُقَدِّمَتِهِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ مَنْصُورٌ يُوَطِّئُ أَوْ يُمَكِّنُ لِآلِ مُحَمَّدٍ كَمَا مَكَّنَتْ قُرَيْشٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَ عَلَى كُلِّ مُؤْمِنٍ نَصْرُهُ أَوْ قَالَ إِجَابَتُهُ-
امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ مجھ سے ہارون بن مغیرہ، عمرو بن ابی قیس عن شعیب بن خالد عن اسحاق کے واسطہ سے بیان کیا گیا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے صاحبزادے سے حضرت حسن کی طرف دیکھ کر فرمایا میرا یہ بیٹا سردار ہوگا جیسے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا نام رکھا تھا اور عن قریب اس کی نسل میں ایک شخص پیدا ہوگا جس کا نام تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کے مطابق ہوگا وہ اخلاق و کردار میں تمہارے نبی کے مشابہ ہوگا لیکن صورت وخلقت میں مشابہ نہیں ہوگا پھر طویل قصہ ذکر کر کے فرمایا کہ وہ زمین کو عدل وانصاف سے بھر دے گا جبکہ ہارون نے بواسطہ عمرو بن ابی قیس بواسطہ مطرف بن طریف بواسطہ حسن بواسطہ ہلال بن عمرو بیان کیا کہ میں نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ماوراء النہر سے ایک آدمی نکلے گا جسے حارث بن حراث کہا جاتا ہوگا اس کے سامنے ایک اور آدمی ہوگا جسے منصور کہا جاتا ہوگا وہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل کو تسلط دے گا یا متمکن کرے گا۔ (زمین میں) جیسے قریش نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جگہ دی تھی اس کی مدد کرنا ہر مسلمان پر واجب ہوگا یا فرمایا کہ اس کی دعوت قبول کرنا واجب ہوگا۔
-