قتل عمد میں وارث مقتول دیت لے سکتا ہے

حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا شُرَيْحٍ الْکَعْبِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا إِنَّکُمْ يَا مَعْشَرَ خُزَاعَةَ قَتَلْتُمْ هَذَا الْقَتِيلَ مِنْ هُذَيْلٍ وَإِنِّي عَاقِلُهُ فَمَنْ قُتِلَ لَهُ بَعْدَ مَقَالَتِي هَذِهِ قَتِيلٌ فَأَهْلُهُ بَيْنَ خِيَرَتَيْنِ أَنْ يَأْخُذُوا الْعَقْلَ أَوْ يَقْتُلُوا-
مسدد بن مسرہد، یحیی بن سعید، ابن ابوذئب، سعید بن ابوسعید، حضرت ابوشریح الکعبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے گروہ خزاعہ۔ کیا تم نے اس مقتول کو جو ہذیل قبیلہ کا تھا قتل کیا ہے اور بیشک میں اس کا عاقل ہوں (یعنی اس کی دیت میں دلواؤں گا) پس آج کے اس مقتول کے بارے میں میری گفتگو کے بعد جس کا بھی کوئی مقتول ہو تو اس کے ورثاء کو دواختیار ہیں کہ وہ دیت لے لیں یا اسے قصاص میں قتل کردیں۔
Narrated AbuShurayb al-Ka'bi: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Then you, Khuza'ah, have killed this man of Hudhayl, but I will pay his blood-wit. After these words of mine if a man of anyone is killed, his people will have a choice to accept blood-wit or to kill him.
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ أَخْبَرَنِي أَبِي حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَی ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا فُتِحَتْ مَکَّةُ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ قُتِلَ لَهُ قَتِيلٌ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ إِمَّا أَنْ يُودَی أَوْ يُقَادَ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ يُقَالُ لَهُ أَبُو شَاةٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اکْتُبْ لِي قَالَ الْعَبَّاسُ اکْتُبُوا لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اکْتُبُوا لِأَبِي شَاةٍ وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ أَحْمَدَ قَالَ أَبُو دَاوُد اکْتُبُوا لِي يَعْنِي خُطْبَةَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عباس بن ولید، ، اوزاعی، یحیی، احمد بن ابراہیم، ابوداؤد، حرب بن شداد یحیی بن ابوکثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب مکہ مکرمہ فتح ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اور فرمایا کہ جس شخص کا کوئی آدمی قتل ہوا ہو تو اسے دوباتوں میں سے ایک کا اختیار ہے یا تو وہ دیت لے لے یا وہ قصاص لینا چاہے تو قصاص لے لے تو یہ سن کر ایک اہل یمن کا آدمی کھڑا ہوا اور اسے ابوشاہ کہا جاتا تھا اس نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے لیے یہ بات لکھ دیں تاکہ میں اس کو اپنے قبیلے میں واپس جا کر انہیں بتلاسکوں) عباس بن ولید (جوراوی ہیں) نے اپنی حدیث میں کہا کہ ابوشاہ نے، ، اکْتُبْ لِي کہا تو رسول اللہ نے فرمایا کہ ابوشاہ کے لیے لکھ دو امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہاکْتُبْ لِي سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خطبہ ہے۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A believer will not be killed for an infidel. If anyone kills a man deliberately, he is to be handed over to the relatives of the one who has been killed. If they wish, they may kill, but if they wish, they may accept blood-wit
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِكَافِرٍ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا دُفِعَ إِلَى أَوْلِيَاءِ الْمَقْتُولِ فَإِنْ شَاءُوا قَتَلُوهُ وَإِنْ شَاءُوا أَخَذُوا الدِّيَةَ-
مسنگ
-