قبول اسلام کے وقت غسل کرنا مستحب ہے

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الْأَغَرُّ عَنْ خَلِيفَةَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ جَدِّهِ قَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيدُ الْإِسْلَامَ فَأَمَرَنِي أَنْ أَغْتَسِلَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ-
محمد بن کثیر، سفیان، اغر، خلیفہ بن حصین، حضرت قیس بن عاصم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں قبول اسلام کی غرض سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو بیری کے پتوں میں جوش دیئے ہوئے پانی سے غسل کرنے کا حکم فرمایا۔
Narrated Qays ibn Asim: I came to the Prophet (peace_be_upon_him) with the intention of embracing Islam. He commanded me to take a bath with water (boiled with) the leaves of the lote-tree.
حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أُخْبِرْتُ عَنْ عُثَيْمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَدْ أَسْلَمْتُ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلْقِ عَنْکَ شَعْرَ الْکُفْرِ يَقُولُ احْلِقْ قَالَ و أَخْبَرَنِي آخَرُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِآخَرَ مَعَهُ أَلْقِ عَنْکَ شَعْرَ الْکُفْرِ وَاخْتَتِنْ-
محمد بن خالد، عبدالرزاق، ابن جریج، عثیم بن کلیب اپنے والد کے حوالہ سے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میں اسلام لے آیا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے کفر کے بال نکال ڈال یعنی بال منڈا دے اور ایک دوسرے آدمی نے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسکے ساتھی سے فرمایا کہ کفر کے بال نکال ڈال اور ختنہ کر۔
-