قاضی اگر فیصلہ میں غلطی کردے تو اس کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ السَّمْتِيُّ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ أَبِي هَاشِمٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ وَاحِدٌ فِي الْجَنَّةِ وَاثْنَانِ فِي النَّارِ فَأَمَّا الَّذِي فِي الْجَنَّةِ فَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَقَضَی بِهِ وَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَجَارَ فِي الْحُکْمِ فَهُوَ فِي النَّارِ وَرَجُلٌ قَضَی لِلنَّاسِ عَلَی جَهْلٍ فَهُوَ فِي النَّارِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا أَصَحُّ شَيْئٍ فِيهِ يَعْنِي حَدِيثَ ابْنِ بُرَيْدَةَ الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ-
محمد بن حسان، خلف بن خلیفہ، ابوہاشم، ابوبریدہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قاضی تین قسم کے ہیں۔ ایک قسم جنت میں جائے گی اور دو قسمیں جہنم میں جائیں گی۔ پس جو جنت میں جائے گی وہ قاضی جنہوں نے حق کو پہچانا اور اسی کے مطابق فیصلہ کیا اور وہ قاضی جو حق کو پہچاننے کے باوجود فیصلہ میں ظلم کرے وہ جہنم میں جائے گا اور وہ قاضی جس نے لوگوں کے لئے جہالت کے ساتھ فیصلہ کیا وہ بھی جہنم میں جائے گا۔
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Judges are of three types, one of whom will go to Paradise and two to Hell. The one who will go to Paradise is a man who knows what is right and gives judgment accordingly; but a man who knows what is right and acts tyrannically in his judgment will go to Hell; and a man who gives judgment for people when he is ignorant will go to Hell.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي قَيْسٍ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَکَمَ الْحَاکِمُ فَاجْتَهَدَ فَأَصَابَ فَلَهُ أَجْرَانِ وَإِذَا حَکَمَ فَاجْتَهَدَ فَأَخْطَأَ فَلَهُ أَجْرٌ فَحَدَّثْتُ بِهِ أَبَا بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ فَقَالَ هَکَذَا حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ-
عبیداللہ بن عمر بن میسرہ عبدالعزیز یعنی ابن محمد یزید بن عبداللہ بن الہاد محمد بن ابراہیم بسر بن سعید ابی و قیس مولی عمر بن العاص حضرت عمر بن عاص سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب حاکم کوئی فیصلہ کرے اور اس میں اجتہاد کرے تو اگر وہ صحیح ہو تو اس کو دوہرا اجر ملے گے اور اگر فیصلہ میں اجتہاد کرے اور خطاء کرے تو اسے ایک اجر ملے گا۔
-
حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ نَجْدَةَ عَنْ جَدِّهِ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ أَبُو کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ طَلَبَ قَضَائَ الْمُسْلِمِينَ حَتَّی يَنَالَهُ ثُمَّ غَلَبَ عَدْلُهُ جَوْرَهُ فَلَهُ الْجَنَّةُ وَمَنْ غَلَبَ جَوْرُهُ عَدْلَهُ فَلَهُ النَّارُ-
عباس، عمر بن یونس، ملازم بن عمر، موسیٰ بن نجدہ، یزید بن عبدالرحمن، ابوکثیر سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے مسلمانوں کے عہدہ قضا کو طلب کیا حتی کہ اسے پا لیا پھر اس کا عدل اس کے ظلم پر غالب آ جائے تو اس کے لئے جنت ہے اور اگر اس کا ظلم اس کے عدل پر غالب آ جائے تو اس کے لئے جہنم ہے۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone seeks the office of judge among Muslims till he gets it and his justice prevails over his tyranny, he will go to Paradise; but the man whose tyranny prevails over his justice will go to Hell.
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ بْنِ أَبِي يَحْيَی الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَبِي الزَّرْقَائِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَمَنْ لَمْ يَحْکُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَئِکَ هُمْ الْکَافِرُونَ إِلَی قَوْلِهِ الْفَاسِقُونَ هَؤُلَائِ الْآيَاتِ الثَّلَاثِ نَزَلَتْ فِي الْيَهُودِ خَاصَّةً فِي قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ-
ابراہیم بن حمزہ، ابی یحیی، زید بن ابی زرقاء، ابن ابی زناد، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، فرماتے ہیں کہ آیت، ( وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَا اَنْزَلَ اللّٰهُ فَاُولٰ ى ِكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ ) 5۔ المائدہ : 44) ۔ تک تین آیت۔ یہودیوں کے بارے میں نازل ہوئیں۔ بالخصوص یہود بنی قریضہ اور بنی نضیر کے بارے میں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ رَجَائٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ الْأَنْصَارِيِّ الْأَزْرَقِ قَالَ دَخَلَ رَجُلَانِ مِنْ أَبْوَابِ کِنْدَةَ وَأَبُو مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيُّ جَالِسٌ فِي حَلْقَةٍ فَقَالَا أَلَا رَجُلٌ يُنَفِّذُ بَيْنَنَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْحَلْقَةِ أَنَا فَأَخَذَ أَبُو مَسْعُودٍ کَفًّا مِنْ حَصًی فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ مَهْ إِنَّهُ کَانَ يُکْرَهُ التَّسَرُّعُ إِلَی الْحُکْمِ-
محمد بن علاء، محمد بن مثنی، ابومعاویہ، اعمش، رجاء، عبدالرحمن بن بشر، ارزق، فرماتے ہیں کہ دو کندی اشخاص دروازہ سے داخل ہوئے اور حضرت ابومسعود بیٹھے ہوئے تھے ایک دائرہ میں۔ ان دونوں نے عرض کیا کہ کیا کوئی آدمی ہے جو ہمارے درمیان فیصلہ کرے اس حلقہ میں بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا میں۔ حضرت ابومسعود انصاری نے ایک مٹھی کنکریاں لیں اور اسے دے ماریں اور کہا کہ ٹھہر جا گویا کہ ناپسند کیا فیصلہ کرنے میں جلد بازی کو۔
Narrated AbuMas'ud al-Ansari: AbdurRahman ibn Bishr al-Ansari al-Azraq said: Two men from the locality of Kindah came while AbuMas'ud al-Ansari was sitting n a circle. They said: Is there any man who decides between us. A man from the circle said: I, AbuMas'ud took a handful of pebbles and threw at him, saying: Hush! It is disapproved to make haste in decision.