فرمانبرداری کا بیان

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْکُمْ فِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَدِيٍّ بَعَثَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَرِيَّةٍ أَخْبَرَنِيهِ يَعْلَی عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ-
زہیر بن حرب، حجاج، ابن جریج نے کہا کہ یہ آیت یعنی اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اور ان لوگوں کی جو تم میں صاحب امر ہوں۔ عبداللہ بن قیس بن عدی کی شان میں نازل ہوئی تھی جب ان کو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دستہ کا امیر بنا کر بھیجا تھا۔ خبر دی مجھ کو یعلی نے بواسطہ سعید بن جبیر بواسطہ ابن عباس۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْمَعُوا لَهُ وَيُطِيعُوا فَأَجَّجَ نَارًا وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَقْتَحِمُوا فِيهَا فَأَبَی قَوْمٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا وَقَالُوا إِنَّمَا فَرَرْنَا مِنْ النَّارِ وَأَرَادَ قَوْمٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ دَخَلُوهَا أَوْ دَخَلُوا فِيهَا لَمْ يَزَالُوا فِيهَا وَقَالَ لَا طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ-
عمرو بن مرزوق، شعبہ، زبید، سعد بن عبیدہ ابوعبدالرحمن، حضرت علی سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لشکر روانہ فرمایا اور ایک شخص کو اس کا سردار بنا دیا اور لوگوں کو اس کی تاکید کی پس اس نے آگ جلائی اور ان کو کہا آگ میں کود جاؤ پس کچھ لوگوں نے اس کی یہ بات ماننے سے انکار کیا اور کہا ہم تو آگ سے بھاگ کر اسلام میں آئے اور بعض لوگوں نے اطاعت امیر کی بناء پر آگ میں داخل ہونا چاہا یہ خبر جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر وہ لوگ آگ میں کود جاتے تو وہ ہمیشہ اسی میں رہتے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں ہے اطاعت تو صرف معروف میں ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ السَّمْعُ وَالطَّاعَةُ عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ فِيمَا أَحَبَّ وَکَرِهَ مَا لَمْ يُؤْمَرْ بِمَعْصِيَةٍ فَإِذَا أُمِرَ بِمَعْصِيَةٍ فَلَا سَمْعَ وَلَا طَاعَةَ-
مسدد، یحیی، عبید اللہ، نافع، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سننا اور ماننا مسلمانوں پر واجب ہے خواہ وہ اس کو پسند کرے یانہ کرے اور یہ حکم اس وقت تک ہے جب تک کہ گناہ کا حکم نہ کیا جائے پس جب گناہ کا حکم دیا جائے تو پھر نہ سننا ہے اور نہ ماننا۔
-
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ مَالِکٍ مِنْ رَهْطِهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً فَسَلَحْتُ رَجُلًا مِنْهُمْ سَيْفًا فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ لَوْ رَأَيْتَ مَا لَامَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَعَجَزْتُمْ إِذْ بَعَثْتُ رَجُلًا مِنْکُمْ فَلَمْ يَمْضِ لِأَمْرِي أَنْ تَجْعَلُوا مَکَانَهُ مَنْ يَمْضِي لِأَمْرِي-
یحیی بن معین، عبدالصمد، عبدالوارث، سلیمان بن مغیرہ، حمید بن ہلال، بشر بن عاصم، حضرت عقبہ بن مالک سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چھوٹا دستہ روانہ فرمایا میں نے ان میں سے ایک شخص کے تلوار ماردی جب وہ لوٹا تو اس شخص نے مجھ سے کہا کہ کاش تو دیکھتا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو کیسی ملامت کی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم سے یہ نہیں ہو سکتا تھا کہ جس شخص کو میں نے تمہارا امیر بنا کر بھیجا تھا اور اس نے میرے احکامات کی تعمیل نہیں کی تھی تم اس کو معزول کر دیتے اور اس کے بدلے دوسرا امیر مقرر کر لیتے جو میرا حکم بجا لاتا۔
Narrated Uqbah ibn Malik: The Prophet (peace_be_upon_him) sent a detachment. I gave a sword to a man from among them. When he came back, he said: Would that you saw us how the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) rebuked us, saying: When I sent out a man who does not fulfil my command, are you unable to appoint in his place one who will fulfil my command.