TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
پاکی کا بیان
غسل جنابت کے وقت عورت کے لیے چٹیا کھولنا ضروری نہیں ہے
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ السَّرْحِ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَقَالَ زُهَيْرٌ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أَشُدُّ ضُفُرَ رَأْسِي أَفَأَنْقُضُهُ لِلْجَنَابَةِ قَالَ إِنَّمَا يَکْفِيکِ أَنْ تَحْفِنِي عَلَيْهِ ثَلَاثًا وَقَالَ زُهَيْرٌ تُحْثِي عَلَيْهِ ثَلَاثَ حَثَيَاتٍ مِنْ مَائٍ ثُمَّ تُفِيضِي عَلَی سَائِرِ جَسَدِکِ فَإِذَا أَنْتِ قَدْ طَهُرْتِ-
زہیر بن حرب، ابن سرح، سفیان بن عیینہ، ایوب بن موسی، سعید بن ابی سعید، عبداللہ بن رافع، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام عبداللہ بن رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ کسی مسلمان عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا اور زہیر کا بیان ہے کہ خود ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اپنی چٹیا مضبوطی سے باندھتی ہوں کیا غسل جنابت کے لیے اسکو توڑ دوں (یعنی کھول دوں) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تیرے لیے سر پر تین چلو پانی ڈال لینا کافی ہے اور زہیر کی روایت میں یہ ہے کہ (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا) تین مرتبہ دونوں ہاتھ بھر کر پانی سر پر ڈال لے پھر سارے بدن پر پانی بہالے جب تو ایسا کر چکے تو سمجھ لے تو پاک ہو گئی۔
Narrated Thawban: Shurayh ibn Ubayd said: Jubayr ibn Nufayr gave me a verdict about the bath because of sexual defilement that Thawban reported to them that they asked the Prophet (peace_be_upon_him) about it. He (the Prophet) replied: As regards man, he should undo the hair of his head and wash it until the water should reach the roots of the hair. But there is no harm if the woman does not undo it (her hair) and pour three handfuls of water over her head.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ نَافِعٍ يَعْنِي الصَّائِغَ عَنْ أُسَامَةَ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ امْرَأَةً جَائَتْ إِلَی أُمِّ سَلَمَةَ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَتْ فَسَأَلْتُ لَهَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ قَالَ فِيهِ وَاغْمِزِي قُرُونَکِ عِنْدَ کُلِّ حَفْنَةٍ-
احمد بن عمرو، بن سرح، ابن نافع، اسامہ، حضرت مقبری رضی اللہ عنہ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ حوالہ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئی (جیسا کہ پہلی حدیث میں مذکور ہوا) وہ فرماتی ہیں کہ میں نے اس عورت کی خاطر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ (اسکی تفصیل سابقہ حدیث میں گذر چکی ہے) مگر اس میں اتنا اضافہ اور ہے کہ (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا) ہر چلو ڈالنے کے بعد اپنی لٹوں کو نچوڑ لے۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَتْهَا جَنَابَةٌ أَخَذَتْ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ هَکَذَا تَعْنِي بِکَفَّيْهَا جَمِيعًا فَتَصُبُّ عَلَی رَأْسِهَا وَأَخَذَتْ بِيَدٍ وَاحِدَةٍ فَصَبَّتْهَا عَلَی هَذَا الشِّقِّ وَالْأُخْرَی عَلَی الشِّقِّ الْآخَرِ-
عثمان بن ابی شیبہ، یحیی بن ابی بکیر، ابراہیم بن نافع، حسن بن مسلم، صفیہ، بنت شیبہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ ہم میں سے جب کسی کو غسل کی ضرورت ہوتی تو تین مرتبہ دونوں ہاتھوں سے لے کر اپنے سر پر ڈال لیا کرتیں اور ایک ہاتھ سے چلو لے کر سر کے ایک جانب اور دوسرا چلو لے کر سر کے دوسری جانب ڈالا کرتی تھیں
-
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کُنَّا نَغْتَسِلُ وَعَلَيْنَا الضِّمَادُ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحِلَّاتٌ وَمُحْرِمَاتٌ-
نصر بن علی، عبداللہ بن داؤد، عمرو بن سوید، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہم (ازواج) لیپ لگائے ہوئے غسل کرتے تھے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ہوتے تھے احرام اور غیر احرام دونوں حالتوں میں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ قَالَ قَرَأْتُ فِي أَصْلِ إِسْمَعِيلَ بْنِ عَيَّاشٍ قَالَ ابْنُ عَوْفٍ و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ أَبِيهِ حَدَّثَنِي ضَمْضَمُ بْنُ زُرْعَةَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أَفْتَانِي جُبَيْرُ بْنُ نُفَيْرٍ عَنْ الْغُسْلِ مِنْ الْجَنَابَةِ أَنَّ ثَوْبَانَ حَدَّثَهُمْ أَنَّهُمْ اسْتَفْتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ أَمَّا الرَّجُلُ فَلْيَنْشُرْ رَأْسَهُ فَلْيَغْسِلْهُ حَتَّی يَبْلُغَ أُصُولَ الشَّعْرِ وَأَمَّا الْمَرْأَةُ فَلَا عَلَيْهَا أَنْ لَا تَنْقُضَهُ لِتَغْرِفْ عَلَی رَأْسِهَا ثَلَاثَ غَرَفَاتٍ بِکَفَّيْهَا-
محمد بن عوف، اسماعیل بن عیاش، ابن عوف، محمد بن اسماعیل، حضرت شریح بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جبیر بن نفیر نے مجھے اس حوالہ سے جنابت سے غسل کا فتویٰ دیا کہ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ نے ان سے حدیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے غسل جنابت کے بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مرد کے لیے تو یہ ضروری ہے کہ وہ اپنا سر کھول کر بالوں کو دھوئے یہاں تک کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے مگر عورت کے لیے سر کے بالوں کا کھولنا ضروری نہیں ہے بلکہ اسکو چاہیئے کہ وہ دونوں ہاتھوں سے تین مرتبہ پانی سر پر ڈال لے۔
-