غسل جنابت کا طریقہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّهُمْ ذَکَرُوا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْغُسْلَ مِنْ الْجَنَابَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا أَنَا فَأُفِيضُ عَلَی رَأْسِي ثَلَاثًا وَأَشَارَ بِيَدَيْهِ کِلْتَيْهِمَا-
عبداللہ بن محمد، زہیر، ابواسحاق ، سلیمان بن صرد، حضرت جبیر بن مطعم سے روایت ہے کہ صحابہ کرام نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے غسل جنابت کا ذکر کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں تو اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالتا ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ سے چلو بنا کر دکھایا (کہ یوں)
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ حَنْظَلَةَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ دَعَا بِشَيْئٍ مِنْ نَحْوِ الْحِلَابِ فَأَخَذَ بِکَفَّيْهِ فَبَدَأَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الْأَيْمَنِ ثُمَّ الْأَيْسَرِ ثُمَّ أَخَذَ بِکَفَّيْهِ فَقَالَ بِهِمَا عَلَی رَأْسِهِ-
محمد بن مثنی، ابوعاصم، حنظلہ، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غسل جنابت فرماتے تو ایک برتن منگاتے جیسا کہ دودھ دوہنے کا برتن ہوتا ہے پھر ہاتھ میں پانی لے کر سر کے داہنی جانب ڈالتے، پھر بائیں جانب اور پھر آخر میں دونوں ہاتھوں سے پانی لے کر سر کے درمیانی حصہ پر ڈالتے۔
-
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ بْنِ قُدَامَةَ عَنْ صَدَقَةَ حَدَّثَنَا جُمَيْعُ بْنُ عُمَيْرٍ أَحَدُ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أُمِّي وَخَالَتِي عَلَی عَائِشَةَ فَسَأَلَتْهَا إِحْدَاهُمَا کَيْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ عِنْدَ الْغُسْلِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ يُفِيضُ عَلَی رَأْسِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَنَحْنُ نُفِيضُ عَلَی رُئُوسِنَا خَمْسًا مِنْ أَجْلِ الضُّفُرِ-
یعقوب بن ابراہیم، عبدالرحمن، ابن مہدی، زئداہ بن قدامہ، صدقہ، حضرت جمیع بن عمیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنی والدہ اور خالہ کے ساتھ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا ان میں سے ایک نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غسل کا کیا طریقہ تھا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب میں فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلے وضو کرتے جیسا کہ نماز کے لیے کیا کرتے ہیں پھر اپنے سر پر تین بار پانی ڈالتے اور ہم (عورتیں) اپنی چوٹیوں کے سبب سر پر پانچ مرتبہ پانی ڈالتیں تھیں
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاشِحِيُّ وَمُسَدَّدٌ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ قَالَ سُلَيْمَانُ يَبْدَأُ فَيُفْرِغُ بِيَمِينِهِ عَلَی شِمَالِهِ وَقَالَ مُسَدَّدٌ غَسَلَ يَدَيْهِ يَصُبُّ الْإِنَائَ عَلَی يَدِهِ الْيُمْنَی ثُمَّ اتَّفَقَا فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ وَقَالَ مُسَدَّدٌ يُفْرِغُ عَلَی شِمَالِهِ وَرُبَّمَا کَنَتْ عَنْ الْفَرْجِ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ يُدْخِلُ يَدَيْهِ فِي الْإِنَائِ فَيُخَلِّلُ شَعْرَهُ حَتَّی إِذَا رَأَی أَنَّهُ قَدْ أَصَابَ الْبَشْرَةَ أَوْ أَنْقَی الْبَشْرَةَ أَفْرَغَ عَلَی رَأْسِهِ ثَلَاثًا فَإِذَا فَضَلَ فَضْلَةٌ صَبَّهَا عَلَيْهِ-
سلیمان بن حرب، مسدد، حماد، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب جنابت کا غسل فرماتے تو سلیمان کی روایت میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالتے اور مسدد کی روایت میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دونوں ہاتھ دھوتے اس طرح پر کہ برتن کو داہنے ہاتھ پر انڈیلتے (اور پھر بائیں ہاتھ پر اس کے بعد دونوں راوی متفق البیان ہیں) پھر شرمگاہ کو دھوتے، اس کے بعد مسدد نے یہ اضافہ کیا ہے کہ بائیں ہاتھ پر ڈالتے کبھی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے شرمگاہ کو کنایہ کے طور پر بیان کیا ہے پھر وضو کرتے جیسا کہ نماز کے لیے کرتے ہیں پھر دونوں ہاتھ برتن میں ڈال کر بالوں کا خلال کرتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معلوم ہو جاتا کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ گیا ہے یا سر صاف ہو گیا ہے اپنے سر پر تین بار پانی ڈالتے پھر جس قدر پانی بچ رہتا اسکو اپنے اوپر بہا لیتے
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ النَّخَعِيِّ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَغْتَسِلَ مِنْ الْجَنَابَةِ بَدَأَ بِکَفَّيْهِ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ غَسَلَ مَرَافِغَهُ وَأَفَاضَ عَلَيْهِ الْمَائَ فَإِذَا أَنْقَاهُمَا أَهْوَی بِهِمَا إِلَی حَائِطٍ ثُمَّ يَسْتَقْبِلُ الْوُضُوئَ وَيُفِيضُ الْمَائَ عَلَی رَأْسِهِ-
عمرو بن علی، محمد بن ابی عدی، سعید بن ابی معشر، اسود، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غسل کا ارادہ فرماتے تو پہلے دونوں پہنچوں کو دھوتے پھر بغل وغیرہ کو دھوتے اور ان پر پانی ڈالتے جب وہ صاف ہو جائیں تو دونوں ہاتھ دیوار پر ملتے پھر وضو شروع کرتے اور اپنے سر پر پانی ڈالتے۔ مرافع سے مراد بدن کے وہ حصے مراد ہیں جن میں میل جمع ہوجاتا ہے۔ جیسے بغل، ناف، گھٹنے وغیرہ۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ شَوْکَرٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عُرْوَةَ الْهَمْدَانِيِّ حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا لَئِنْ شِئْتُمْ لَأُرِيَنَّکُمْ أَثَرَ يَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَائِطِ حَيْثُ کَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ الْجَنَابَةِ-
حسن بن شوکر، ہشیم، عروہ، حضرت شعبی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ اگر تم چاہو تو میں تم کو دیوار پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ کا نشان دکھا سکتی ہوں جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غسل جنابت کیا کرتے تھے۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: If you want, I can certainly show you the marks of the hand of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) on the wall where he took a bath because of sexual defilement.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ خَالَتِهِ مَيْمُونَةَ قَالَتْ وَضَعْتُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنَّبِيِّ غُسْلًا يَغْتَسِلُ مِنْ الْجَنَابَةِ فَأَکْفَأَ الْإِنَائَ عَلَی يَدِهِ الْيُمْنَی فَغَسَلَهَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا ثُمَّ صَبَّ عَلَی فَرْجِهِ فَغَسَلَ فَرْجَهُ بِشِمَالِهِ ثُمَّ ضَرَبَ بِيَدِهِ الْأَرْضَ فَغَسَلَهَا ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ ثُمَّ صَبَّ عَلَی رَأْسِهِ وَجَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحَّی نَاحِيَةً فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ فَنَاوَلْتُهُ الْمِنْدِيلَ فَلَمْ يَأْخُذْهُ وَجَعَلَ يَنْفُضُ الْمَائَ عَنْ جَسَدِهِ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ کَانُوا لَا يَرَوْنَ بِالْمِنْدِيلِ بَأْسًا وَلَکِنْ کَانُوا يَکْرَهُونَ الْعَادَةَ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ مُسَدَّدٌ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دَاوُدَ کَانُوا يَکْرَهُونَهُ لِلْعَادَةِ فَقَالَ هَکَذَا هُوَ وَلَکِنْ وَجَدْتُهُ فِي کِتَابِي هَکَذَا-
مسدد بن مسرہد، عبداللہ بن داؤد، اعمش، سالم، کریب، ابن عباس، ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نہانے اور جنابت سے پاک ہونے کے لیے پانی رکھا پس آپ نے برتن جھکا کر داہنے ہاتھ پر پانی ڈالا اور اسکو دو یا تین مرتبہ دھویا پھر شرمگاہ پر پانی ڈال کر اسکو بائیں ہاتھ سے دھویا پھر بایاں ہاتھ زمین پر مل کر دھویا پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور ہاتھ منہ دھویا اس کے بعد اپنے سر اور پورے بدن پر پانی بہایا پھر اس جگہ سے ہٹ کر اپنے پاؤں دھوئے میں نے رومال پیش کیا تو لینے سے انکار فرما دیا اور اپنے بدن سے پانی جھاڑنے لگے۔ اعمش کہتے ہیں کہ میں نے اس بارہ میں ابراہیم نخعی سے دریافت کیا تو انہوں نے بیان کیا کہ صحابہ رومال سے بدن پونچھنے کو برا نہیں سمجھتے تھے لیکن اسکی عادت ڈالنا برا سمجھتے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ مسدد نے عبداللہ بن داؤد سے پوچھا کہ کیا صحابہ کرام عادت بنا لینے کو برا سمجھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا ہاں یہی بات ہے مگر میں نے اس کو اپنی کتاب میں اسی طرح پایا ہے۔
-
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عِيسَی الْخُرَاسَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ إِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ کَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ يُفْرِغُ بِيَدِهِ الْيُمْنَی عَلَی يَدِهِ الْيُسْرَی سَبْعَ مِرَارٍ ثُمَّ يَغْسِلُ فَرْجَهُ فَنَسِيَ مَرَّةً کَمْ أَفْرَغَ فَسَأَلَنِي کَمْ أَفْرَغْتُ فَقُلْتُ لَا أَدْرِي فَقَالَ لَا أُمَّ لَکَ وَمَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَدْرِيَ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ يُفِيضُ عَلَی جِلْدِهِ الْمَائَ ثُمَّ يَقُولُ هَکَذَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَطَهَّرُ-
حسین بن عیسی، ابن ابی فدیک، ابن ابی ذئب، حضرت شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ جب غسل جنابت کرتے تو داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ ہر سات مرتبہ پانی ڈالتے پھر شرمگاہ کو دھو تے ایک مرتبہ وہ بھول گئے کہ کتنی مرتبہ پانی ڈالا ہے تو مجھ سے پوچھا کہ کتنی مرتبہ میں نے پانی ڈالا ہے میں نے کہا مجھے یاد نہیں تو انہوں نے کہا کہ تیری ماں نہ ہو تو نے کیوں یاد رکھا؟ پھر وہ وضو کرتے جیسا کہ نماز کے لیے کرتے ہیں پھر اپنے تمام بدن پر پانی بہاتے پھر فرماتے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طرح پاکی حاصل کیا کرتے تھے
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ جَابِرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُصْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَتْ الصَّلَاةُ خَمْسِينَ وَالْغُسْلُ مِنْ الْجَنَابَةِ سَبْعَ مِرَارٍ وَغَسْلُ الْبَوْلِ مِنْ الثَّوْبِ سَبْعَ مِرَارٍ فَلَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلُ حَتَّی جُعِلَتْ الصَّلَاةُ خَمْسًا وَالْغُسْلُ مِنْ الْجَنَابَةِ مَرَّةً وَغَسْلُ الْبَوْلِ مِنْ الثَّوْبِ مَرَّةً-
قتیبہ بن سعید، ایوب، بن جابر، عبداللہ بن عصم، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابتداء میں پچاس نمازیں فرض ہوئیں تھیں اور جنابت سے سات مرتبہ غسل کرنے کا حکم ہوا تھا اسی طرح کپڑے پر پیشاب لگ جانے پر سات مرتبہ دھونے کا حکم تھا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ سے (امت کے لیے) تخفیف چاہتے رہے یہاں تک کہ نمازیں پانچ رہ گئیں اور جنابت سے غسل ایک بار ہو گیا اور پیشاب سے کپڑا دھونا بھی ایک بار ہو گیا
Narrated Abdullah ibn Umar: There were fifty prayers (obligatory in the beginning); and (in the beginning of Islam) washing seven times because of sexual defilement (was obligatory); and washing the urine from the cloth seven times (was obligatory). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) kept on praying to Allah until the number of prayers was reduced to five and washing because of sexual defilement was allowed only once and washing the urine from the clothe was also permitted only once.
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنِي الْحَارِثُ بْنُ وَجِيهٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ دِينَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ تَحْتَ کُلِّ شَعْرَةٍ جَنَابَةً فَاغْسِلُوا الشَّعْرَ وَأَنْقُوا الْبَشَرَ قَالَ أَبُو دَاوُد الْحَارِثُ بْنُ وَجِيهٍ حَدِيثُهُ مُنْکَرٌ وَهُوَ ضَعِيفٌ-
نصر بن علی، حارث، بن وجیہ، مالک بن دینار، محمد بن سیرین، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر بال کے نیچے جنابت ہے لہذا بالوں کو دھوو اور بدن کو خوب صاف کرو ابوداؤد کہتے ہیں کہ حارث بن وجیہ کی حدیث منکر ہے اور وہ (حارث بن وجیہ) ضعیف ہیں
Narrated AbuHurayrah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: There is sexual defilement under every hair; so wash the hair and cleanse the skin.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ زَاذَانَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَرَکَ مَوْضِعَ شَعْرَةٍ مِنْ جَنَابَةٍ لَمْ يَغْسِلْهَا فُعِلَ بِهَا کَذَا وَکَذَا مِنْ النَّارِ قَالَ عَلِيٌّ فَمِنْ ثَمَّ عَادَيْتُ رَأْسِي ثَلَاثًا وَکَانَ يَجُزُّ شَعْرَهُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، عطاء بن سائب، ذاذان، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے غسل جنابت میں ایک بال کے برابر بھی جگہ خشک چھوڑ دی اسکو جھنم کا ایسا اور ایسا عذاب ہوگا حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اسی وجہ سے میں اپنے سر کا دشمن ہوا اسی وجہ سے میں اپنے سر کا دشمن ہوا اسی وجہ سے میں اپنے سر کا دشمن ہوا اور وہ اپنے بال کتروایا کرتے تھے اللہ ان سے راضی ہو
Narrated Ali ibn AbuTalib: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: If anyone who is sexual defiled leaves a spot equal to the breadth of a hair without washing, such and such an amount of Hell-fire will have to be suffered for it. Ali said: On that account I treated my head (hair) as an enemy, meaning I cut my hair. He used to cut the hair (of his head). May Allah be pleased with him.