عیدین کی نماز کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَلَهُمْ يَوْمَانِ يَلْعَبُونَ فِيهِمَا فَقَالَ مَا هَذَانِ الْيَوْمَانِ قَالُوا کُنَّا نَلْعَبُ فِيهِمَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَبْدَلَکُمْ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا يَوْمَ الْأَضْحَی وَيَوْمَ الْفِطْرِ-
موسی بن اسماعیل، حماد، حمید، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ہجرت کے بعد) رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ تشریف لائے (اہل مدینہ نے) دو دن کھیل کود کے لیے مقرر کر رکھے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا یہ دو دن کیسے ہیں؟ انھوں نے کہا کہ زمانہ جاہلیت میں ہم ان دنوں میں کھیلا کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے ان دنوں کے بدلہ میں تمہیں ان دنوں سے بہتر دو دن عطا فرمائے ہیں ایک یوم الاضحی اور دوسرا یوم الفطر۔
Narrated Anas ibn Malik: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came to Medina, the people had two days on which they engaged in games. He asked: What are these two days (what is the significance)? They said: We used to engage ourselves on them in the pre-Islamic period. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Allah has substituted for them something better than them, the day of sacrifice and the day of the breaking of the fast.