عیدین کی تکبیرات کا بیان

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُکَبِّرُ فِي الْفِطْرِ وَالْأَضْحَی فِي الْأُولَی سَبْعَ تَکْبِيرَاتٍ وَفِي الثَّانِيَةِ خَمْسًا-
قتیبہ، ابن لہیعہ، عقیل، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید الفطر میں اور عید الاضحی میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہتے تھے اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) would say the takbir (Allah is most great) seven times in the first rak'ah and five times in the second rak'ah on the day of the breaking of the fast and on the day of sacrifice (on the occasion of both the 'Id prayers, the two festivals).
حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ قَالَ سِوَی تَکْبِيرَتَيْ الرُّکُوعِ-
ابن سرح، ابن وہب ابن لہیعہ، خالد بن یزید، ابن شہاب اپنی سند سے اسی کے ہم معنی روایت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلی رکعت میں ساتھ تکبیریں اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہتے تھے) علاوہ رکوع کی دو تکبیروں کے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّکْبِيرُ فِي الْفِطْرِ سَبْعٌ فِي الْأُولَی وَخَمْسٌ فِي الْآخِرَةِ وَالْقِرَائَةُ بَعْدَهُمَا کِلْتَيْهِمَا-
مسدد، معتمر، عبداللہ بن عبدالرحمن طائفی، عمروبن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عید الفطر میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں ہیں اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں اور قرات دونوں رکعتوں میں تکبیروں کے بعد ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ حَيَّانَ عَنْ أَبِي يَعْلَی الطَّائِفِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُکَبِّرُ فِي الْفِطْرِ الْأُولَی سَبْعًا ثُمَّ يَقْرَأُ ثُمَّ يُکَبِّرُ ثُمَّ يَقُومُ فَيُکَبِّرُ أَرْبَعًا ثُمَّ يَقْرَأُ ثُمَّ يَرْکَعُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ وَکِيعٌ وَابْنُ الْمُبَارَکِ قَالَا سَبْعًا وَخَمْسًا-
ابوتوبہ، ربیع بن نافع، سلیمان بن احیان، ابویعلی حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدالفطر میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہتے پھر قرات کرتے اور اس کے بعد پھر تکبیر کہتے پھر کھڑے ہوتے اور چار تکبیریں کہتے پھر قرات کرتے۔ اس کے بعد رکوع کرتے، ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس وکیع اور ابن المبارک نے روایت کرتے ہوئے پہلی رکعت میں سات اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں نقل کی ہیں۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) used to say on the day of the breaking of the fast seven takbirs in the first rak'ah and then recite the Qur'an, and utter the takbir (Allah is most great). Then he would stand, and utter the takbir four times. Thereafter he would recite the Qur'an and bow.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَابْنُ أَبِي زِيَادٍ الْمَعْنَی قَرِيبٌ قَالَا حَدَّثَنَا زَيْدٌ يَعْنِي ابْنَ حُبَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَکْحُولٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو عَائِشَةَ جَلِيسٌ لِأَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ سَأَلَ أَبَا مُوسَی الْأَشْعَرِيَّ وَحُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکَبِّرُ فِي الْأَضْحَی وَالْفِطْرِ فَقَالَ أَبُو مُوسَی کَانَ يُکَبِّرُ أَرْبَعًا تَکْبِيرَهُ عَلَی الْجَنَائِزِ فَقَالَ حُذَيْفَةُ صَدَقَ فَقَالَ أَبُو مُوسَی کَذَلِکَ کُنْتُ أُکَبِّرُ فِي الْبَصْرَةِ حَيْثُ کُنْتُ عَلَيْهِمْ و قَالَ أَبُو عَائِشَةَ وَأَنَا حَاضِرٌ سَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ-
محمد بن علاء، ابن ابی زیاد، زید ابن حباب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ایک دوست، ابوعائشہ سے روایت ہے کہ سعید بن العاص نے ابوموسیٰ اشعری اور حذیفہ بن سیمان سے پوچھا کہ عیدالفطر اور عیدالاضحی میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس طرح تکبیر کہتے تھے؟ ابوموسیٰ نے کہا کہ (ہر رکعت میں) چار تکبیریں کہتے تھے، نماز جنازہ کی مانند۔ ابوحذیفہ نے کہا ابوموسیٰ نے صحیح کہا ابوموسیٰ نے مزید کہا جب میں بصرہ والوں پر حاکم بنایا گیا تو میں وہاں بھی اتنی ہی تکبیریں کہتا تھا ابوعائشہ نے کہا کہ (اس سوال و جواب کے موقع پر) سعید بن العاص کے ساتھ موجود تھا۔
-