عورت کے لیے اختیار کی مدت

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَی الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ وَعَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ وَعَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ بَرِيرَةَ أُعْتِقَتْ وَهِيَ عِنْدَ مُغِيثٍ عَبْدٍ لِآلِ أَبِي أَحْمَدَ فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لَهَا إِنْ قَرِبَکِ فَلَا خِيَارَ لَکِ-
عبدالعزیز بن یحیی، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، ابی جعفر، ابان بن صالح، مجاہد، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ جب بریرہ آزاد ہوئی تو وہ ابواحمد کے غلام مغیث کے نکاح میں تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بریرہ کو اختیار دیا اور فرمایا اگر تیرے شوہر نے تجھ سے صحبت کرلی تو تجھے اختیار باقی نہیں رہے گا۔
-