عورتوں کو دوبارہ نکاح سے مت روکو

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ الْحَسَنِ حَدَّثَنِي مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ قَالَ کَانَتْ لِي أُخْتٌ تُخْطَبُ إِلَيَّ فَأَتَانِي ابْنُ عَمٍّ لِي فَأَنْکَحْتُهَا إِيَّاهُ ثُمَّ طَلَّقَهَا طَلَاقًا لَهُ رَجْعَةٌ ثُمَّ تَرَکَهَا حَتَّی انْقَضَتْ عِدَّتُهَا فَلَمَّا خُطِبَتْ إِلَيَّ أَتَانِي يَخْطُبُهَا فَقُلْتُ لَا وَاللَّهِ لَا أُنْکِحُهَا أَبَدًا قَالَ فَفِيَّ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَإِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَائَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْکِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ الْآيَةَ قَالَ فَکَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي فَأَنْکَحْتُهَا إِيَّاهُ-
محمد بن مثنی، ابوعامر، عباد، بن راشد، حسن، حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میری ایک بہن تھی جس کے رشتے میرے پاس آرہے تھے (رشتہ کے سلسلہ میں) میرا چچا زاد بھائی بھی آیا میں نے اس سے (اپنی بہن کا) نکاح کر دیا لیکن بعد میں اس نے اس کو ایک طلاق رجعی دی اور پھر چھوڑ دیا یہاں تک کہ اس کی عدت پوری ہوگئی پھر جب دوبارہ اس کے پیام آنے لگے تو اس نے پھر میرے پاس اپنے لیے پیغام بھیجا تو میں نے کہا بخدا میں اس سے ہرگز نکاح نہ کروں گا تو میرے برے میں یہ آیت قرآنی نازل ہوئی (وَاِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَا ءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَھُنَّ فَاَمْسِكُوْھُنَّ بِمَعْرُوْفٍ ) 2۔ البقرۃ : 231) یعنی جب تم عورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ اپنی عدت کی مدت پوری کر چکیں تو ان کو اپنے سابقہ شوہروں سے دوبارہ نکاح کرنے سے نہ روکو جب کہ وہ آپس میں دستور کے مطابق نکاح کرنے پر راضی ہو جائیں حضرت معقل کہتے ہیں کہ اس حکم کے بعد میں نے اپنی قسم کا کفارہ ادا کیا اور اسی سے بہن کا نکاح کر دیا۔
-