TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
عورتوں کا نماز عیدین کے لیے جانا
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَيُونُسَ وَحَبِيبٍ وَيَحْيَی بْنِ عَتِيقٍ وَهِشَامٍ فِي آخَرِينَ عَنْ مُحَمَّدٍ أَنَّ أُمَّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُخْرِجَ ذَوَاتِ الْخُدُورِ يَوْمَ الْعِيدِ قِيلَ فَالْحُيَّضُ قَالَ لِيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ قَالَ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ لَمْ يَکُنْ لِإِحْدَاهُنَّ ثَوْبٌ کَيْفَ تَصْنَعُ قَالَ تُلْبِسُهَا صَاحِبَتُهَا طَائِفَةً مِنْ ثَوْبِهَا-
موسی بن اسماعیل، حماد، ایوب، یونس، حبیب، یحیی بن عتیق، ہشام ام عطیہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو حکم فرمایا عید کے دن (نماز عید کے لیے) عورتوں کو لے چلنے کا ۔ کسی نے پوچھا کیا حائضہ عورتوں کو بھی ساتھ لے چلیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کو بھی بہتری کی جگہ میں آنا چاہیے اور مسلمانوں کے ساتھ دعاء میں شریک ہونا چاہیے ایک عورت نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر کسی عورت کے پاس کپڑا نہ ہو (یعنی باہر نکلنے کے لیے بڑی چادر یا برقعہ نہ ہو) تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس کی کوئی سہیلی یا ساتھن اس پر ایک کپڑا ڈال دے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيَّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ بِهَذَا الْخَبَرِ قَالَ وَيَعْتَزِلُ الْحُيَّضُ مُصَلَّی الْمُسْلِمِينَ وَلَمْ يَذْکُرْ الثَّوْبَ قَالَ وَحَدَّثَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ امْرَأَةٍ تُحَدِّثُهُ عَنْ امْرَأَةٍ أُخْرَی قَالَتْ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَذَکَرَ مَعْنَی حَدِيثِ مُوسَی فِي الثَّوْبِ-
محمد بن عبید، حماد، ایوب، محمد، ام عطیہ رضی اللہ عنہانے اسی طرح روایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حائضہ عورتیں عیدگاہ سے دور رہیں کپڑے کے متعلق ذکر نہیں کیا۔ (ایوب نے) بواسطہ ایک عورت کا قصہ پہلی حدیث کی مانند ذکر کیا۔
-
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ کُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا الْخَبَرِ قَالَتْ وَالْحُيَّضُ يَکُنَّ خَلْفَ النَّاسِ فَيُکَبِّرْنَ مَعَ النَّاسِ-
نفیلی، زہیر، عاصم، احول، حفصہ بنت سیرین، (ایک دوسری سند کے ساتھ) ام عطیہ سے روایت ہے کہ حائضہ عورتیں مردوں کے پیچھے رہتی تھیں اور لوگوں کے ساتھ تکبیر کہتی تھیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ يَعْنِي الطَّيَالِسِيَّ وَمُسْلِمٌ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عَطِيَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ جَمَعَ نِسَائَ الْأَنْصَارِ فِي بَيْتٍ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَامَ عَلَی الْبَابِ فَسَلَّمَ عَلَيْنَا فَرَدَدْنَا عَلَيْهِ السَّلَامَ ثُمَّ قَالَ أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْکُنَّ وَأَمَرَنَا بِالْعِيدَيْنِ أَنْ نُخْرِجَ فِيهِمَا الْحُيَّضَ وَالْعُتَّقَ وَلَا جُمُعَةَ عَلَيْنَا وَنَهَانَا عَنْ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ-
ابو ولید، مسلم، اسحاق بن عثمان، اسماعیل، بن عبدالرحمن بن عطیہ (ایک اور سند کے ساتھ) ام عطیہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انصار کی عورتوں کو ایک گھر میں جمع کیا اور حضرت عمر کو ان کے پاس بھیجا انھوں نے دروازہ پر کھڑے ہو کر عورتوں کو سلام کیا عورتوں نے سلام کا جواب دیا۔ اس کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قاصد بن کر تمھارے پاس آیا ہوں (ام عطیہ کہتی ہیں کہ) رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (بواسطہ عمر) ہمیں حکم فرمایا کہ ہم عیدین میں حائضہ عورتوں اور کنواری لڑکیوں کو لے جائیں مگر ہم پر جمعہ میں شرکت ضروری نہیں ہے اور ہم کو جنازوں کے ساتھ جانے کی بھی ممانعت فرما دی۔
-