عقیقہ کا بیان

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ مَيْسَرَةَ عَنْ أُمِّ کُرْزٍ الْکَعْبِيَّةِ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُکَافِئَتَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْت أَحْمَدَ قَالَ مُکَافِئَتَانِ أَيْ مُسْتَوِيَتَانِ أَوْ مُقَارِبَتَانِ-
مسدد، سفیان، عمرو بن دینار، عطاء، حبیبہ بنت میسرہ، حضرت ام کرز کعبیہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی طرف سے دو بکریاں ہیں برابر کی اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ہے۔ ابوداؤد فرماتے ہیں کہ میں نے امام احمد ابن حنبل سے سنا کہ مکافئتان کا مطلب ہے برابر یا قریب قریب۔ (یعنی دونوں بکریاں ہم عمر ہوں)
Narrated Umm Kurz al-Ka'biyyah: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Two resembling sheep are to be sacrificed for a boy and one for a girl. AbuDawud said: I heard Ahmad (ibn Hanbal) say: The Arabic word mukafi'atani means equal (in age) or resembling each other.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أُمِّ کُرْزٍ قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَقِرُّوا الطَّيْرَ عَلَی مَکِنَاتِهَا قَالَتْ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ لَا يَضُرُّکُمْ أَذُکْرَانًا کُنَّ أَمْ إِنَاثًا-
مسدد، سفیان، عبیداللہ بن ابی یزید، حضرت ام کرز سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ پرندوں کو ان کے گھونسلوں سے اڑا کر تکلیف نہ دو۔ نیز میں نے آپکا یہ فرمان بھی سنا ہے کہ لڑکے کی طرف سے (عقیقہ میں) دو بکریاں ہیں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ نر ہوں یا مادہ۔
Narrated Umm Kurz: I heard the Prophet (nay peace be upon him) say: Let the birds stay in their roosts. She said: I also heard him say: Two sheep are to be sacrificed for a boy and one for a girl, but it does you no harm whether they are male or female.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أُمِّ کُرْزٍ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مِثْلَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا هُوَ الْحَدِيثُ وَحَدِيثُ سُفْيَانَ وَهْمٌ-
مسدد، حماد بن زید، عبیداللہ بن ابی یزید، سباع بن ثابت، حضرت ام کرز سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لڑکے کی طرف سے دوبکریاں ہیں برابر کی اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں یہی حدیث صحیح ہے اور سفیان کی حدیث وہم ہے
Narrated Umm Kurz: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Two sheep which resemble each other are to be sacrificed for a boy and one for a girl.
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلُّ غُلَامٍ رَهِينَةٌ بِعَقِيقَتِهِ تُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ السَّابِعِ وَيُحْلَقُ رَأْسُهُ وَيُدَمَّی فَکَانَ قَتَادَةُ إِذَا سُئِلَ عَنْ الدَّمِ کَيْفَ يُصْنَعُ بِهِ قَالَ إِذَا ذَبَحْتَ الْعَقِيقَةَ أَخَذْتَ مِنْهَا صُوفَةً وَاسْتَقْبَلْتَ بِهِ أَوْدَاجَهَا ثُمَّ تُوضَعُ عَلَی يَافُوخِ الصَّبِيِّ حَتَّی يَسِيلَ عَلَی رَأْسِهِ مِثْلَ الْخَيْطِ ثُمَّ يُغْسَلُ رَأْسُهُ بَعْدُ وَيُحْلَقُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا وَهْمٌ مِنْ هَمَّامٍ وَيُدَمَّی قَالَ أَبُو دَاوُد خُولِفَ هَمَّامٌ فِي هَذَا الْکَلَامِ وَهُوَ وَهْمٌ مِنْ هَمَّامٍ وَإِنَّمَا قَالُوا يُسَمَّی فَقَالَ هَمَّامٌ يُدَمَّی قَالَ أَبُو دَاوُد وَلَيْسَ يُؤْخَذُ بِهَذَا-
حفص بن عمر، ہمام، قتادہ، حسن، حضرت سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر ایک لڑکا اپنے عقیقہ کے بدلہ میں گروی رکھا ہوا ہے ساتویں دن اس کی طرف سے قربانی کی جائے۔ اس کا سر مونڈا جائے اور اس کے سر پر قربانی کا خون لگایا جائے۔ حضرت قتادہ سے جب کوئی پوچھتا کہ سر پر خون کیسے لگایا جائے تو وہ کہتے کہ جب عقیقہ کا جانور ذبح ہو تو اس کے بالوں کا ایک گچھا لے کر رگوں پر رکھ دیا جائے پھر وہ گچھا بچہ کی چند یا پر رکھا جائے یہاں تک کہ دھاگہ کی مانند اس کے سر سے خون بہنے لگے۔ اس کے بعد اس کا سر دھو کر اس کے بال مونڈ دئیے جائیں ابوداؤد کہتے ہیں کہ سر پر خون لگانا ہمام کا وہم ہے روایت کرنے والوں نے یسمّی کہا تھا اور ہمام نے یدمی کردیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس پر کسی کا عمل نہیں ہے۔
Narrated Samurah ibn Jundub: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A boy is in pledge for his Aqiqah. Sacrifice is made for him on the seventh day, his head is shaved and is smeared with blood. When Qatadah was asked about smearing with blood, how that should be done, he said: When you cut the head (i.e. throat) of the animal (meant for Aqiqah), you may take a few hair of it, place them on its veins, and then place them in the middle of the head of the infant, so that the blood flows on the hair (of the infant) like a threat. Then its head may be washed and shaved off.
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلُّ غُلَامٍ رَهِينَةٌ بِعَقِيقَتِهِ تُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ سَابِعِهِ وَيُحْلَقُ وَيُسَمَّی قَالَ أَبُو دَاوُد وَيُسَمَّی أَصَحُّ کَذَا قَالَ سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ عَنْ قَتَادَةَ وَإِيَاسُ ابْنُ دَغْفَلٍ وَأَشْعَثُ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ وَيُسَمَّی وَرَوَاهُ أَشْعَثُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيُسَمَّی-
ابن مثنی، ابن عدی، سعید، قتادہ، حسن، حضرت سمرہ بن جندب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر لڑکا اپنے عقیقہ کے بدلہ میں گروی رکھا ہوا ہے (لہذا) اس کی طرف سے ساتویں دن قربانی کی جائے اس کا سر مونڈا جائے اور اس کا نام رکھا جائے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ (لفظ یدمی سے) یسمّی صحیح ہے اسی طرح سلام بن ابی مطیع نے بواسطہ قتادہ ایاس بن ذغفل اور اشعث حضرت حسن سے روایت کیا ہے۔
Narrated Samurah ibn Jundub: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A boy is in pledge for his Aqiqah, Sacrifice is made for him on the seventh day, his head is shaved and he is given name.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ الرَّبَابِ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَی-
حسن بن علی، عبدالرزاق، ہشام بن حسان، حفصہ بنت سیرین، حضرت سلمان بن عامر ضبی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لڑکے کے لیے عقیقہ ہے لہذا اس کی طرف سے قربانی کرو اور اس کی تکلیف دور کرو۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُد حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ إِمَاطَةُ الْأَذَی حَلْقُ الرَّأْسِ-
ابو داؤد یحیی بن خلف، عبدالاعلی، ہشام، حضرت حسن سے روایت ہے کہ تکلیف دو کرنے سے مراد اس کا سر مونڈنا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقَّ عَنْ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ کَبْشًا کَبْشًا-
ابو معمر، عبداللہ بن عمرو، عبدالوارث، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حسن اور حسین کی طرف سے ایک ایک دنبہ ذبح کیا تھا۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) sacrificed a ram for both al-Hasan and al-Husayn each (Allah be pleased with them).
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ أُرَاهُ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعَقِيقَةِ فَقَالَ لَا يُحِبُّ اللَّهُ الْعُقُوقَ کَأَنَّهُ کَرِهَ الِاسْمَ وَقَالَ مَنْ وُلِدَ لَهُ وَلَدٌ فَأَحَبَّ أَنْ يَنْسُکَ عَنْهُ فَلْيَنْسُکْ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُکَافِئَتَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ وَسُئِلَ عَنْ الْفَرَعِ قَالَ وَالْفَرَعُ حَقٌّ وَأَنْ تَتْرُکُوهُ حَتَّی يَکُونَ بَکْرًا شُغْزُبًّا ابْنَ مَخَاضٍ أَوْ ابْنَ لَبُونٍ فَتُعْطِيَهُ أَرْمَلَةً أَوْ تَحْمِلَ عَلَيْهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذْبَحَهُ فَيَلْزَقَ لَحْمُهُ بِوَبَرِهِ وَتَکْفَأَ إِنَائَکَ وَتُولِهُ نَاقَتَکَ-
قعنبی، داؤد بن قیس، حضرت عمرو بن شعیب بسند والد بواسطہ دادا روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عقیقہ کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ عقوق (والدین کی نافرمانی) کو پسند نہیں فرماتا۔ اسی لیے آپ نے اس نام کو پسند نہیں فرمایا جس کے بیٹا ہو تو وہ اس کی طرف سے قربانی کرے۔ پس لڑکے کی طرف سے دو برابر کی بکریاں ذبح کی جائیں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری۔ پھر آپ سے فرع کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا فرع حق ہے یعنی ثابت ہے (یہ حکم ابتداء میں تھا بعد میں منسوخ ہو گیا جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے) اگر تم اس کو چھوڑ دو یہاں تک کہ وہ ایک سال کا یا دو سال کا جوان اونٹ ہو جائے پس تم اس کو کسی بیوہ عورت کو دے دو یاراہ خدا میں سواری کے لیے دے دو۔ یہ اس سے بہتر ہے کہ اس کو اس حال میں ذبح کیا جائے کہ اسکا گوشت اس کے بالوں سے چمٹا ہوا ہو اور اپنے برتن کو الٹ دو اور اس کی ماں کو دیوانہ بنا دو۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was asked about the aqiqah. He replied: Allah does not like the breaking of ties (uquq), as though he disliked the name. And he said: If anyone has a child born to him and wishes to offer a sacrifice on its behalf, he may offer two resembling sheep for a boy and one for a girl. And he was asked about fara'. He replied: Fara' is right. If you leave it (i.e. let it grow till it becomes a healthy camel of one year or two years, then you give it to a widow or give it in the path of Allah for using it as a riding beast, it is better than slaughtering it at the age when its meat is stuck to its hair, and you turn over your milking vessel and annoy your she-camel.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي بُرَيْدَةَ يَقُولُ کُنَّا فِي الْجَاهِلِيَّةِ إِذَا وُلِدَ لِأَحَدِنَا غُلَامٌ ذَبَحَ شَاةً وَلَطَخَ رَأْسَهُ بِدَمِهَا فَلَمَّا جَائَ اللَّهُ بِالْإِسْلَامِ کُنَّا نَذْبَحُ شَاةً وَنَحْلِقُ رَأْسَهُ وَنُلَطِّخُهُ بِزَعْفَرَانٍ-
احمد بن محمد بن ثابت، علی بن حسین، حضرت عبداللہ بن بریدہ کے والد بریدہ سے روایت ہے کہ زمانہ جاہلیت میں جب ہم میں سے کسی کے یہاں لڑکا پیدا ہوتا تو وہ ایک بکری ذبح کرتا اور بچہ کے سر پر بکری کا خون لگاتا۔ پھر جب اللہ نے ہمیں اسلام سے مشرف فرمایا تو ہم بکری ذبح کرتے اور بچہ کا سر مونڈتے اور اس کے سر پر زعفران ملتے۔
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: When a boy was born to one of us in the pre-Islamic period, we sacrificed a sheep and smeared his head with its blood; but when Allah brought Islam, we sacrificed a sheep, shaved his head and smeared his head with saffron.