عشاء کی نماز کا وقت

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ أَنَا أَعْلَمُ النَّاسِ بِوَقْتِ هَذِهِ الصَّلَاةِ صَلَاةِ الْعِشَائِ الْآخِرَةِ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهَا لِسُقُوطِ الْقَمَرِ لِثَالِثَةٍ-
مسدد، ابوعوانہ، ابوبشر بن ثابت، حبیب بن سالم، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے تھے کہ میں اس نماز یعنی عشاء کی نماز کا وقت سب سے زیادہ جانتا ہوں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نماز کو اتنی تاخیر سے پڑھتے تھے جتنی تاخیر سے تیسری تاریخ کا چاند غروب ہوتا ہے۔
Narrated An-Nu'man ibn Bashir: I am the one who is best informed of the time of this prayer, i.e. the night prayer. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to offer it at the hour when the moon went down on its third night.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ مَکَثْنَا ذَاتَ لَيْلَةٍ نَنْتَظِرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةِ الْعِشَائِ فَخَرَجَ إِلَيْنَا حِينَ ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ أَوْ بَعْدَهُ فَلَا نَدْرِي أَشَيْئٌ شَغَلَهُ أَمْ غَيْرُ ذَلِکَ فَقَالَ حِينَ خَرَجَ أَتَنْتَظِرُونَ هَذِهِ الصَّلَاةَ لَوْلَا أَنْ تَثْقُلَ عَلَی أُمَّتِي لَصَلَّيْتُ بِهِمْ هَذِهِ السَّاعَةَ ثُمَّ أَمَرَ الْمُؤَذِّنَ فَأَقَامَ الصَّلَاةَ-
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، حکم، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک رات ہم عشاء کی نماز کے لیے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انتظار میں بیٹھے رہے پس جب تہائی رات یا اس سے کچھ زائد رات بیت گئی تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے لیکن ہمیں معلوم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ تاخیر کسی کام میں مشغولیت کی بنا پر کی یا کسی اور وجہ سے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (حجرہ سے باہر) تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ہی اس نماز کا انتظار کرتے ہو (پھر فرمایا) اگر مجھے اپنی امت پر اس نماز کے بار ہونے کا خطرہ نہ ہوتا تو میں اس نماز کو ہمیشہ اس وقت پر پڑھایا کرتا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مؤذن کو حکم دیا پس اس نے نماز قائم کی (یعنی تکبیر کہی)۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا حَرِيزٌ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ السَّکُونِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ يَقُولُ أَبْقَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الْعَتَمَةِ فَأَخَّرَ حَتَّی ظَنَّ الظَّانُّ أَنَّهُ لَيْسَ بِخَارِجٍ وَالْقَائِلُ مِنَّا يَقُولُ صَلَّی فَإِنَّا لَکَذَلِکَ حَتَّی خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا لَهُ کَمَا قَالُوا فَقَالَ لَهُمْ أَعْتِمُوا بِهَذِهِ الصَّلَاةِ فَإِنَّکُمْ قَدْ فُضِّلْتُمْ بِهَا عَلَی سَائِرِ الْأُمَمِ وَلَمْ تُصَلِّهَا أُمَّةٌ قَبْلَکُمْ-
عمرو بن عثمان، جریر، راشد بن سعد، عاصم بن حمید، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے عشاء کی نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انتظار کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیر ہوگئی یہاں تک کہ کسی نے سمجھا کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (حجرہ سے) باہر تشریف نہ لائیں گے اور کسی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو چکے ہیں ابھی ہم اسی مخمصہ میں تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجرہ سے باہر تشریف لائے لوگ جیسا آپس میں کہہ رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی کہہ دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نماز میں تاخیر کرو کیونکہ تمام امتوں پر تم کو اسی نماز کی بنا پر فضیلت بخشی گئی ہے اور تم سے پہلے کسی امت نے یہ نماز نہیں پڑھی۔
Narrated Mu'adh ibn Jabal: We waited for the Prophet (peace_be_upon_him) to offer the night prayer. He delayed until people thought that he would not come out and some of us said that he had offered the prayer. At the moment when we were in this condition the Prophet (peace_be_upon_him) came out. People said to him as they were already saying. He said: Observe this prayer when it is dark, for by it you have been made superior to all the peoples, no people having observed it before you.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعَتَمَةِ فَلَمْ يَخْرُجْ حَتَّی مَضَی نَحْوٌ مِنْ شَطْرِ اللَّيْلِ فَقَالَ خُذُوا مَقَاعِدَکُمْ فَأَخَذْنَا مَقَاعِدَنَا فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَأَخَذُوا مَضَاجِعَهُمْ وَإِنَّکُمْ لَنْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ وَلَوْلَا ضَعْفُ الضَّعِيفِ وَسَقَمُ السَّقِيمِ لَأَخَّرْتُ هَذِهِ الصَّلَاةَ إِلَی شَطْرِ اللَّيْلِ-
مسدد، بشر، بن مفضل، داؤد بن ابی ہند، ابونضرہ، حضرت ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عشاء پڑھنے کا ارادہ کیا لیکن آپ اپنے حجرہ سے باہر تشریف نہ لائے یہاں تک کہ تقریبا آدھی رات بیت گئی۔ اس کے بعد آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہو۔ پس ہم اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہے۔ پھر آپ نے فرمایا لوگ نماز سے فارغ ہوگئے اور سو گئے۔ مگر تم (اجر وثواب کے اعتبار سے) نماز ہی میں رہے جب تک تم نماز کا انتظار کرتے رہے اگر مجھ کو کمزور کی کمزوری کا اور بیمار کی بیماری کا خیال نہ ہوتا تو میں اس نماز کو آدھی رات تک مؤخر کیا کرتا۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: We observed the prayer after nightfall with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), and he did not come out till about half the night had passed. He then said: Take your places. We then took our places. Then he said: The people have prayed and gone to bed, but you are still engaged in prayer as long as you wait for the prayer. Were it not for the weakness of the weak and for the sickness of the sick. I would delay this prayer till half the night had gone.