عشاء کی سنتوں کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ الْعُکْلِيُّ حَدَّثَنِي مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ حَدَّثَنِي مُقَاتِلُ بْنُ بَشِيرٍ الْعِجْلِيُّ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَ سَأَلْتُهَا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ مَا صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ قَطُّ فَدَخَلَ عَلَيَّ إِلَّا صَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ أَوْ سِتَّ رَکَعَاتٍ وَلَقَدْ مُطِرْنَا مَرَّةً بِاللَّيْلِ فَطَرَحْنَا لَهُ نِطَعًا فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی ثُقْبٍ فِيهِ يَنْبُعُ الْمَائُ مِنْهُ وَمَا رَأَيْتُهُ مُتَّقِيًا الْأَرْضَ بِشَيْئٍ مِنْ ثِيَابِهِ قَطُّأَبْوَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ-
محمد بن رافع، زید بن حباب، مالک بن مغول، مقاتل بن بشیر، حضرت شریح بن ہانی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت نمازوں کے متعلق دریافت کیا۔ انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عشاء کی نماز پڑھ کر میرے پاس کبھی اس طرح نہیں آئے تھے۔ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چار یا چھ رکعتیں نہ پڑھی ہوں ایک مرتبہ رات کو بارش ہوئی تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے زمین پر چمڑا بچھا دیا گویا میں اب دیکھ رہی ہوں اسمیں ایک سوراخ ہے جس میں سے پانی بہہ رہا ہے اور میں نے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مٹی سے کپڑے بچاتے ہوئے نہیں دیکھا
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: Shurayh ibn Hani said: I asked Aisha about the prayer of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). She said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) never offered the night prayer and thereafter came to me but he offered four or six rak'ahs of prayer. One night the rain fell, so we spread a piece of leather (for his prayer), and now I see as if there is a hole in it from which the water is flowing. I never saw him protecting his clothes from the earth (as he did on that occasion).