عزل کا بیان

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الطَّالَقَانِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ قَزَعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ذُکِرَ ذَلِکَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي الْعَزْلَ قَالَ فَلِمَ يَفْعَلُ أَحَدُکُمْ وَلَمْ يَقُلْ فَلَا يَفْعَلْ أَحَدُکُمْ فَإِنَّهُ لَيْسَتْ مِنْ نَفْسٍ مَخْلُوقَةٍ إِلَّا اللَّهُ خَالِقُهَا قَالَ أَبُو دَاوُد قَزَعَةُ مَوْلَی زِيَادٍ-
اسحاق بن اسماعیل، سفیان ابن ابی نجیح، مجاہد، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے عزل کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا مت کرو اس لیے کہ کوئی جان پیدا ہونے والی نہیں مگر اللہ اس کو پیدا کر لے گا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ قزعہ زیاد کا آزاد کردہ غلام ہے۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: A man said: Apostle of Allah, I have a slave-girl and I withdraw the penis from her (while having intercourse), and I dislike that she becomes pregnant. I intend (by intercourse) what the men intend by it. The Jews say that withdrawing the penis (azl) is burying the living girls on a small scale. He (the Prophet) said: The Jews told a lie. If Allah intends to create it, you cannot turn it away.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَی أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ حَدَّثَهُ أَنَّ رِفَاعَةَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي جَارِيَةً وَأَنَا أَعْزِلُ عَنْهَا وَأَنَا أَکْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ وَأَنَا أُرِيدُ مَا يُرِيدُ الرِّجَالُ وَإِنَّ الْيَهُودَ تُحَدِّثُ أَنَّ الْعَزْلَ مَوْئُودَةُ الصُّغْرَی قَالَ کَذَبَتْ يَهُودُ لَوْ أَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَخْلُقَهُ مَا اسْتَطَعْتَ أَنْ تَصْرِفَهُ-
موسی بن اسماعیل، ابان، یحیی محمد بن عبدالرحمن، ثوبان، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ میرے پاس ایک باندی ہے جس سے میں عزل کرتا ہوں۔ مجھے اس کا حمل قرار پانا پسند نہیں ہے کیونکہ میں اس سے وہی چاہتا ہوں جو عام طور پر لوگ چاہتے ہیں یعنی اس کو فروخت کر کے مالی منفعت جو حمل پانے کے بعد ختم ہو جاتی ہے) اور یہودی کہتے ہیں کہ عزل کرنا چھوٹے پیمانے پر زندہ درگور کرنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہودی غلط کہتے ہیں۔ اگر اللہ تعالیٰ اس کو پیدا کرنا چاہے تو تو اس کو روک نہیں سکتا
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَرَأَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ الْعَزْلِ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي الْمُصْطَلِقِ فَأَصَبْنَا سَبْيًا مِنْ سَبْيِ الْعَرَبِ فَاشْتَهَيْنَا النِّسَائَ وَاشْتَدَّتْ عَلَيْنَا الْعُزْبَةُ وَأَحْبَبْنَا الْفِدَائَ فَأَرَدْنَا أَنْ نَعْزِلَ ثُمَّ قُلْنَا نَعْزِلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا قَبْلَ أَنْ نَسْأَلَهُ عَنْ ذَلِکَ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ مَا عَلَيْکُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا مَا مِنْ نَسَمَةٍ کَائِنَةٍ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِلَّا وَهِيَ کَائِنَةٌ-
قعنبی، مالک، ربیعہ، بن ابی عبدالرحمن، محمد بن یحیی ابن حبان، حضرت ابن محیریز رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں مسجد میں گیا تو ابوسعید خدری کو دیکھا میں ان کے پاس بیٹھ گیا اور عزل کے بارے میں پوچھا تو ابوسعید نے کہا ہم عروہ بنی مصطلق میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نکلے تو وہاں ہم نے عرب کے قیدی پائے (غلام اور باندیاں) ہم نے عورتوں کو لینا چاہا کیونکہ کہ نکاح کے بغیر رہنا ہمارے لیے مشکل ہو رہا تھا مگر اس کے ساتھ مالی منفعت بھی مطلوب تھی پس ہم نے ان سے عزل کرنے کا ارادہ کیا (تاکہ حمل نہ قرار پائے اور مالی منفعت کا مقصد بھی فوت نہ ہو) تو ہم نے کہا کہ کیا ہم عزل کریں اس حال میں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان موجود ہیں؟ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اجازت کے بغیر پس ہم نے اس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایسا کر نے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ جو جانیں قیامت تک پیدا ہونے والی ہیں وہ ضرور پیدا ہو کر رہیں گی
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ لِي جَارِيَةً أَطُوفُ عَلَيْهَا وَأَنَا أَكْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ فَقَالَ اعْزِلْ عَنْهَا إِنْ شِئْتَ فَإِنَّهُ سَيَأْتِيهَا مَا قُدِّرَ لَهَا قَالَ فَلَبِثَ الرَّجُلُ ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ الْجَارِيَةَ قَدْ حَمَلَتْ قَالَ قَدْ أَخْبَرْتُكَ أَنَّهُ سَيَأْتِيهَا مَا قُدِّرَ لَهَا-
عثمان بن ابی شیبہ، فضل بن دکین ، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور بولا میرے پاس ایک باندی ہے جس سے میں صحبت کیا کرتا ہوں مگر میں اس کا حاملہ ہونا پسند نہیں کرتا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے تو اس سے عزل کر جو قسمت میں ہوگا وہ پیدا ہو جائے گا پس وہ کچھ مدت کے بعد آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ باندی حاملہ ہوگئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ جو قسمت میں ہوگا وہ پیدا ہو جائے گا
-