TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
مناسک حج کا بیان
عرفہ میں نماز کے لیے روانگی کا وقت
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَمَّا أَنْ قَتَلَ الْحَجَّاجُ ابْنَ الزُّبَيْرِ أَرْسَلَ إِلَی ابْنِ عُمَرَ أَيَّةُ سَاعَةٍ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرُوحُ فِي هَذَا الْيَوْمِ قَالَ إِذَا کَانَ ذَلِکَ رُحْنَا فَلَمَّا أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ أَنْ يَرُوحَ قَالُوا لَمْ تَزِغْ الشَّمْسُ قَالَ أَزَاغَتْ قَالُوا لَمْ تَزِغْ أَوْ زَاغَتْ قَالَ فَلَمَّا قَالُوا قَدْ زَاغَتْ ارْتَحَلَ-
احمد بن حنبل، وکیع، نافع بن عمر، سیعد بن حسان، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب حجاج بن یوسف نے حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو قتل کر ڈالا تو ابن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس مسئلہ دریافت کیا کہ آج کے دن (عرفہ کے دن) رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لیے کس وقت نکلے تھے؟ کہا جس وقت ہم نکلیں گے پھر جب ابن عمر رضی اللہ نے نکلنے کا ارادہ کیا تو لوگوں کہا کہ ابھی سورج نہیں ڈھلا (اسوقت ابن عمر رضی اللہ عنہ نابینا ہو چکے تھے) انہوں نے (کچھ دیر کے بعد پھر) پوچھا کہ کیا آفتاب ڈھل گیا؟ لوگوں نے کہا نہیں پھر جب لوگ نے بتایا کہ آفتاب ڈھل گیا ہے تو وہ نماز کے لیے نکلے۔
-