TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
خرید وفروخت کا بیان
عرایا کی تفسیر (یعنی اس کے معنی)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ قَالَ الْعَرِيَّةُ الرَّجُلُ يُعْرِي النَّخْلَةَ أَوْ الرَّجُلُ يَسْتَثْنِي مِنْ مَالِهِ النَّخْلَةَ أَوْ الِاثْنَتَيْنِ يَأْکُلُهَا فَيَبِيعُهَا بِتَمْرٍ-
احمد بن سعید، ابن وہب، عمرو بن حارث، حضرت عبدربہ بن سعید انصاری سے روایت ہے کہ عریہ یہ ہے کہ ایک شخص کسی شخص کو کھجور کا درخت دے یا وہ شخص سارے باغ میں سے ایک یا دو درخت کو اپنے کھانے کے لیے مستثنی کر لے۔ پھر وہ اس کو سوکھی کھجور کے بدلہ میں بیچ ڈالے۔
-
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ الْعَرَايَا أَنْ يَهَبَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ النَّخَلَاتِ فَيَشُقُّ عَلَيْهِ أَنْ يَقُومَ عَلَيْهَا فَيَبِيعُهَا بِمِثْلِ خَرْصِهَا-
ہناد بن سری عبدہ، ابن اسحاق نے کہا عرایا یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے شخص کو چند درختوں کا پھل کھانے کے لیے ہبہ کر دے لیکن پھر اس کو اس کی آمد و رفت ناگوار ہو تو وہ شخص اندازہ کر کے درخت کا پھل اس کے ہاتھ بیچ ڈالے۔
-